پشاور میں اسلحہ کی نمائش کرنے والوں کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
پشاور:
کے پی پولیس نے دفعہ 144 میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے پشاور میں اسلحہ کی نمائش کرنے والے افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کردیا، ابتدائی طور پر 300 افراد کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا پولیس نے دفعہ 144 میں توسیع کے لیے صوبائی حکومت سے رابطہ کرلیا، اسلحہ کی نمائش کی پابندی کے تحت لائسنس یافتہ اسلحے کی پبلک مقامات، شادی بیاہ کی تقریبات اور حجروں کے باہر تشہیر، مسلح افراد کی موجودگی اور سوشل میڈیا پر کلاشنکوف کلچر کے بڑھتے واقعات کے باعث پشاور پولیس نے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
پولیس کی جانب سے ضلعی انتظامیہ سے دفعہ 144 کے نفاذ کے لئے پہلے بھی درخواست کی جس کے تحت پہلے مرحلے میں پشاور میں اسلحہ نمائش کے خلاف کارروائیوں میں پندرہ دنوں کے دوران 300 ملزمان کو پشاور میں گرفتار کرلیا گیا۔
ایس ایس پی آپریشنز پشاور مسعود بنگش نے ایکسپریس کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں اسلحہ کلچر میں کمی لانے اور سر عام اسلحہ نمائش کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں منشیات کے خلاف ضلع بھر میں آپریشن کیا جائے گا۔
ایس ایس پی آپریشنز نے بتایا کہ حالیہ کارروائیوں میں تقریبا 400 کے قریب مختلف نوعیت کے پستول، کلاشنکوف، ریپٹرز اور کاتوس وغیرہ پکڑے گئے جبکہ اسلحہ نمائش کرنے والے 270 ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے۔
ایکسپریس کو ملنے والی معلومات کے مطابق پشاور میں جگہ جگہ شادی بیاہ کی تقریبات خاص طور پر ہفتہ اور اتوار کی شب مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا، لوگ ٹولیاں بناکر اسلحہ سجا کر گھومتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پشاور میں کریک ڈاؤن کے خلاف
پڑھیں:
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں، اجتماعی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، شرجیل میمن
سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ ٹریفک بے ضابطگیوں سے شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، کریک ڈاؤن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کئے گئے عملی اقدامات کا ثبوت ہے، قانون کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں بلکہ اجتماعی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک قوانین کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، مجموعی طور پر 17 ہزار 980 موٹر سائیکلیں ضبط کرلی گئیں، قوانین کی خلاف ورزی پر 308 ہیوی اور لائٹ ٹرانسپورٹ گاڑیاں ضبط کی گئیں، 230 گاڑیوں کی رجسٹریشن عارضی طور پر معطل کر کے مخصوص شرائط پر چھوڑا گیا۔ شرجیل میمن نے کہا کہ ٹریفک بے ضابطگیوں سے شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، کریک ڈاؤن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کئے گئے عملی اقدامات کا ثبوت ہے، قانون کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کارروائیاں بلا تفریق جاری ہیں، یہ مہم صرف آغاز ہے اور آنے والے دنوں میں مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے، شہری قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں اور غیر قانونی اقدمات سے گریز کریں۔