190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کا تبادلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
کولاج فوٹو: فائل
190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کا تبادلہ کردیا گیا۔
اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا کو تبدیل کردیا گیا۔
اس میں کہا گیا کہ ناصر جاوید رانا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ویسٹ تعینات کردیے گئے ہیں۔
راولپنڈی احتساب عدالت نے 190ملین پاونڈز ریفرنس میں.
مذکورہ جج کا تبالہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیا جبکہ رجسٹرار نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
خیال رہے کہ ناصر جاوید رانا سے قبل جسٹس اعظم خان ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ویسٹ تعینات تھے، جسٹس اعظم خان کے اسلام آباد ہائیکورٹ کا جج تعینات ہونے کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کا عہدہ خالی تھا۔
ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو عارضی طور پر قائم مقام سیشن جج تعینات کیا گیا تھا۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس فیصلہ
خیال رہے کہ راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں بانیٔ پی ٹی آئی کو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں 14 سال جبکہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
بانی پی ٹی آئی کو 10 لاکھ روپے اور بشریٰ بی بی کو 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی تھی جبکہ عدالت نے القادر یونیورسٹی کو سرکاری تحویل میں لینے کا حکم بھی دیا تھا۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف بانئ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کر دی گئیں۔
فیصلے کے مطابق جرمانہ نہ دینے پر عمران خان کو مزید 6 ماہ اور بشریٰ بی بی کو 3 ماہ مزید قید ہوگی۔ بانیٔ پی ٹی آئی کو کرپٹ پریکٹسز اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر 14 سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ خاوند کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
فیصلہ سناتے وقت بانی پی ٹی آئی، ان کی بہنیں اور بشریٰ بی بی کمرۂ عدالت میں موجود تھیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ناصر جاوید رانا بانی پی ٹی آئی پی ٹی آئی کو ملین پاؤنڈ اور بشری بی بی کو کیس میں سال قید کی سزا
پڑھیں:
پختونخوا میں دینی مدارس کی گرانٹ 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دی گئی
پشاور:خیبر پختونخوا حکومت نے دینی مدارس کے لیے گرانٹ میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے اسے 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دیا ہے۔
مشیر اطلاعات کے پی کے بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ دینی مدارس کے طلبہ بھی ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں اور دینی و عصری تعلیم کا امتزاج وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ کو مذہبی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تقاضوں سے بھی ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔
صوبائی مشیر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے وژن اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی قیادت میں صوبے میں دینی و عصری تعلیم کو فروغ دیا جا رہا ہے اور حکومت اسکولوں کے ساتھ ساتھ مدارس کو بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔