پی ٹی آئی کا 8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عدالت 8 فروری کو جلسے کی اجازت دینے کے احکامات جاری کرے۔
عالیہ حمزہ نے درخواست میں کہا ہے کہ ہم نے 29 جنوری کو ڈپٹی کمشنر لاہور کو جلسے کی اجازت کے لیے درخواست دی لیکن شنوائی نہیں ہوئی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست واپس لینے کے لیے ہراساں کیا جارہا ہے، اس سے قبل جب بھی تحریک انصاف نے جلسے کی اجازت مانگی تو امن و امان کا مسئلہ بنا کر اجازت نہیں دی گئی۔
واضح رہے کہ 8 فروری کو ملک میں عام انتخابات کا ایک سال مکمل ہورہا ہے، پی ٹی آئی نے اس روز یوم سیاہ منانے کا اعلان کرتے ہوئے مینار پاکستان پر جلسے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ اس روز ہم اضلاع کی سطح پر احتجاج کریں گے، تاہم ہم اسلام آباد کی جانب مارچ بھی کر سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
8 فروری wenews اسلام آباد مارچ پی ٹی آئی جلسہ جلسہ اجازت جنید اکبر ڈپٹی کمشنر عالیہ حمزہ عمران خان لاہور ہائیکورٹ وی نیوز یوم سیاہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد مارچ پی ٹی ا ئی جلسہ جنید اکبر ڈپٹی کمشنر عالیہ حمزہ لاہور ہائیکورٹ وی نیوز یوم سیاہ پی ٹی ا ئی فروری کو کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا الیکشن دھاندلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )اسلام آباد ہائیکورٹ نے این اے 18 ہری پور الیکشن دھاندلی کیس کے خلاف عمر ایوب کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی جانب سے 6 صفحات پر مشتمل یہ فیصلہ جاری کیا گیا. عدالت نے قرار دیا ہے کہ عمر ایوب کی درخواست اس عدالت کے سامنے قابل سماعت نہیں عدالت نے واضح کیا کہ وہ کیس کے میرٹ پر کوئی فائنڈنگ نہیں دے رہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ وہ عمر ایوب کے خلاف درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے اور فریقین کو سن کر کارروائی کو آگے بڑھائے.(جاری ہے)
عدالت نے جولائی 2024 سے جاری حکم امتناع کو ختم کر دیا ہے جو عمر ایوب کی درخواست پر الیکشن کمیشن کی کارروائی روکنے کے لیے جاری کیا گیا تھا فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی رائے میں یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے اور اگر درخواست گزار اس فیصلے سے متاثر ہوں تو وہ سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں. عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ فریقین کو سماعت کا مکمل حق دے کر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے ساتھ ہی فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو بھی بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ وہ نوٹس جاری کر کے کارروائی کو آگے بڑھا سکے فیصلے کے مطابق عمر ایوب نے دھاندلی کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کا 10 جولائی کا آرڈر چیلنج کیا تھا، جس پر عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی کارروائی روک دی تھی. عمر ایوب کا موقف تھا کہ الیکشن کمیشن نے درخواست پر 60 دنوں میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے اور ان کے مطابق 60 دن گزرنے کے بعد الیکشن کمیشن کی کارروائی غیر قانونی ہے واضح رہے کہ این اے 18 ہری پور میں عمر ایوب کے مخالف امیدوار نے دھاندلی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کر رکھا ہے.