Jasarat News:
2025-04-22@11:19:47 GMT

بھارتی سپریم کورٹ نے کمبھ میلہ بھگدڑ پر درخواست خارج کردی

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

بھارتی سپریم کورٹ نے کمبھ میلہ بھگدڑ پر درخواست خارج کردی

بھارت میں مہا کمبھ میلے کے دوران بھگدڑ سے 30 سے زائد ہلاکتوں کے حوالے سے دائر کی جانے والی درخواست سپریم کورٹ نے خارج کردی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ یہ حادثہ انتہائی افسوس ناک تھا مگر اتر پردیش حکومت کے حکام کے خلاف کارروائی کے لیے دائر کی جانے والی درخواست سپریم کورٹ کے دائرہ کار میں نہیں آتی۔ درخواست گزار کو الٰہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے۔

مہا کمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے ہونے والی ہلاکتوں پر بھارتی پارلیمنٹ میں خاصا شور شرابہ ہوا ہے۔ اپوزیشن نے اتر پردیش حکومت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اِتنے بڑے ایونٹ کے لیے جس نوعیت کے حفاظتی انتظامات کیے جانے تھے وہ نہیں کیے گئے۔

بھارتی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں لوک سبھا میں بجٹ سیشن چل رہا ہے مگر معاملات مہا کمبھ میلے میں ہونے والی ہلاکتوں کی نذر ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ یہ حادثہ 29 جنوری کو رونما ہوا تھا۔ ایک ماہ سے زائد مدت تک جاری رہنے والے اس میلے میں کروڑوں افراد نے متعدد مقامات پر گنگا اور جمنا میں ڈبکیاں لگائی ہیں اور پوجا کی ہے۔

کانگریس اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بجٹ پر بعد میں بحث کی جائے اور پہلے اس افسوس ناک حادثے کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ مہا کمبھ میلے کے دوران یاتریوں کی آمد بڑھتی جاتی ہے اور انتظامات کم پڑتے جاتے ہیں۔ آج اس میلے میں آخری اشنان ہے۔ اس موقع پر ایک کروڑ بیس لاکھ افراد گنگا میں ڈبکی لگائیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مہا کمبھ میلے سپریم کورٹ میلے میں

پڑھیں:

ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا

اسلام آباد:

ججز ٹرانسفر و سنیارٹی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کروادیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ججز ٹرانسفر سنیارٹی کیس میں سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں لکھا گیا ہے کہ  ججز ٹرانسفر کی سمری کا آغاز وزارت قانون کی جانب سے کیا گیا۔

جواب میں لکھا گیا ہے کہ وزارت قانون سے وزیراعظم اور پھر صدر کو سمری بھجوائی گئی جس کی مںظوری صدر مملکت نے دی جبکہ اس حوالے سے چیف جسٹس پاکستان اور متعلقہ ہائیکورٹ چیف جسٹسز سے مشاورت کی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے جواب میں لکھا کہ ججز کا ٹرانسفر آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت کیا گیا، جسٹس سرفراز ڈوگر پہلے ہی بطور ایڈیشنل جج اور پھر مستقل جج کے طور پر حلف اٹھا چکے ہیں۔

جواب میں لکھا گیا ہے کہ سابق چیف جسٹس نے ٹرانسفر کے بعد انتظامی کمیٹی تشکیل دی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جواب کے ہمراہ نئی ججز سنیارٹی فہرست ،ججز ٹرانسفر نوٹیفیکیشنز اور ہائیکورٹ ججز ریپریزنٹیشن بھی جمع کروائی ہے۔

ہائیکورٹ کی جانب سے جواب رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ یار ولانہ نے جمع کروایا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت نے ججز تبادلوں سے متعلق تمام خط و کتابت سپریم کورٹ میں جمع کرا دی  
  • سپریم کورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے جواب جمع
  • رنویر الہ آبادیا کیس کی تحقیقات مکمل، پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
  • ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری، مزید  30 دن کی توسیع کردی گئی
  • ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا
  • عدالت نے نجی کمپنی کو خود سوزی کرنے والے شہری کی بیوا کو 75 لاکھ روپے دینے کی ہدایت کردی 
  • سپریم کورٹ: ججز تبادلہ اور سنیارٹی کیس، لاہور ہائیکورٹ بار کی متفرق درخواست دائر
  • محبوبہ مفتی کا بھارتی سپریم کورٹ سے وقف ترمیمی قانون کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ
  • “سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹایا جائے” درخواست موصول ہوگئی
  • 26؍نومبر احتجاج صنم جاوید، مشعال یوسفزئی کی ضمانت خارج