ملک اور دہلی کو ترقی یافتہ بنانے میں کانگریس کا اہم رول ہے، دیویندر یادو
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
کانگریس کے ریاستی صدر دیویندر یادو نے کہا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ دس سالوں میں اقلیتوں کے مسائل پر کبھی بات نہیں کی جب بھی اقلیتوں کی بات آئی تو عام آدمی پارٹی نے خاموشی اختیار کی۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی اسمبلی انتخاب 2025ء کی سرگرمیاں عروج پر ہیں اور 5 فروری کو ووٹنگ ہونی ہے، اسی درمیان دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے میڈیا سے دہلی کے مختلف مسائل اور اقلیتوں کے ایشوز پر تفصلی گفتگو کی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہلی میں ایک بار پھر لوگوں کا رحجان کانگریس کی جانب بڑھ رہا ہے اس کی خاص وجہ یہ ہے کہ پچھلے دس سالوں میں دہلی کے عوام نے دہلی کی ترقی کے لئے جس پارٹی کو جھولیاں بھر بھر کے ووٹ دئے اس نے اس رفتار سے کام نہیں کئے جس رفتار سے ہونے چاہیئے تھی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی شیلا دکشت حکومت نے جس دہلی کو دنیا کا نمبر ون شہر بنایا تھا، اس شہر کو موجودہ حکومت بدحالی کی طرف دھکیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سب مسائل کو دیکھتے ہوئے دہلی کے عوام نے طے کر لیا ہے کہ اس ملک اور دہلی کو کانگریس پارٹی ہی چلا سکتی ہے او ر عوام کو ایک خوشحال شہر دے سکتی ہے۔ دیویندر یادو نے کہا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ دس سالوں میں اقلیتوں کے مسائل پر کبھی بات نہیں کی جب بھی اقلیتوں کی بات آئی تو عام آدمی پارٹی نے خاموشی اختیار کی جب کہ اقلیتوں نے آپ پارٹی کو اس لئے ووٹ دیا تھا کہ وہ ان کی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ ان کے جتنے بھی مسائل ہیں ان پر کھل کر بات کی جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہر طبقے کو ساتھ لیکر چلنے والی پارٹی ہے اس نے کبھی بھی کسی کے ساتھ امتیاز نہیں برتا۔ آج ہم سب کے لیڈر راہل گاندھی کانگریس کے نظریات کو لیکر سبھی طبقے سے مل رہے ہیں اور ان کو پیغام دے رہے ہیں کہ یہ ملک سبھی کا ہے اور سبھی مذاہب اور ذاتوں کے لوگوں کے تعاون سے ہی ملک ترقی کر سکتا ہے۔ دہلی کے مسائل پر بات کرتے ہوئے دیویندر یادو نے پانچ ضمانتوں کا ذکر کیا اور کہا کہ ہم پیاری دیدی یوجنا کے تحت ہم غریب خاندان کی ہر خاتون کو ہر ماہ 2,500 روپے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہلی کے منشور میں سبھی خاندان کو 300 یونٹ مفت بجلی دینے کا وعدہ کیا ہے اور یہ تمام وعدے کانگریس جیتنے کے بعد ضرور پورے کرے گی چونکہ کانگریس جو وعدے کرتی ہے اس کو ضرور پورا کرتی ہے۔
دیویندر یادو نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ کانگریس کے انتخابی منشور میں جمنا ندی کو صاف کرنے کا ایکشن پلان پیش کیا ہے تاکہ دہلی کی آبی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔ اس موقع پر دیویندر یادو سے سوال کیا گیا کہ اگر کانگریس دہلی میں اقتدار حاصل کرتی ہے تو اقلیتی اداروں کے لئے کیا کرے گی جواب دیتے ہوئے دیویندر یادو نے کہا کہ پچھلے دس سالوں میں اقلیتوں سے جڑے اداروں کو موجودہ دہلی حکومت نے برباد کرنے کا کام کیا ہے اس میں چاہیئے دہلی اقلیتی کمیشن ہو، یا دہلی اردو اکادمی ہو، حج کمیٹی ہو، یا پھر مائنارٹی کے لئے کام کرنے والے دوسرے ادارے ہو سبھی کا برا حال ہے، جبکہ شیلا دکشت کے وقت میں دہلی اُردو اکیڈمی ملک کی نمبر ون اکیڈمی ہوا کرتی تھی جو آج بدحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی اداروں کی یہ حالت دیکھ کر ہمیں دکھ ہوتا چونکہ سابق وزیر اعلی آنجہانی شیلا دکشت کے دور میں ان اداروں نے خوب کام کیا اور اقلیتوں کی زندگی میں بڑا بدلاؤ بھی یہی ادارے لائے لیکن موجودہ دہلی حکومت نے ان اداروں کو مزید مضبوط کرنے کی بجائے کمزور کرنے کا کام کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دیویندر یادو نے انہوں نے کہا کہ دس سالوں میں کہ کانگریس حکومت نے دہلی کے دہلی ا کیا ہے
پڑھیں:
وزیر مملکت کی گاڑی پر حملہ، سندھ ترقی پسند پارٹی کے ضلعی صدر زیر حراست
وزیر مملکت برائے مذہبی امور کی گاڑی پر ٹھٹھہ میں احتجاجی مظاہرین نے پتھراؤ کیا تھا
سندھ ترقی پسند پارٹی کا ضلعی صدر سید جلال شاہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام
وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی پر حملہ کی ایف آئی آر درج ہونے کے بعد پولیس نے سندھ ترقی پسند پارٹی کے ضلعی صدر سید جلال شاہ کے گھر چھاپہ مار کر انہیں حراست میں لے لیا۔ترجمان ایس ٹی پی کے مطابق سید جلال شاہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔پولیس نے ایس ٹی پی کے ضلعی صدر سید جلال شاہ، حیدر شورو، حکیم بروہی اور جاوید جا نوری و دیگر پر وزیر مملکت کی گاڑی پر حملے کا مقدمہ درج کیا ہے ۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر مملکت برائے مذہبی امور کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹھہ میں احتجاجی مظاہرین نے پتھراؤ کیا تھا۔متنازع نہروں کے خلاف قوم پرست جماعتوں کے کارکنان کا احتجاج جاری تھا کہ اس دوران وزیر مملکت کا قافلہ وہاں سے گزرنے کیلیے پہنچا۔مشتعل مظاہرین گاڑی کو دیکھ کر مشتعل ہوئے اور انہوں نے گاڑی پر انڈے ٹماٹر برسائے جبکہ شدید نعرے بازی بھی کی تاہم قافلہ وہاں سے گزر گیا۔