UrduPoint:
2025-04-22@01:43:25 GMT

سندھ کے کاشتکاروں کا گنے کی قیمت میں کمی پر تشویش کا اظہار

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

سندھ کے کاشتکاروں کا گنے کی قیمت میں کمی پر تشویش کا اظہار

کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 فروری ۔2025 )سندھ کے کاشتکاروں نے گنے کی قیمت میں 100 روپے فی 40 کلو گرام کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے جس سے انہیں نقصان ہوا ہے مل مالکان نے پہلے ہی گنے کی قیمت مقرر کرنے کے نوٹیفکیشن کے اجرا میں تاخیر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کاشتکاروں کو بے پناہ نقصان پہنچایا اور اب شوگر ملوں نے کرشنگ کا عمل سست کر دیا ہے جس سے فصل کھیتوں سے اٹھانے میں تاخیر ہو رہی ہے.

(جاری ہے)

سندھ چیمبر آف ایگریکلچر نے صوبائی حکومت سے اس صورتحال کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے کیونکہ اگر ملرز کم قیمت پر گنے کی فصل خریدنے پر تلے ہوئے ہیں تو کاشتکاروں کو ان کے اخراجات پورے کرنے کی قیمت نہیں ملے گی چیمبر آف ایگریکلچر کے جنرل سیکرٹری زاہد بھرگڑی نے بتایاکہ شوگر ملوں نے قیمت نہیں دی تھی جسے صوبائی حکومت نے موجودہ سیزن کے لیے گنے کے لیے مطلع کیا تھا.

انہوں نے کہا کہ گنے کی قیمت 475 روپے فی 40 کلو گرام سے کم کر کے 375 روپے کر دی گئی ہے جو کہ کاشتکاروں کے ساتھ ناانصافی ہے جو پہلے ہی کھاد، بجلی، ڈیزل کی مہنگائی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ ملوں نے اس وقت 50ہزارٹن گنے کی یومیہ کرشنگ کی جو ان کی یومیہ 2لاکھ ٹن کی گنجائش سے بہت کم ہے جس کی وجہ سے کھیتوں سے ملوں تک فصل اٹھانے میں تاخیر ہوئی.

انہوں نے کہا کہ یہ جان بوجھ کر کاشتکاروں کو رعایتی قیمتوں پر فصل فروخت کرنے پر مجبور کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے انہوںنے کہا کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو گنے کے کاشتکار اگلے سیزن میں فصل کی بوائی نہیں کریں گے انہوں نے صوبائی حکومت سے گنے کی قیمت بحال کرنے کی اپیل کی تاکہ کاشتکاروں کو ان کی پیداوار کی اصل قیمت مل سکے. انہوں نے مطالبہ کیا کہ گنے کی کرشنگ میں تیزی لائی جائے تاکہ کھیتوں سے فصل اٹھانے کا عمل تیز ہو گنا سندھ کی سب سے بڑی قیمتی نقد آور فصلوں میں سے ایک ہے تاہم ادائیگی میں تاخیر چینی مارکیٹ میں ایک مستقل خصوصیت ہے شوگر انڈسٹری سیزن کے آغاز میںعام طور پر کاشتکاروں کو دو ہفتوں کے اندر ادائیگی کرتی ہے جیسا کہ شوگر فیکٹر کنٹرول ایکٹ، 1950 میں بتایا گیا ہے ملز کا خیال ہے کہ ایسا لیکویڈیٹی کے مسئلے کی وجہ سے ہوتا ہے.

شوگر ملز کے ڈائریکٹر پروکیورمنٹ منظور حسین نے بتایا کہ ملوں کی جانب سے فصل اٹھانے میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی اور دعوی کیا کہ صوبے میں ہر سال گنے کی قیمت پر اس طرح کے الزامات سامنے آتے ہیں2022-23کے دوران فصل کا حجم 87.98 ملین ٹن تھاجو اب تک کی بلند ترین سطح ہے تاہم قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہیں آئی اس لیے تاخیر یا کم ادائیگیوں سے متعلق شکایات جائز نہیں ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کاشتکاروں کو گنے کی قیمت میں تاخیر نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

کراچی؛ مراکز کی کمی اور چیئرمین بورڈ کی عدم تعیناتی، انٹر کے امتحانات تاخیر کا شکار ہوگئے

کراچی:

انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے سال 2025 تاخیر کا شکار ہوگئے ہیں اور 28 اپریل سے شروع ہونے والے پری انجینئرنگ، پری میڈیکل اور سائنس جنرل کے امتحانات اب 6 مئی یا اس کے بھی بعد سے شروع ہوں گے، جس کے نتیجے میں اب دوسرے مرحلے کے کامرس اور آرٹس کے امتحانات میں بھی تاخیر ہوگی، جس کی بنیادی وجہ فی الحال امتحانی مراکز کی عدم دستیابی، گریس مارکس کے سبب انٹر سال اول کے گزشتہ نتائج میں تبدیلی اور چیئرمین بورڈ کی عدم تقرری ہے۔

"ایکسپریس " کو محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے ایک ذمہ دار افسر نے بتایا کہ جو اطلاعات انہیں ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی سے موصول ہوئی ہیں اس کے مطابق کراچی میں میٹرک کے امتحانات 2 مئی تک جاری رہیں گے جبکہ کئی ایک ایسے امتحانی مراکز ہیں جہاں اس وقت میٹرک کے سینٹر ہیں اور انہیں مراکز میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانی مراکز بھی بننے ہیں لہٰذا میٹرک کے امتحانات کے اختتام اور اس کے بعد ان مراکز کو انٹرکے مراکز میں تبدیل کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ دیگر وجوہات میں گریس مارکس کے سبب انٹر سال اول کے گزشتہ نتائج میں تبدیلی بھی ہے اسی طرح حیدرآباد اور کراچی دو ایسے بورڈز ہیں جہاں تقریباً ایک ماہ سے کوئی چیئرمین ہی نہیں ہے اور عہدہ خالی ہے لہٰذا امتحانی مراکز کی تشکیل اور پرچوں کے شیڈول کی منظوری بھی باقی ہے۔

یاد رہے کہ محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے ابتدائی فیصلے کے تحت سندھ میں میٹرک کے امتحانات 15 مارچ اور انٹر کے 8 اپریل سے شروع ہونے تھے لیکن جیسے ہی میٹرک کے امتحانات قریب آئے پرائیویٹ اسکولز کی بعض ایسوسی ایشنز کی جانب سے شور مچایا گیا کہ رمضان کے مہینے میں طلبہ کے لیے میٹرک کے امتحانات دینا ممکن نہیں ہے۔

بعد ازاں اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ایک بار پھر طلب کیا گیا اور میٹرک کے امتحانات بعد عید الفطر 8 اپریل اور انٹر کے 28 اپریل سے شروع کرنے کی منظوری دی گئی تاہم اب انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں مزید تاخیر ہوگئی ہے۔

طلبہ ماضی کی طرح ایک بار پھر شدید گرمی میں انٹر کے امتحانات دیں گے، جس کے بعد نتائج میں تاخیر سے جامعات کے داخلوں اور سیشن کے آغاز میں بھی تاخیر ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کی عوام اپنے حقوق کا سودا کرنے والوں کو کسی قسم کے مذاکرات کا حق نہیں دیگی، سردار عبدالرحیم
  • پنجاب میں حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، عظمی بخاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت نہ ہونے پر عمر ایوب کا اظہار تشویش
  • کراچی؛ مراکز کی کمی اور چیئرمین بورڈ کی عدم تعیناتی، انٹر کے امتحانات تاخیر کا شکار ہوگئے
  • کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی
  • سمجھ نہیں آیا پی پی کینال کیخلاف کھڑی ہے یا ساتھ، مفتاح اسماعیل
  • پاکستان سے افغان مہاجرین کی ملک بدری پر تشویش ہے، افغان وزیر خارجہ
  • گندم پر سپورٹ پرائس ختم ہونے پر کسانوں کو 900 ارب روپے نقصان ہوا. خالد حسین باٹھ
  • بانی پی ٹی آئی سرخرو ہوں گے، کبھی بھی ان سے ڈیل نہیں کریں گے: زرتاج گل
  • پنجاب سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی چوری نہیں کریگا: رانا ثنا