وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ  وزیر اعظم نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو  کرپشن کا گڑھ ہے، ایف بی آر نے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے کہا زرعی شعبہ ٹیکس نہیں دیتا۔ 

سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیسے ایف بی آر کہیں جگہوں پر ناکام رہا، یہاں بھی ناکام رہا،  ایس آر بی نے ہمیشہ اپنا ہدف پورا کیا ہے، زرعی ٹیکس تیس سال سے لگا ہوا ہے، گزشتہ برس مئی میں وفاق نے کہا کہ یہ ٹیکس دیں اور ایف بی آر جمع کرے گی۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ایف بی آر کرپشن کا گڑھ ہے  یہ میں نہیں، وزیراعظم بھی کہہ چکے ہیں، وفاقی ٹیکس میں صوبوں کا بھی حصہ ہوتا ہے، ایف بی آر نے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے کہا زرعی شعبہ ٹیکس نہیں دیتا، پھر ہمارے ہاں سے بھی یہ بات ہوتی رہی اور آئی ایم ایف نے کہا کہ  زراعت پر ٹیکس لگا دو، ان سے بات کرکے ہمیں بتایا گیا، ہم نے بات ماننے سے انکار کردیا، ہم نے کہا یہ صوبائی معاملہ ہے ایف بی آر جمع  نہیں کرے گا۔

 

ان کا کہنا تھا کہ  آئی ایم ایف سے معاہدے کے وقت ہمیں دو تین دن کا وقت دیا گیا، ہم نے اپنی ٹیم بھیجی اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا، ہمیں دیکھنا ہے کہ ہمارا کاشتکار اگر فصل نہیں لگائے تو ہم کھائیں گے کہاں سے ، میرے خاندان کی ہزاروں ایکٹر زمین ہے ڈیم بننے کے بعد وہ آباد نہیں ہوتی، آپ اگر انہیں فروخت کروں تو کوئی خریدے گا بھی نہیں یہ ہے پانی کی اہمیت، ہم نے کہا عجلت میں لاگو کرینگے تو مسائل ہونگے پھر جنوری 2025 سے لاگو کی بات ہوئی پھر ہمیں کہا گیا کہ 30ستمبر تک یہ بل منظور کرنا تھا۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ آج سے کچھ روز قبل بتایا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نہیں آرہی، وہ نہیں آئی تو معاہدہ ختم ہوجائے اور ملک پر اثر پڑے گا، ہم نہیں چاہتے تھے کہ ہم وجہ بنیں آئی ایم ایف کے معاہدے کے ختم ہونے کی، کے پی پنجاب بل پاس کرچکے بلوچستان بھی کابینہ سے منظور کرچکا، پہلے کسی اور کو منظوری دے دی پھر ہمارے اوپر بندوق لے کر کھڑے ہوگئے کہ منظور کرو۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ صوبوں کو ایسے ٹریٹ نا کریں، میں اور وزراء و دیگرُ لوگ اپنا ٹیکس باقاعدگی سے ادا کرتے ہیں، جو لوگ اور راستوں سے آتے ہیں ہم ان سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں، ٹیکسز ہونے چاہیں مگر ٹیکسز میں بہتری لانی چاہیے،ہم نے آبادی اور اراضی کی زمین میں فرق رکھا ہے، ٹیکس لگا کر کوئی حکومت خوش نہیں ہوتی لیکن حکومت چلانے کے لیے ٹیکس لگانا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار سب سے زیادہ تنخواہ دیتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف وزیر اعلی نے کہا کہ ایف بی آر نے اپنی کے لیے

پڑھیں:

آج دسویں مرتبہ میں اڈیالہ جیل آیا ہوں ،کیا میں ایک صوبے کا وزیراعلی نہیں ہوں؛ سہیل آفریدی

سٹی 42: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ سہیل آفریدی آج پھر اڈیالہ جیل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے کے لیے پہنچے مگر پولیس نے ان کو  ناکے پر روک لیا ۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ سہیل آفریدی   کی بانی سے ملاقات نہیں کروائی گئی ۔

وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ سہیل آفریدی نے  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج دسویں مرتبہ میں اڈیالہ جیل آیا ہوں۔ایک صوبے کے وزیر اعلٰی کو عدالتی احکامات کے باوجود ملنے نہیں دیا جارہا۔آج پولیس نے یہاں بیرئیر کھڑا کیا ہے۔کیا میں ایک صوبے کا وزیراعلی نہیں ہوں۔
سہیل آفریدی  نے کہاپرسوں بانی کی بہنوں کے ساتھ جو ہوا وہ سب کے سامنے ہیں۔ایک صوبے کے وزیر اعلٰی کے ساتھ ایسے رویے سے کیا پیغام جائے گا۔بانی کی بہنیں غیر سیاسی خواتین ہیں ان پر واٹر کینین استعمال کیا گیا۔
سہیل آفریدی نے الزام لگاتے ہوئے کہا پنجاب کی جعلی وزیر اعلی کے احکامات پر یہ سب کیا گیا۔بانی اور انکی اہلیہ کو ناحق قید رکھا گیا ہے۔بانی کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے یہ یاد رکھا جائے گا۔یہ لوگ تصدیق شدید چور ہیں۔جب ہماری حکومت آئے گی اسکا حساب کتاب کیا جائے گا۔ساڑھے تین سال سے کوشش کی جارہی ہے مائنس عمران خان کیا جائے۔یہ 1947 سے ایک ہی نسخہ بار بار آزماتے ہیں۔
نو اپریل 2022 سے انکا واسطہ ایسی قوم سے پڑا ہے جو بانی سے عشق کرتے ہیں۔صاحب اختیار لوگ اگر سمجھتے ہیں تو آئیں ہمارے ساتھ مذاکرات کریں۔یہ کسی کے باپ کا پاکستان نہیں ہمارا پاکستان ہے۔
ہم آزاد عدلیہ اور جمہوریت کی بحالی چاہتے ہیں۔یہ کون ہوتے ہیں ہمیں بتائینگے کس وقت تک بیٹھنا ہے کس وقت تک نہیں۔مذاکرات کا اختیار بانی نے محمود خان اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس کو دیا ہے۔ہم محمود خان اچکزئی کے ہر فیصلے کے ساتھ کھڑے ہونگے۔
فیض حمید ایک ادارے کا ملازم ہے اگر کسی معاملے پر انکو سزا ہوئی ہے یہ انکا اندرونی معاملہ ہے۔

باغبان پورہ کی خواتین نے بلاول سے سیاست چھڑوا دی، اسکے بعد کیا باتیں ہوئیں؟ دلچسپ رپورٹ

سہیل آفرید ی کا کہنا تھا کہ حکومت کی کارکردگی یہ ہے نوجوان پاکستان سے بھاگ رہے ہیں۔ساڑھے تین سال سے کیا جانے والا تجربہ بری طرح ناکام ہوچکا ہے۔پاکستان تباہی کی طرف جارہا ہے۔ہمارا کسی سے کوئی بغض نہیں ہے۔
بانی پی ٹی آئی پاکستان اور اداروں کی مضبوطی کی بات کرتے ہیں۔میرا اپنے لیڈر سے ملنے آتا ہوں یہ میرا جمہوری حق ہے۔میرا پاسپورٹ انہوں نے کنٹرول لسٹ پر ڈالا ہوا ہے۔


وزیر اعلی کے پی کے سہیل آفریدی ایک بار پھر نامراد اڈیالہ سے واپس روانہ ہوگئے ۔ وزیر اعلی کے پی کے کو دسویں بار بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروائی گئی  ۔وزیر اعلی سہیل آفریدی اڈیالہ روڈ پر داہگل کے قریب سے واپس کر دئے گئے داہگل کے قریب پولیس ناکے سے وزیر اعلی کے پی کے کو واپس روانہ ہونا پڑا

وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر فلسطینیوں کیلئے 100 ٹن امدادی سامان روانہ

متعلقہ مضامین

  • وزیرخزانہ کا معاشی اصلاحات پرزور، این ایف سی پر جنوری تک پیش رفت کا اعلان
  • کراچی:قطر کے قومی دن کے موقع پر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، فریال تالپورکا قطر کے قونصل جنرل نائف شاہین السلیطی کے ساتھ لیا گیا گروپ فوٹو
  • زراعت ریڑھ کی ہڈی ہے ‘جدید بنایاجائے‘ مراد علی شاہ
  • سندھ حکومت کا زرعی شعبے کی ترقی کیلئے جامع اصلاحات کا اعلان
  • جدید ٹیکنالوجی پر مبنی زراعت کو فروغ دیا جائے: وزیرِ اعلیٰ سندھ
  • آئی ایم ایف کی نئی شرائط، کھاد، زرعی ادویہ، شوگر اور سرجری آئٹمز پر ٹیکس لگے گا
  • کھسیانی بلی، کھمبا نوچے
  • بذریعہ کے فور کراچی کو روز 260 ملین گیلن پانی فراہم ہو گا: وزیرِ اعلیٰ سندھ
  • آج دسویں مرتبہ میں اڈیالہ جیل آیا ہوں ،کیا میں ایک صوبے کا وزیراعلی نہیں ہوں؛ سہیل آفریدی
  • کراچی : ای چالان کا نیا مرحلہ,اگلا ہدف کون سا شعبہ؟