نیویارک (نیوزڈیسک)معروف امریکی دانشور ڈیرن بیٹائی محکمہ خارجہ میں اہم کردار ادا کریں گے۔سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دور میں تقریر کرنے والے ڈیرن بیٹی کو عوامی سفارتکاری کے لیے بطور قائم مقام انڈر سیکرٹری تعینیات کرنے کا امکان ہے .
معروف دانشور ڈیرن بیٹائی نے 2023 میں سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے حق میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ

میں ان آخری دو بین الاقوامی صحافیوں میں سے ایک تھا جنہوں نے گرفتاری سے قبل وزیراعظم عمران خان کا انٹرویو کیا۔انٹرویو کے اس اہم حصے میں، ہم بائیڈن حکومت کے ان کی برطرفی میں کردار پر گفتگو کی .

I was one of the last two international journalists to interview Prime Minister Imran Khan before his arrest

In this critical section of the interview, we discuss the Biden regime's role in his ouster — specifically, the wicked color revolution professional Victoria Nuland pic.twitter.com/7Uz78tVWxR

— Darren J. Beattie ???? (@DarrenJBeattie) August 5, 2023

بیٹی امریکی خارجہ پالیسی کے وسیع پیمانے پر نقاد رہے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ سے دور ایک ڈرامائی قدم کی نمائندگی کرتے ہیں ریپبلکنزم روبیو طویل عرصے سے مجسم ہے: اس نے جس سائٹ کی بنیاد رکھی تھی اس پر ایک وسیع پیمانے پر زیر گردش مضمون میں، ریوالور، بیٹی نے “رنگ انقلابات” کا موازنہ کیا جو مغربی مشرقی یورپ میں 1990 اور 2000 کی دہائیوں میں جمہوریتوں کی حمایت صدر ٹرمپ کو ہٹانے کے لیے حکومتی بیوروکریٹس، این جی اوز اور میڈیا کی مربوط کوششیں۔

یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ڈیرن بیٹائی کو مستقل بنیادوں پر اس کردار کو بھرنے کے لیے نامزد کیا جائے گا ڈرین بیٹی، جس نے ڈیوک یونیورسٹی سے سیاسی تھیوری میں پی ایچ ڈی کی ہے، جہاں اس نے پڑھایا بھی تھا، کو 2018 میں سفید فام قوم پرستوں کے ساتھ ایک کانفرنس میں شرکت کے بعد نکال دیا گیا تھا۔ انہیں 2020 میں ٹرمپ نے بیرون ملک امریکن ہیریٹیج کے تحفظ کے لیے کمیشن میں مقرر کیا تھا، یہ ایک ایسا اقدام ہے جسے اینٹی ڈیفیمیشن لیگ کے سی ای او جوناتھن گرین بلیٹ نے اس وقت “اشتعال انگیز” قرار دیا تھا۔کمیشن دوسری حکومتوں کے ساتھ مل کر دوسری جنگ عظیم اور ہولوکاسٹ سے متعلق مقامات کو محفوظ رکھنے کے لیے کام کرتا ہے۔

Beattie کی تقرری ایک اور سگنل بھیجے گی کہ نئی انتظامیہ نئے حق میں خود کو گہرائی سے جڑ رہی ہے۔ ڈرین امریکہ میں ایک حق گو ، ہوشیار، انتھک محنتی کے طور پر جانے جاتے ہیں اور وہ اینٹی اسٹبلیشمنٹ مشہور ہیں . میڈیا شخصیت ٹکر کارلسن نے ایک ٹیکسٹ میسج میں بیٹی کو “مہذب اور حقیقی طور پر ہوشیار” کہا۔

بیٹی ٹرمپ حکومت کی ایک معروف شخصیت ہیں ہ روبیو اپنے محکمہ کو کس طرح MAGA کے وفادار کو یقین دلانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ وہ پروگرام کے ساتھ ہے۔ روبیو کے پالیسی پلاننگ کے ڈائریکٹر ایک اور MAGA دانشور مائیکل اینٹن ہیں، جن کے مضمون، ”The Flight 93 Election″ نے 2016 میں ٹرمپ کو کسی بھی قیمت پر منتخب کرنے کا مقدمہ بنایا تھا۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 اپریل 2025ء) امریکی نائب صدر جے ڈی وینس آج پیر کی صبح نئی دہلی پہنچے جن کی شام کے وقت بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات متوقع ہے۔ اس ملاقات میں دیگر اہم امور کے ساتھ ہی دو طرفہ تجارتی معاہدے پر بات چیت توجہ مرکوز رہنے کا امکان ہے۔

امریکی نائب صدر وینس اپنی اہلیہ کے ساتھ بھارت آئے ہیں، جو بھارتی نژاد ہیں اور ان کا تعلق ریاست آندھرا پردیش سے ہے۔

صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں اس دورے کو اہم سمجھا جا رہا ہے، یاد رہے کہ یہ امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ کے درمیان ہو رہا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ "فریقین کو دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لینے کا موقع فراہم کرے گا" اور ملاقات کے دوران دونوں رہنما "باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی امور کی پیش رفت پر خیالات کا تبادلہ کریں گے۔

(جاری ہے)

"

امریکی ادارے کا بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' پر پابندی کا مطالبہ

وزیر اعظم مودی کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں فروری میں مودی کے دورہ امریکہ کے دوران طے پانے والے دو طرفہ ایجنڈے کی پیش رفت پر توجہ مرکوز کرنے کا امکان ہے۔ اس ایجنڈے میں دو طرفہ تجارت میں "انصاف پسندی" اور دفاعی شراکت داری میں توسیع جیسے امور شامل ہیں۔

بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے، "ہم بہت مثبت ہیں کہ یہ دورہ ہمارے دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔"

بھارت کے لیے اہم کیا ہے؟

امریکہ بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ امریکی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس دونوں ممالک کی باہمی تجارت 129 بلین ڈالر تک پہنچ گئی تھی، جس میں بھارت کے حق میں 45.7 بلین ڈالر کا سرپلس ہے۔

مودی ان پہلے عالمی رہنماؤں میں شامل ہیں، جنہوں نے دوسری بار اقتدار سنبھالنے کے بعد صدر ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔ بھارتی حکومت نے امریکہ سے برآمد کی جانے نصف سے زیادہ اشیا پر ٹیرف میں کمی کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔

ٹرمپ کا بڑے پیمانے پر عالمی ٹیرف کا اعلان، پاکستان بھی متاثر

مودی اور ٹرمپ کے درمیان اچھے تعلقات کا ذکر عام بات ہے، البتہ امریکی صدر نے بھارت کو "ٹیرف کا غلط استعمال کرنے والا" اور "ٹیرف کنگ" تک کہا ہے۔

ٹرمپ نے بھارتی درآمدات پر 26 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا ہے، جس پر فی الوقت 90 دنوں تک کے لیے روک لگی ہوئی ہے اور اس سے بھارتی برآمد کنندگان کو عارضی راحت بھی ملی ہے۔

امریکی نائب صدر وینس اس ماہ بھارت کا دورہ کریں گے

وینس کے دورہ بھارت کے ساتھ سے نئی دہلی کو اس بات کی امید ہے کہ 90 دن کے وقفے کے اندر ہی ایک تجارتی معاہدہ ہو جائے گا۔

بھارت رواں برس کواڈ سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے والا ہے اور وینس کے دورے کو اس طرح بھی دیکھا جا رہا ہے کہ اس سے بھارت میں ٹرمپ کی میزبانی کا راستہ بھی ہموار ہو سکتا ہے۔ کواڈ میں امریکہ، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا شامل ہیں۔

ادارت رابعہ بگٹی

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی ناکام پالیسیاں اور عوامی ردعمل
  • افریقہ میں امریکہ کا غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • امریکی نائب صدر جے ڈی وینس تجارتی مذاکرات کے لیے بھارت پہنچ گئے
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • توڑ پھوڑ کرنیوالے پاکستانی طلبہ ڈی پورٹ ہوں گے، امریکی ترجمان
  • عمران خان کیلئے امریکی دبائو؟ فسانہ یا حقیقت
  • یونیورسٹیوں میں توڑ پھوڑ کرنیوالے پاکستانی طلبہ ڈی پورٹ ہوں گے، امریکی ترجمان
  • ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
  • ٹرمپ انتظامیہ شام پر عائد پابندیوں میں نرمی پر غور کر رہی ہے،امریکی اخبار