ایلون مسک نے یوایس ایڈ کو مجرمانہ تنظیم قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 فروری ۔2025 ) ارب پتی ایلون مسک نے امریکہ کی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ)کو مجرمانہ تنظیم قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان کر دیا ہے یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب مسک کی سرکاری ٹاسک فورس اور یو ایس ایڈ حکام کے درمیان واشنگٹن میں ایک تنازعہ پیدا ہوا جس کے نتیجے میں دو اعلی سیکیورٹی افسران کو معطل کر دیا گیا.
(جاری ہے)
انہوں نے سخت الفاظ میں کہاکہ وقت آ گیا ہے کہ اسے ختم کر دیا جائے ان کا یہ بیان ٹرمپ کی جانب سے غیر ملکی امداد میں کمی کی کوششوں کے ساتھ ہم آہنگی رکھتا ہے رپورٹ کے مطابق یو ایس ایڈ کے ڈائریکٹر آف سیکیورٹی جان وورہیز اور ان کے نائب برائن میک گل کو اس وقت معطل کر دیا گیا جب انہوں نے ڈی او جی ای کے اہلکاروں کو سیکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کی وجہ سے حساس علاقوں میں داخل ہونے سے روک دیا.
تاہم بعد میں ان اہلکاروں کو خفیہ سیکشن تک رسائی دے دی گئی وائٹ ہاﺅس نے اس معاملے کو میڈیا کی مبالغہ آرائی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا وائٹ ہاﺅس کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر اسٹیون چیونگ نے اسے جعلی خبر قرار دیا جبکہ ڈی او جی ای کی ایک اہلکار کیٹی ملر نے وضاحت کی کہ کسی بھی خفیہ مواد تک بغیر کلیئرنس کے رسائی حاصل نہیں کی گئی. یہ تنازعہ یو ایس ایڈ کے مستقبل پر سوالیہ نشان کھڑا کر رہا ہے کیونکہ ٹرمپ پہلے ہی اشارہ دے چکے ہیں کہ یا تو اس ایجنسی کے بجٹ میں زبردست کٹوتی ہوگی یا اسے مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا اسی دوران یو ایس ایڈ کی سرکاری ویب سائٹ بھی آف لائن ہو گئی جس سے قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں کہ شاید اس ادارے کو محکمہ خارجہ میں ضم کیا جا سکتا ہے. سینیٹر کرس کونز نے ٹرمپ انتظامیہ پر یو ایس ایڈ کے خلاف اقدامات کرنے پر شدید تنقید کی اور اسے اہم غیر ملکی امدادی منصوبوں کو نقصان پہنچانے کے مترادف قرار دیا دیگر قانون سازوں بشمول کانگریس وومن الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز نے ایلون مسک کے حکومتی اثر و رسوخ پر تشویش کا اظہار کیا ان کا کہنا تھا کہ کسی نجی شہری کو حساس حکومتی معلومات تک رسائی دینا قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کر دیا
پڑھیں:
چیف جسٹس پاکستان چین میں شنگھائی تعاون تنظیم جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کریں گے
چیف جسٹس پاکستان وفد کے ہمراہ چین میں شنگھائی تعاون تنظیم جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی وفد کے ہمراہ شنگھائی تعاون تنظیم کی جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کے لیے آئندہ ہفتے چین جائیں گے جہاں چین کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کریں گے، جوڈیشل کانفرنس کے دوران ایران اور ترکی کے وفود کے ساتھ ملاقات بھی ہو گی۔
سپریم کورٹ سے جاری بیان کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی 22 سے 26 اپریل 2025 تک چین کے شہر ہانگژو میں منعقد ہونے والی ایس سی او کے رکن ممالک کی سپریم کورٹس کے چیف جسٹسز کی 20ویں کانفرنس میں پاکستانی جوڈیشل وفد کی سربراہی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی امریکا میں ’بولچ پرائز فار دی رول آف لا‘ کے لیے نامزد
بیان میں بتایا گیا ہے کہ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین اور جسٹس شاہد وحید بھی چیف جسٹس کے ہمراہ ہوں گے۔ 2 ضلعی جج جسٹس امین وحید شاہ اور جسٹس محمد بن سلمان بھی شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گوادر ظفر جان، سینئر سول جج ڈسٹرکٹ لکھی مروت خیبر پختونخوا نادیہ گل وزیر بھی وفد میں شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کے جسٹس شاہد وحید ایس سی او کانفرنس کے دوران عدالتی مصنوعی ذہانت سے متعلق اظہار خیال بھی کریں گے جس میں بتایا جائے گا کہ عدالتی تحقیق اور عدالتی ریکارڈ اور اس کے تخفظ میں مصنوعی ذہانت کا کیسے استعمال کیا جا رہا ہے۔
کانفرنس کے دوران پاکستان کی سپریم کورٹ اور چین کی سپریم پیپلز کورٹ کے درمیان ایک اہم مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہونے کی بھی توقع ہے۔ مفاہمت نامے کا مقصد بین الاقوامی تجارتی قانون، ثالثی، سائبر کرائم، مالیاتی جرائم، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق قانونی چارہ جوئی، اور عدالتی ٹیکنالوجی کے انضمام سمیت اہم شعبوں میں ادارہ جاتی روابط قائم کرنے، صلاحیت سازی کے اقدامات کو آسان بنانے اور علم کے تبادلے کو فروغ دینے کے ذریعے دو طرفہ عدالتی تعاون کو نمایاں طور پر بڑھانا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چیف جسٹس سے ایران اور ترکیہ کے سفیروں کی ملاقات، عدالتی تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق
اس کے علاوہ ایم او یو میں تنازعات کے حل، عدالتی فیصلوں کو تسلیم کرنے اور ان کے نفاذ اور سول معاملات میں باہمی قانونی معاونت بھی شامل ہے جو عدالتی آزادی، خودمختاری اور قانون کی حکمرانی کی پاسداری کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کی کی عکاس ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم عدالتی کانفرنس کے بعد چیف جسٹس ترک چیف جسٹس کی دعوت پر ترکی کا 24 تا 27 اپریل 4 روزہ دورہ بھی کریں گے جہاں وہ ترکی سپریم کورٹ کی 63 سالہ تقریب میں شرکت کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چیف جسٹس دورہ ترکی دورہ چین شنگھائی تعاون تنظیم عدلیہ