صائم رضا نیٹ ورک کی 39 ویب سائٹس کی بلاکنگ میں معاونت نہ کرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
ایف بی آئی اور نیدرلینڈز پولیس کی جانب سے صائم رضا نیٹ ورک کی انتالیس ویب سائٹس کی بندش کے معاملے پر پی ٹی اے کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
پی ٹی اے کے ترجمان نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان ویب سائٹس کی بلاکنگ میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی رسمی درخواست موصول ہوئی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ نہ تو کسی داخلی اور نہ ہی کسی غیر ملکی ادارے نے پاکستان سے اس معاملے میں رابطہ کیا۔
پی ٹی اے کے مطابق ان ویب سائٹس کی ہوسٹنگ پاکستانی سرورز پر نہیں کی گئی تھی اور امریکی محکمہ انصاف کے مطابق یہ نیٹ ورک دراصل نیدرلینڈز سے آپریٹ کر رہا تھا۔
محکمہ انصاف نے بتایا کہ ڈچ حکام کی معاونت سے ان ویب سائٹس کو ضبط کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں یہ سائٹس عالمی سطح پر آف لائن ہو جائیں گی۔
پی ٹی اے نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ملک میں سائبر سیکیورٹی کی صورتحال کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں نیشنل ٹیلی کام کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم قائم کی گئی ہے جو سائبر خطرات، فشنگ ای میلز اور آن لائن دھوکہ دہی کی نگرانی کرتی ہے۔
اس کے علاوہ پی ٹی اے عالمی پلیٹ فارمز جیسے گوگل اور فیس بک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ فشنگ ویب سائٹس اور جعلی لنکس کی رپورٹنگ کے ذریعے ان کی بلاکنگ کو یقینی بنایا جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ویب سائٹس کی پی ٹی اے
پڑھیں:
غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، روسی قونصل جنرل
جامعہ کراچی میں خطاب کرتے ہوئے آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ پاک روس تعلقات ہر روز ایک نئی سطح پر ترقی کر رہے ہیں اور جلد ہی ہمیں بریک تھرو سے حیرانی ہوگی کیونکہ دونوں تاریخوں کے درمیان متعدد معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں جن کے لیے بات چیت جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں تعینات روس کے قونصل جنرل آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ فلسطین میں نسل کشی کی وجہ سے روس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو روک دیا ہے، ہمارے اس وقت اسرائیل کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں، غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بنیادی ذمہ داری ہے، اگرچہ اقوام متحدہ کا ڈھانچہ کسی بھی لحاظ سے مثالی نہیں ہے اور تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی ماحول کی وجہ سے اکثر اس کے بہت سے نمائندوں بشمول روس کی طرف سے اصلاحات پر زور دیا جاتا ہے، پاک روس تعلقات ہر روز ایک نئی سطح پر ترقی کر رہے ہیں اور جلد ہی ہمیں بریک تھرو سے حیرانی ہوگی کیونکہ دونوں تاریخوں کے درمیان متعدد معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں جن کے لیے بات چیت جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز جامعہ کراچی کے زیر اہتمام چائنیز ٹیچرزمیموریل آڈیٹوریم جامعہ کراچی میں منعقدہ لیکچر بعنوان ”دوسری عالمی جنگ کا خاتمہ اور نئے عالمی نظام کا ظہور“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج کل ہم بین الاقوامی قانون کو کسی نہ کسی قسم کے من مانی اور مبہم قوانین سے بدلنے کی زیادہ سے زیادہ کوششیں دیکھ رہے ہیں اور اس تحریک کو مغربی ممالک نے پروان چڑھایا ہے، جو اپنی زوال پذیری کے باوجود خود کو نام نہاد مہذب سمجھتے ہیں، اگرچہ کسی نے بھی ان سے ان قوانین کو نافذ کرنے کے لیے نہیں کہا اور نہ ہی ان کی نمائندگی کی لیکن مغرب اب بھی ان پر عمل کرنے کے لیے سب کو دباؤ یا بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، وہ اپنے متکبرانہ رویے کو چھپانے کی کوشش بھی نہیں کرتے۔ آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ نوآبادیات، غلامی اور ترک جنگوں سے لے کر پہلی اور دوسری عالمی جنگوں تک، یہ سب یورپ کی مختلف طاقتوں کی طرف سے اپنے حریفوں کو دبانے کی کوششیں تھیں، اس کے برعکس روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کئی بار بین الاقوامی قانون کا احترام بحال کرنے پر زور دیا۔
قونصل جنرل نے مزید کہا کہ بلجیم جیسے نام نہاد مہذب یورپ کے ممالک میں دوسری جنگ عظیم کے بعد بھی انسانی چڑیا گھر موجود تھے جہاں افریقہ کے لوگوں کو عوامی تفریح کے لئے جانوروں کی طرح رکھا جاتا تھا، کچھ ممالک میں ایسے قوانین بھی تھے جن کے مطابق آپ کو بچے پیدا کرنے کی اجازت نہیں تھی، اگرچہ اس طرح کی انتہائی مثالیں اب کہیں بھی برداشت نہیں کی جاتی ہیں، مغرب اب بھی نازیوں کی کھلی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوویت یونین کے لوگوں نے نازی ازم کے خلاف جنگ میں سب سے بڑی قربانی دی، اس جنگ کے دوران سوویت یونین کے 27 ملین شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، ایک بھی ایسا خاندان تلاش کرنا تقریباً ناممکن ہے جو اس واقعہ سے متاثر نہ ہوا ہو، یہی وجہ ہے کہ یہ قربانیاں ہمیشہ قابل قدر رہیں گی اور تاریخ کو نئے سرے سے لکھنے کی مختلف بدنیت قوتوں کی تمام تر کوششوں کے باوجود ہمارے عوام انہیں کبھی فراموش نہیں کریں گے۔