چیف جسٹس نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کے تبادلے کو خوش آئند قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
چیف جسٹس نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کے تبادلے کو خوش آئند قرار دے دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 3 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)چیف جسٹس آف پاکستان نے ہائی کورٹ میں ججز کے تبادلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کے تبادلے کے معاملے کو گڈمڈ نہ کیا جائے، ججز کی تعیناتی اور تبادلہ دونوں الگ معاملے ہیں۔
پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے مزید کہا کہ دوسرے صوبوں کے ججز کو بھی فیئر چانس ملنا چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ کسی ایک خاص کی نہیں پورے پاکستان کی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ججز کو اس اقدام کو سراہنا چاہیے، اسلام آباد ہائی کورٹ آنے والوں کو ججز تعینات نہیں کیا، یہ پہلے سے ہی ہائی کورٹ کے جج ہیں، بطور چیف جسٹس پاکستان میرا ویژن بڑا ہونا چاہیے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ مستقبل میں بھی اس سلسلے کو چلنا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں زیر التوا کیسز کا بیک لاگ ختم کرنا ہے، ہمیں سپریم کورٹ میں مزید ججز کی ضرورت ہے، ہر جج آزاد اور بااختیار ہے، سارا لوڈ 3،4 ججز پر پڑھ جاتا ہے، جو میرا دائرہ اختیار ہے بلا خوف و خطر استعمال کروں گا۔
دریں اثنا، پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کی تقریب حلف برداری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس جمال مندوخیل نے شرکت کی، جسٹس جمال مندوخیل نے نومنتخب عہدداران سے حلف لیا، اس موقع پر چیف جسٹس نے کہاکہ سپریم کورٹ رپورٹرز کو ہر ممکن سہولت دیں گے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ہائی کورٹ میں ججز کے تبادلے اسلام ا باد ہائی کورٹ چیف جسٹس نے
پڑھیں:
ججزٹرانسفرکیس : رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ آئینی بنچ کو جواب جمع کرا دیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس میں رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے جواب جمع کرا دیا ہے سپریم کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے ٹرانسفر اور سنیارٹی کیخلاف درخواست پر سماعت کی بینچ میں جسٹس نعیم اختر افغان، شاہد بلال، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صلاح الدین پنہور شامل تھے.(جاری ہے)
رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے جواب جمع کروا دیا جس کے ساتھ متعلقہ دستاویزات بھی جمع کرائی گئیں دستاویزات میں تبادلے سے متعلق ہونے والی خط وکتابت اور نوٹیفکشنز شامل ہیں جواب میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری قانون کا جسٹس خادم سومرو کے تبادلے سے متعلق خط موصول ہوا جو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو پیش کیا گیا. جواب میں آئینی بینچ کو آگاہ کیا گیا کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی منظوری سے سیکرٹری قانون کو آگاہ کیا جس کے بعد سیکرٹری قانون نے جسٹس خادم سومرو کی رضامندی کے بعد تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری کیا اس سے قبل وفاقی حکومت، رجسٹرار سپریم کورٹ، رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ، سیکرٹری جوڈیشل کمیشن اور دیگر تمام فریقین بھی اپنے جوابات سپریم کورٹ میں جمع کروا چکے ہیں. سماعت کے دوران درخواست گزار ججوں کے وکیل منیر اے ملک نے تحریری جواب داخل کرانے کے لیے آئندہ جمعرات تک کی مہلت مانگ لی جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ تمام فریقین کے تحریری جوابات آچکے ہیں بینچ کے سربراہ نے درخواست گزار وکیل منیر اے ملک سے استفسار کیا کہ کیا آپ جواب الجواب دینا چاہیں گے؟جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ جی میں جواب الجواب تحریری طور پر دوں گا جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا آپ کو کتنا وقت چاہیے ہوگا؟ منیر اے ملک نے جواب دیا آئندہ جمعرات تک کا وقت دے دیں. جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے؟ بہت سے وکلا نے دلائل دینے ہیں وکیل کراچی بار فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ ہفتے بھر دستیاب نہیں ہوں گا اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے کہا کہ میں بھی بیرون ملک جاﺅں گا جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو اتنا لمبا نہ کریں وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ آئندہ ہفتے فوجی عدالتوں کا کیس بھی ہوگا. بعدازیں جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو ہم صبح سماعت کے لیے رکھ لیں گے، ویسے بھی فوجی عدالتوں کا کیس ساڑھے 11 بجے ہوتا ہے عدالت نے کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی.