Daily Mumtaz:
2025-04-22@07:28:21 GMT

گنجی دُلہن کی پراعتمادی نے لوگوں کے دِل جیت لیے

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

گنجی دُلہن کی پراعتمادی نے لوگوں کے دِل جیت لیے

لوگوں کی ویڈیوز اکثر اس وقت وائرل ہوتی ہیں جب لوگ معاشرتی روایات یا ان کی توقعات کے برخلاف کرتے ہیں اور بھارتی نژاد برطانوی شہری نیہر سچدیوا نے بالکل ایسا ہی کیا ہے۔

نیہر سچدیوا کی شادی کی ویڈیو نے سوشل میدیا پر تیزی سے توجہ حاصل کرلی ہے جب وہ ایک شاندار سرخ لہنگا پہنے دُلہے کے پاس جارہی تھیں اور اس کے بعد انہوں نے اپنا دوپٹہ ہٹا دیا اور فخریہ انداز سے اپنا گنجا سر ظاہر کیا۔

وائرل ویڈیو نے ہزاروں لوگوں کو متاثر کیا ہے جنہوں نے خاتون کے اعتماد اور خوبصورتی کی تعریف کی۔

نیہر اپنی شادی کے موقع پر اپنا گنجا پن چھپا نہیں رہی تھیں بلکہ اسے دِکھا رہی تھیں جو کہ دیگر گنجی خواتین کیلئے ایک قابل فخر اور جرات مندانہ اقدام ہے۔

View this post on Instagram

A post shared by Marisa Sethi Khanijaon (@dramaqueenbymarisa)


یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئی ہے جسے بہت سے لوگوں نے اسے دیگر گنجی دلہنوں کے لیے ایک رول ماڈل قرار دیا ہے۔

خاتون میں چھ ماہ کی عمر میں ہی ایلوپیشیا کی تشخیص ہوئی تھی۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جو جسم یا سر پر بالوں کے جھڑنے کا سبب بنتی ہے۔ یہ عارضی یا مستقل ہو سکتا ہے اور ایک چھوٹے سے حصے یا پورے جسم کو متاثر کر سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنا جواب جمع کروادیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس  کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کروادیا۔

یہ بھی پڑھیں: ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم کورٹ اور وزارت قانون نے جواب جمع کرا دیا

ہائیکورٹ کے جواب کے ہمراہ نئی ججز سینیارٹی فہرست، ججز ٹرانسفر نوٹیفیکیشنز اور ہائیکورٹ ججز ریپریزنٹیشن بھی جمع کروائی گئی۔

جواب اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے رجسٹرار نے جمع کروایا۔

ہائیکورٹ کے جواب  میں کہا گیا کہ ججز ٹرانسفر کی سمری کا آغاز وزارت قانون کی جانب سے کیا گیا اور وزارت قانون سے وزیراعظم اور پھر صدر کو سمری بھجوائی گئی۔

مزید پڑھیے: سپریم کورٹ: اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی سنیارٹی لسٹ معطل کرنے اور ٹرانسفر ججوں کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد

جواب میں بتایا گیا کہ صدر مملکت نے سمری منظور کی اور سمری منظور کرتے وقت چیف جسٹس پاکستان اور متعلقہ ہائیکورٹ چیف جسٹسز سے مشاورت کی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے مطابق ججز ٹرانسفر کیا گیا۔ جسٹس سرفراز ڈوگر پہلے ہی بطور ایڈیشنل جج اور پھر مستقل جج کے طور پر حلف اٹھا چکے۔

جواب میں مزید کہا گیا کہ سابقہ چیف جسٹس نے ٹرانسفر کے بعد انتظامی کمیٹی تشکیل دی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس

متعلقہ مضامین

  • غزہ کے لوگوں کیلئے احتجاج وقت کی اہم ضرورت ہے، جماعت اسلامی بلوچستان
  • عورتیں جو جینا چاہتی تھیں
  • نواز شریف کی طبیعت ناساز، لندن میں اپنا قیام بڑھادیا
  • ججز ٹرانسفر و سینیارٹی کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنا جواب جمع کروادیا
  • غیر ملکی خاتون پریزینٹر نے حسن علی کو ‘جوکر’ قرار دیدیا، ویڈیو وائرل
  • غیر ملکی خاتون پریزینٹر نے حسن علی کو 'جوکر' قرار دیدیا، ویڈیو وائرل
  • فلسطین اور غزہ کے نام پر لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچایا جارہا ہے: عظمیٰ بخاری
  • ریاست نے بہت مرتبہ بھٹکے ہوئے لوگوں سے مذاکرات کیے، سرفراز بگٹی
  • کیمرے کی آنکھ دیکھ رہی ہے
  • اور ماں چلی گئی