جنین میں جاری صیہونی مظالم غزہ میں نسل کشی پر مبنی اسرائیل جنگی جرائم کا تسلسل ہیں، انصار اللہ یمن
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
مغربی کنارے کے فلسطینی عوام کیخلاف جاری غاصب صیہونی رجیم کی فوجی مہم جوئی کی شدید مذمت کرتے ہوئے یمنی مزاحمتی تحریک نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں نسل کشی پر مبنی اپنے جنگی جرائم کی تکمیل کیلئے غاصب و سفاک صیہونی رجیم نے اس مرتبہ جنین کیمپ کا رخ کیا ہے اسلام ٹائمز۔ یمنی مزاحمتی تحریک انصار اللہ نے فلسطینی مغربی کنارے کے جنین کیمپ میں غاصب صہیونی رجیم کی جانب سے جاری مسلسل جارحیت، قتل عام، ٹارگٹ کلنگ، گرفتاریوں اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی کی شدید مذمت کی ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں انصار اللہ یمن نے تاکید کی کہ جنین میں جاری صیہونی جارحیتیں درحقیقت غزہ میں نسل کشی پر مبنی اسرائیلی جنگی جرائم کا ہی تسلسل ہیں جن کا مقصد گولی کے زور پر فلسطینی شہریوں کی جبری نقل مکانی ہے۔ یمنی مزاحمتی تحریک نے تاکید کی کہ غزہ سے مغربی کنارے کی جانب جارحیت کی منتقلی، وہ بھی مذموم امریکی حکومت کے قابل مذمت بیانات کے ہمراہ؛ اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ یہ ملک (امریکہ) غاصب صیہونی دشمن کے تمام جنگی جرائم و جارحیتوں میں سب سے بڑا شراکت دار ہے! یمنی مزاحمتی تحریک نے کہا کہ مغربی کنارے میں ہونے والے تمام وحشیانہ حملے ایک ایسی صورتحال میں انجام پا رہے ہیں کہ جب نہ صرف عالمی برادری بلکہ تمام بین الاقوامی و علاقائی ادارے بھی ہاتھ پر ہاتھ دھرے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ اپنے بیان کے آخر میں انصار اللہ یمن نے مظلوم فلسطینی قوم اور اس کے تمام حقوق کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اعلان بھی کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یمنی مزاحمتی تحریک جنگی جرائم انصار اللہ
پڑھیں:
برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے اقدامات کر رہے: وزیر خزانہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اور نگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے جامع اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات واشنگٹن ڈی سی میں عالمی بنک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے سالانہ اجلاس کے موقع پر برطانوی فرم ڈیلوئٹ کی ٹیم اور ریجنل نائب صدر انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خزانہ نے ملک میں کلی معیشت اور پاکستان کی مجموعی اقتصادی صورتحال، حکومت کے شعبہ جاتی ترقیاتی ایجنڈے اور برآمدات پر مبنی ترقیاتی ترجیحات سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان کی حکومت برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے جامع اقدامات کر رہی ہے جس کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں اور کلیدی معاشی اشاریوں سے بھی اس کی عکاسی ہو رہی ہے۔ ملاقات میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات، قیمتی معدنیات کی تلاش و مارکیٹنگ، نجکاری، ٹیکنالوجی، کرپٹو پالیسی اور کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے نفاذ کے شعبوں میں تعاون کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خزانہ نے ڈیلوئٹ ٹیم کی مئی 2025 میں پاکستان آمد کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ اس دورے سے فریقین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کوفروغ ملے گا۔ ملاقات میں نجی شعبے کی اصلاحات‘ توانائی منتقلی کے شعبوں میں تعاون‘ مؤثر بلدیاتی مالیات‘ روزگار کے مواقع میں تعاون کے امکانات‘ ریکوڈک تانبے اور سونے کی کان کے منصوبے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے منصوبوں کیلئے 2.5 ارب ڈالر کی قرض فنانسنگ میں کردار کو سراہا۔