پشاور: نامعلوم افراد کی پولیو ٹیم پر فائرنگ،پولیس اہلکار شہید
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
پشاور(نیوزڈیسک)خیبر کے علاقے بکر آباد میں نامعلوم افراد کی انسداد پولیو ٹیم پر فائرنگ کی گئی ہے۔ اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہو گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ فائرنگ سے انسداد پولیو ٹیم کا عملہ محفوظ رہا۔
واضح رہے کہ سندھ میں رواں سال کی پہلی انسدادِ پولیو مہم کا آغاز آج سے ہو گیا ہے۔ ترجمان ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) کے مطابق مہم میں سندھ کے 1 کروڑ 6 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ 7 روزہ انسدادِ پولیو مہم 9 فروری تک جاری رہے گی،
مہم سندھ کے تمام 30 اضلاع میں چلائی جا رہی ہے جس میں 81 ہزار سے زائد رضاکار حصہ لے رہے ہیں۔
’یو ایس ایڈ‘ مجرمانہ تنظیم،وقت آ گیا ہے اسے ختم کر دیا جائے، ایلون مسک کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گیا ہے
پڑھیں:
2025 کی آخری انسدادِ پولیو مہم، ساڑھے 4 کروڑ بچوں کو ویکسین پلانے کا ہدف
پاکستان کل یعنی 15 دسمبر سے ملک گیر سطح پر پولیو سے بچاؤ کی آخری قومی مہم کا آغاز کرے گا، جس کے دوران 5 سال سے کم عمر 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
قومی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے مطابق یہ 7 روزہ مہم رواں برس کی 5ویں اور آخری ملک گیر انسدادِ پولیو مہم ہوگی، جو ملک کے تمام صوبوں اور علاقوں میں بیک وقت چلائی جائے گی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سال 2025 میں اب تک پولیو کے 30 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ 2024 میں یہ تعداد 74 تھی، رواں سال پولیو کا تازہ ترین کیس اکتوبر میں سامنے آیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں پولیو کیسز 74 سے کم ہو کر 30 رہ گئے ہیں، وزیر صحت
این ای او سی کے مطابق پنجاب میں 2 کروڑ 30 لاکھ سے زائد، سندھ میں ایک کروڑ 6 لاکھ سے زیادہ، خیبر پختونخوا میں تقریباً 72 لاکھ جبکہ بلوچستان میں 26 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تقریباً 4 لاکھ 60 ہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے دیے جائیں گے۔
جبکہ گلگت بلتستان میں 2 لاکھ 28 ہزار سے زائد اور آزاد جموں و کشمیر میں 7 لاکھ 60 ہزار سے زیادہ بچوں کو مہم کے دوران ویکسینیشن دی جائے گی۔
مزید پڑھیں: لاہور: پولیو ورکر پر حملے کا واقعہ، خاتون اور اس کے بیٹوں کے خلاف ایف آئی آر درج
ملک بھر میں گھر گھر جا کر ویکسینیشن اور مقررہ مراکز پر خدمات انجام دینے کے لیے 4 لاکھ سے زائد مرد و خواتین پولیو ورکرز تعینات کیے جائیں گے۔
این ای او سی نے والدین سے پولیو ورکرز کے ساتھ مکمل تعاون کی اپیل کی ہے تاکہ پاکستان کو پولیو فری مستقبل کی جانب لے جایا جا سکے۔
والدین کو ہدایت کی گئی ہے کہ مہم کے دوران 5 سال سے کم عمر تمام بچوں کو لازمی پولیو کے قطرے پلوائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیو پولیو ورکرز جموں و کشمیر قطرے قومی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر گلگت بلتستان ویکسینیشن