جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کو بڑا مافیا قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا کہ ایم کیو ایم اس وقت فارغ ہے اور وہ کے الیکٹرک کی نجکاری میں شامل تھے، ایم کیو ایم کو کراچی کے اداروں کو بیچنے پر توبہ کرنی چاہیئے، کراچی کے مسائل پر ایم کیو ایم کی سنجیدگی کا اندازہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کے الیکٹرکو پبلک سیکٹرمیں بجلی پیدا کرنے والوں کا سب سے بڑا مافیا قرار دے دیا ہے۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا کہ کے الیکٹرک پبلک سیکٹر میں بجلی پیدا کرنے والوں کا سب سے بڑا مافیا ہے، کے الیکٹرک بجلی پیدا نہیں کررہی لیکن حکومت سبسڈی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری کے وقت وعدہ کیا گیا تھا کہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوگا جب کہ عوام سے کیے گئے وعدے جھوٹے تھے اور کے الیکٹرک عوام کے لیے عذاب بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کہ 68 بلین روپے صارفین سے وصول کیے جائیں گے اور کے الیکٹرک کہتی ہے 68 بلین روپے بجلی چوری کے ہیں، جماعت اسلامی کراچی کی عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے جب کہ لوڈشیڈنگ ختم اور کراچی والوں کو سستی بجلی ملنی چاہیئے۔
منعم ظفر نے کہا کہ این ٹی ڈی سی سے پورے ملک کو بجلی مل سکتی ہے تو کراچی کو کیوں نہیں، 1100 میگاواٹ بجلی کراچی کو این ٹی ڈی سی سے ملتی ہے جب کہ کے الیکٹرک کے بوسیدہ پلانٹس ہیں اور کے الیکٹرک کے صارفین 18 سے 38 لاکھ ہوگئے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کے الیکٹرک چاہتی ہے بل پورے دو لیکن بجلی نہ دو، کے الیکٹرک کو لگام ڈالنے کی ضرورت ہے اور کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کی جائے۔ انہوں نے ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اس وقت فارغ ہے اور وہ کے الیکٹرک کی نجکاری میں شامل تھے، ایم کیو ایم کو کراچی کے اداروں کو بیچنے پر توبہ کرنی چاہیئے، کراچی کے مسائل پر ایم کیوایم کی سنجیدگی کا اندازہ ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی کراچی اور کے الیکٹرک ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی کے ایم کی
پڑھیں:
غزہ کے لوگوں کیلئے احتجاج وقت کی اہم ضرورت ہے، جماعت اسلامی بلوچستان
کوئٹہ میں ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماء کبیر شاکر نے کہا کہ بدامنی، بے روزگاری کیوجہ سے صوبے کے عوام پریشان ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے نائب امیر مولانا عبدالکبیر شاکر نے کہا ہے کہ غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے 26 اپریل قومی سطح پر ہڑتال وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یہ ہڑتال کسی پارٹی تنظیم کی نہیں، بلکہ پوری قوم کی ہے۔ تاجربرادری کی حمایت خوش آئند ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی دفتر میں وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو میں کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کا پاکستان کیساتھ دینی رشتہ ہے۔ بدامنی، بے روزگاری کی وجہ سے بلوچستان کے عوام پریشان ہیں۔ روزگار برائے فروخت، بارڈر بند، بدامنی اور بدعنوانی نے بلوچستان کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ بلوچستان کے عوام کے مطالبات جائز ہیں۔ حکمرانوں کو عوام کے حقوق پر توجہ دینی چاہئے۔ بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار میسر ہے نہ تعلیم و کاروبار کے مواقع ہیں۔ تاجر تجارت نہیں کرسکتے۔ ان حالات میں ہم ایوان کے اندر اور باہر مظلوموں کے حقوق کیلئے آواز بلند کر رہے ہیں۔