مقتدر قوتیں آئین کو جس طرف چاہیں موڑ دیتیں ہیں، مولانا فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کاکہنا ہے کہ پراکسی وار لڑتے لڑتے ہم خود کو کھوکھلا کر چکے ہیں اور مقتدر قوتوں کے لیے آئین اور قانون کی حیثیت موم کی ناک کی مانند ہے جسے جس طرف چاہیں موڑ دیا جاتا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ سیاست اور صحافت ہمیشہ ایک دوسرے سے وابستہ رہے ہیں، انسان قوانین بناتا ہے تو خاص معروضی حالات کو مدنظر رکھ کر بناتا ہے، لیکن وقت کے ساتھ ان کی افادیت ختم ہو جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں حکومتی رٹ موجود نہیں ہے، ہمیں تکلیف ہوتی ہے جب ہم سنتے ہیں کہ ہمارے جوان شہید ہو گئے ہیں، اور اب ہم افغانستان کے ساتھ معاملات خراب کرنے جا رہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ملک معاشی طور پر ٹھیک نہیں ہو رہا اور آنے والے دنوں میں جی ڈی پی کم ہوگا، ہمیں اپنی روش تبدیل کر تے ہوئے ہمیں ذمہ دار ریاست ہونے کا ثبوت دینا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں افغانستان کے ساتھ معاملات خراب کرنے سے گریز کرنا ہوگا اور دینی مدارس کے خلاف دباؤ بڑھ رہا ہے، 43 ہزار حافظ کرام اس سال وفاق المدارس سے فارغ التحصیل ہو رہے ہیں اور دینی مدارس آئین، ملک اور پارلیمان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
کے پی حکومت نے دینی مدارس کیلئے گرانٹ بڑھا کر 10کروڑ روپےکر دی: بیرسٹرسیف
مشیر اطلاعات خیبرپختون خوا حکومت بیرسٹر سیف— فائل فوٹومشیر اطلاعات خیبرپختون خوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا حکومت نےدینی مدارس کے لیے گرانٹ 3 کروڑ سے بڑھا ک ر10 کروڑ روپےکر دی۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا حکومت بیرسٹر سیف نے بتایا ہے کہ گرانٹ کی منظوری وزیراعلیٰ کےپی کی زیرصدارت اجلاس میں دی گئی ہے، دینی مدارس کے طلباء بھی ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں۔
مشیر اطلاعات نے کہا ہے کہ دینی و عصری تعلیم کا امتزاج وقت کی اہم ضرورت ہے۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کر نے پر وفاق دیر آئے مگر درست آئے۔
انہوں بتایا ہے کہ دینی مدارس کے طلباء کو مذہبی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے، بانیٔ پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق دینی و عصری تعلیم کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
بیرسٹر سیف نے یہ بھی کہا ہے کہ کے پی حکومت اسکولوں کے ساتھ ساتھ دینی مدارس کو بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔