وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) سلطان عبدالرحمان المرشاد نے فنانس ڈویژن میں ملاقات کی، ملاقات میں پاک سعودی عرب اقتصادی تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران سینیٹر اورنگزیب نے معزز مہمان کے ساتھ پاکستان کے میکرو اکنامک استحکام سے متعلق تازہ ترین معلومات شیئر کیں اور اہم معاشی اشاریوں میں بہتری کی نشاندہی کی۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ شراکت داری پر اظہار تشکر کرتے ہوئے فنڈنگ اور سرمایہ کاری جس نے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے،  میں سعودی عرب کی مسلسل مدد اور حمایت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

سینیٹر اورنگزیب نے ڈیووس میں سعودی وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدعان کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقات اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کو درپیش چیلنجز اور مواقعوں کے بارے میں اعلی ٰ سطح کی سالانہ کانفرنس کے پہلے ایڈیشن میں شرکت کی دعوت کا بھی ذکر کیا، جس کا اہتمام بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور مملکت سعودی عرب نے مشترکہ طور 16 اور 17 فروری 2025 کو’الاولا‘ میں کیا ہے۔

وزیر خزانہ نے کانفرنس کے بارے میں اپنی توقعات کا اظہار کرتے ہوئے اس تقریب سے حاصل ہونے والی قابل قدر بصیرت اور وژن 2030 پر عمل درآمد میں سعودی عرب کی قیادت کی تعریف کی اور کہا کہ اس سے ہمیں سیکھنے کو بہت کچھ ملے گا۔

اس موقع پر سلطان عبدالرحمان المرشاد نے میکرو اکنامک استحکام اور نمو کے حوالے سے پاکستان کی جاری پیش رفت کو سراہا جس سے مختلف شعبوں میں کثیر المقاصد سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

انہوں نے خاص طور پر پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مزید تعاون کے امکانات کا ذکر کیا اور سعودی عرب کے سرمایہ کاروں کو ان ابھرتے ہوئے مواقعوں کو تلاش کرنے کی دعوت دی۔

عبدالرحمان المرشاد نے سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانیوں کی گراں قدر خدمات کا بھی اعتراف کیا اور انہیں سعودی عرب میں سب سے بڑی غیر ملکی افرادی قوت کے طور پر بھی تسلیم کیا۔

 انہوں نے سعودی عرب کو اپنی بڑھتی ہوئی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مزید ہنرمند افرادی قوت کی ضرورت کو بھی ظاہر کیا۔

انہوں نے پاکستان میں متعلقہ حکومتی وزارتوں اور محکموں کے ساتھ شراکت داری کی تجویز پیش کی تاکہ سعودی عرب میں لیبر مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نوجوان پاکستانیوں کو جدید اور متعلقہ مہارتوں میں تربیتی پروگرام پیش کیے جاسکیں۔

اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط تعلقات کو اجاگر کیا گیا اور سرمایہ کاری، افرادی قوت کی ترقی اور دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مزید اقتصادی تعاون کی راہ ہموار کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افرادی قوت پاکستان تجارت چیف ایگزیکٹو آفیسر سعودی عرب سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ سی ای او سینیٹر محمد اورنگزیب عبدالرحمان المرشاد فنانس منسٹر محصولات میکرو اکنامک استحکام وزارتوں وزیر خزانہ وفاقی وزیر خزانہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افرادی قوت پاکستان چیف ایگزیکٹو ا فیسر سی ای او سینیٹر محمد اورنگزیب عبدالرحمان المرشاد محصولات میکرو اکنامک استحکام وزارتوں وفاقی وزیر خزانہ عبدالرحمان المرشاد اور سعودی عرب کے محمد اورنگزیب افرادی قوت کے درمیان

پڑھیں:

اسحاق ڈارکی افغان وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات، سکیورٹی اور ٹرانزٹ ٹریڈ پر تبادلہ خیال

اسلام آباد/کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء)کابل میں پاک افغان مذاکرات کے دوران وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے افغانستان کے عبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند زاد اور افغان ہم منصب امیر خان متقی سے ملاقات کی جس میں سکیورٹی سمیت دیگر دو طرفہ امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے افغان عبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخوندزاد سے ملاقات کی جس میں سکیورٹی، تجارت، ٹرانزٹ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ ملاقات میں عوامی تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، ملاقات میں برادرانہ تعلقات مزید مضبوط کرنے کے لیے اعلیٰ سطح تبادلوں کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے پاکستانی وفد نے افغان حکام کے ساتھ مذاکرات میں شرکت کی۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے افغان ہم منصب امیر متقی سے بھی ملاقات کی جس میں دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس بات پر اتفاق کیا کہ دو برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اعلیٰ سطحی تبادلوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔افغان میڈیا کے مطابق ملاقات میں وزرائے خارجہ نے پناہ گزینوں ، سیاسی، اقتصادی، تجارتی، راہداری کے مسائل، بڑے منصوبوں اور دونوں ممالک کے درمیان متعدد دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔

افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ امارت اسلامیہ اپنی متوازن اور معیشت پر مبنی پالیسی کی روشنی میں پاکستان سمیت پوری دنیا کے ساتھ مثبت اور باہمی احترام پر مبنی تعلقات کی خواہاں ہے۔ افغان وزیر خارجہ نے افغانستان کی موجودہ مثبت صورتحال پر روشنی ڈالی اور امارت اسلامیہ کی مکمل خود مختاری کے تحت ہونے والی پیش رفت اور مختلف شعبوں میں پیدا ہونے والے مواقع کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔

امیرخان متقی نے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان ہمسایہ ملک پاکستان کے ساتھ تجارت، ٹرانزٹ اور مشترکہ منصوبوں کو وسعت دینے کے لیے بے چین ہے۔ امیر خان متقی نے پاکستانی وفد کو یقین دلایا کہ مسائل کے حل اور ان علاقوں میں سہولیات پیدا کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔انہوں نے پاکستان میں افغان مہاجرین کی صورتحال اور جبری ملک بدری پر بھی اپنی گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے پاکستانی حکام پر زور دیا کہ وہ وہاں مقیم افغانوں اور وہاں آنے والوں کے حقوق کی پامالی کو روکیں۔علاوہ ازیں پاکستانی وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے بھی اپنے دورہ افغانستان پر خوشی کا اظہار کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ ان کا دورہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ تعلقات کی بہتری، مضبوطی اور اضافے میں معاون ثابت ہوگا۔

انہوں نے افغان وزیر خارجہ کو اعلیٰ سطحی دورے جاری رکھنے کے لیے پاکستان کے سرکاری دورے کی دعوت دی۔اسحق ڈار نے کہا کہ دوطرفہ تجارت بڑھانے کے لیے بڑی تعداد میں تجارتی سامان پر ٹیرف میں کمی کی گئی ہے اور تجارتی سامان کی نقل و حمل کے شعبوں میں موثر اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت اور ٹرانزٹ کو مزید وسعت دینے کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا بھی اظہار کیا اور ان شعبوں میں ضروری سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ افغان مہاجرین کے ساتھ ناروا سلوک نہیں کیا جائے گا اور وہ اس سلسلے میں سنجیدہ اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی جائیدادیں اور سرمایہ ان کی ملکیت ہے اور کوئی بھی ان کے سامان پر قبضہ نہیں کر سکتا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ پاکستانی سیکیورٹی ادارے اس سلسلے میں کسی بھی من مانی کارروائی کو روکیں گے۔ملاقات میں سفارتی تعلقات میں اضافہ، رابطہ کاری، مشترکہ تعاون، ویزوں میں اضافہ اور سہولت کاری، زرعی مصنوعات کی تیز رفتار نقل و حمل، تجارت اور ٹرانزٹ کی ترقی، اور اس کی اہمیت، جاری عمل اور فغان ٹرانس، CASA 1000، تائپے، اور TAP جیسے بڑے منصوبوں پر خصوصی توجہ دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے اختتام پر مذکورہ بالا مسائل کی پیروی اور دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے حل کے لیے موثر طریقے تلاش کرنے کے لیے مشترکہ کمیٹیوں کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔قبل ازیں وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی افغان وزارت خارجہ آمد پر افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے انکا استقبال کیا۔دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان اہم مذاکرات ہوئے جس میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ہوا اور مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

ملاقات میں دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت کو مثبت ماحول میں جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔قبل ازیں کابل پہنچنے پر ہوائی اڈے پر افغان ڈپٹی وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد نعیم وردگ، ڈی جی وزارت خارجہ مفتی نور احمد، چیف آف سٹیٹ پروٹوکول فیصل جلالی نے اسحاق ڈار کا استقبال کیا۔اس موقع پر افغانستان میں پاکستان کے ہیڈ آف مشن سفیر عبید الرحمان نظامانی اور سفارتخانے کے افسران بھی موجود تھے۔

کابل روانگی سے قبل اسحاق ڈار نے کہاکہ دہشت گردی کا معاملہ پاکستان کے لیے باعث تشویش ہے، افغانستان کے ساتھ سکیورٹی ایشوز پر تحفظات ہیں، ہمارے لیے پاکستانیوں کے جان و مال کی حفاظت انتہائی اہم ہے۔اسحاق ڈار نے کہاکہ دونوں ممالک کے عوام کی بہتری چاہتے ہیں، پاکستان اور افغانستان کے درمیان معاشی و اقتصادی اور تجارتی شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں جو پوری طرح استعمال نہیں ہو رہے۔

انہوںنے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے افغانستان سے روابط میں تیزی لانے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان اور وسط ایشیائی ممالک کے درمیان ریلوے لنک کے لیے افغانستان اہم ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں، افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے، کوشش ہو گی کہ دونوں ممالک مل کر کام کریں۔انہوں نے کہا کہ کچھ عرصے سے دونوں ممالک کے درمیان سرد مہری رہی ہے، وزیراعظم سمیت سب نے فیصلہ کیا ہے کہ افغانستان کیساتھ بات چیت کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر خزانہ کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات، اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی
  • وزیراعظم سے وزیرِ پیٹرولیم علی پرویز ملک کی ملاقات، سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • محسن نقوی اور سعودی سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات، دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال
  • وزیر خزانہ محمد اورنگزیب عالمی معاشی اجلاسوں میں شرکت کیلئے امریکا روانہ ہو گئے ، اہم ملاقاتیں ہوں گی
  • اسحاق ڈارکی افغان وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات، سکیورٹی اور ٹرانزٹ ٹریڈ پر تبادلہ خیال
  • اسحاق ڈار کی افغان وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات، سکیورٹی اور ٹرانزٹ ٹریڈ پر تبادلہ خیال
  • وزیر خزانہ محمد اورنگزیب عالمی معاشی اجلاسوں میں شرکت کیلئے امریکا روانہ، اہم ملاقاتیں کریں گے
  • وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب ورلڈ بنک گروپ، آئی ایم ایف کے موسم بہار 2025 اجلاسوں میں شرکت کے لیے امریکا روانہ
  • محمد اورنگزیب آئی ایم ایف کے اجلاس میں شرکت کیلئے امریکا روانہ