سائنسدانوں نے معدے اور دماغ کے درمیان حیران کن تعلق دریافت کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
سائنسدانوں نے معدے اور دماغ کے درمیان موجود ایک ایسا تعلق دریافت کیا ہے جو مختلف دماغی امراض سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
آئرلینڈ کی یونیورسٹی کالج کارک کی تحقیق میں بتایا گیا کہ معدے اور دماغ کے درمیان تعلق موجود ہے جو ڈپریشن اور انزائٹی جیسے امراض کا خطرہ کم کرتا ہے۔تحقیق کے مطابق ہماری آنتوں میں موجود کھربوں بیکٹیریا ہماری دماغی صحت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ انسانی آنتوں میں موجود کھربوں بیکٹیریا، فنگس اور دیگر ننھے جاندار نہ صرف ہمارے ہاضمے اور مدافعتی نظام کے لیے اہم ہیں بلکہ یہ ہمارے دماغی صحت اور سوچنے کے انداز پر بھی اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔
تحقیق میں شامل محقق جان کرائن نے بتایا کہ انسانی جسم میں موجود یہ ننھے جاندار غذائی اجزا کو جذب کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ بیکٹیریا یا دیگر جاندار دماغی صحت اور رویوں پر بھی نمایاں اثرات مرتب کرتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ بیکٹیریا دماغی امراض جیسے ڈپریشن، انزائٹی اور schizophrenia کے علاج میں بھی معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔محققین کے مطابق فائبر سے بھرپور غذا، پروبائیوٹیکس کے زیادہ استعمال اور اچھی نیند ہمارے جسم کے اندر صحت کے لیے مفید بیکٹیریا اور دیگر جانداروں کی تعداد میں توازن برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرنے والے عناصر ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ویٹیکن نے تابوت میں موجود پوپ فرانسس کی تصاویر جاری کردیں
ویٹیکن نے گزشتہ روز 88 سال کی عمر میں انتقال کرنے والے رومن کیتھولک چرچ کے 266ویں سربراہ پوپ فرانسس کی تازہ ترین تصاویر جاری کردیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ویٹیکن نے کھلے تابوت میں موجود پوپ فرانسس کی تازہ ترین تصاویر جاری کی ہیں جس میں انہیں سرخ لباس میں ملبوس دیکھا جاسکتا ہے، تصاویر میں ان کے سر پر پوپ میٹر اور ہاتھ میں مخصوص مالا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ تصاویر ویٹیکن میں ان کی رہائش گاہ کاسا سانتا مارٹا میں لی گئی تھیں۔
یہ تصاویر ایسے وقت جاری کی گئی ہیں جب کہ پاپ کارڈینلز نے آج صبح ان کے جنازے سے تمعلق بات چیت کے لیے اہم ملاقاتیں کیں جب کہ ان کی آخری رسومات میں درجنوں عالمی رہنماؤں اور ان کے لاکھوں چاہنے والوں کی شرکت متوقع ہے۔
ان ملاقاتوں کے بعد ویٹیکن نے تصدیق کی کہ ان کی آخری رسومات کا آغاز ہفتہ کی صبح سینٹ پیٹرز اسکوائر میں کیا جائے گا اور 9 روزہ سوگ کا پہلا دن ہوگا۔
اب تک ارجنٹائن کے صدر، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور خاتون اول، فرانسیسی صدر میکرون اور یوکرین کے صدر زیلنسکی نے آخری رسومات میں حاضری کی تصدیق کی ہے۔
گزشتہ روز ویٹیکن نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ لاطینی امریکا سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ پیر کی صبح 88 سال کی عمر میں فالج اور اس کے نتیجے میں دل بند ہونے جانے کے بعد انتقال کر گئے۔
پوپ فرانسس پچھلے کچھ مہینوں سے پھیپھڑوں کی بیماری اور نمونیا میں مبتلا تھے۔ اس کے باوجود انہوں نے ایسٹر اتوار کے روز، 20 اپریل 2025 کو، سینٹ پیٹرز اسکوائر میں "اربے ایٹ اوربی" (Urbi et Orbi) دعا بھی ادا کی۔
ویٹی کن کے مطابق، پوپ فرانسس کی آخری رسومات Basilica of Santa Maria Maggiore میں ادا کی جائیں گی جس کی انھوں نے خود وصیت میں ہدایت کی تھی۔
ویٹی کن کی جانب سے جاری بیان میں پوپ فرانسس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کی پوری زندگی خُداوند اور چرچ کی خدمت کے لیے وقف رہی۔
پوپ فرانسس، جن کا اصل نام خورخے ماریو برگولیو تھا، ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں پیدا ہوئے اور 2013 میں پوپ منتخب ہوئے۔
وہ نہ صرف پہلے لاطینی امریکی بلکہ پہلے یسوعی پاپا بھی تھے، پوپ فرانسس نے اپنے دورِ میں چرچوں اور پوپائیت میں اصلاحات کے لیے قابل زکر کام کیا۔
علاوہ ازیں انھوں نے سماجی انصاف، اور ماحولیات کی حفاظت کے لیے بھی ٹھوس اقدامات بھی اُٹھائے۔