Express News:
2025-04-22@06:20:11 GMT

’’گوری رنگت‘‘ نے نیل نتن مکیش کو گرفتار کروا دیا

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

بالی ووڈ اداکار نیل نتن مکیش نے ایک دلچسپ واقعے سے پردہ اٹھایا ہے جب ان کی بہت زیادہ گوری رنگت نے انھیں مشکل سے دوچار کردیا تھا۔

مشہور گلوکار مکیش کے بیٹے بالی ووڈ اسٹار نیل نتن مکیش نے ایک حیران کن واقعہ شیئر کیا ہے جو ان کے ساتھ نیویارک ایئرپورٹ پر پیش آیا تھا۔

نیل نتن مکیش، جو اپنی دلکش شخصیت اور وجاہت کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، انھیں صرف اس وجہ سے حراست میں لے لیا گیا تھا کہ وہ ’’بہت گورے‘‘ نظر آ رہے تھے اور امیگریشن حکام کو یقین نہیں ہو رہا تھا کہ وہ بھارتی ہیں۔

یہ واقعہ 2009 میں فلم ’’نیویارک‘‘ کی شوٹنگ کے دوران پیش آیا تھا۔ جب وہ نیویارک ایئرپورٹ پر پہنچے تو امیگریشن افسران نے انہیں روک لیا اور ان سے بھارتی ہونے کے ثبوت مانگے۔ نیل نتن مکیش کے پاس بھارتی پاسپورٹ تھا لیکن افسران کو اس پر یقین نہیں ہوا۔

نیل نے بتایا کہ انہیں کئی گھنٹے تک حراست میں رکھا گیا اور ان سے سخت سوالات پوچھے گئے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہیں اپنی صفائی دینے کا موقع بھی نہیں ملا۔

جب آخرکار انہوں نے افسران سے کہا کہ وہ انہیں گوگل پر سرچ کرلیں تو افسران حیران رہ گئے۔ پھر انہوں نے نیل کے خاندان کے بارے میں سوالات کرنے شروع کیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نیل نتن مکیش

پڑھیں:

ججز ٹرانسفر سینیارٹی کیس میں رجسٹرار سپریم کورٹ،جوڈیشل کمیشن نے جواب جمع کروا دیئے

ججز ٹرانسفر سینیارٹی کیس میں رجسٹرار سپریم کورٹ،جوڈیشل کمیشن نے جواب جمع کروا دیئے WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز

اسلام آ باد(سب نیوز)ججز ٹرانسفر سینیارٹی کیس میں رجسٹرار سپریم کورٹ نے جواب جمع کرادیا اور کہا ہے کہ اس معاملے میں چیف جسٹس آف پاکستان کی مشاورت شامل تھی۔رجسٹرار سپریم کورٹ کے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 200(1) کے تحت، صدر کسی ہائی کورٹ کے جج کو اس کی رضا مندی، چیف جسٹس پاکستان اور دونوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سے مشاورت کے بعد، کسی دوسرے ہائی کورٹ میں منتقل کر سکتا ہے۔

جواب میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 200(1) کے تحت وضع کردہ طریقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے، وزارتِ قانون و انصاف نے 01-02-2025 کو ایک خط کے ذریعے معزز چیف جسٹس آف پاکستان سے ججز کے تبادلے کی مشاورت حاصل کی۔یہ مشاورت/اتفاقِ رائے چیف جسٹس آف پاکستان کی طرف سے 01-02-2025 کو فراہم کی گئی، اس جواب کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔دوسری طرف سپریم کورٹ آف پاکستان میں جوڈیشل کمیشن نے تحریری جواب جمع کرادیا، جواب اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز کی آئینی درخواست پر سماعت کرنے والے بنچ میں جمع کرایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے اپنے جواب میں کہا کہ زیرِ بحث آئینی درخواست میں 01 فروری 2025 کو جاری ہونے والے تبادلہ نوٹیفکیشن، 03 فروری 2025 کی سنیارٹی لسٹ، 12 فروری 2025 کو جاری ہونے والے قائم مقام چیف جسٹس کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن، اور 08 فروری 2025 کو دیے گئے نمائندگی فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔جواب کے مطابق جوڈیشل کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے جس کا دائرہ کار آئین کے آرٹیکل 175 اے کے تحت مقرر ہے، اور اس کا بنیادی کام سپریم کورٹ، ہائی کورٹس اور وفاقی شرعی عدالت کے ججوں کی تقرری کرنا ہے۔جواب میں کہا گیا کہ موجودہ مقدمے کے حقائق بنیادی طور پر آرٹیکل 200 کے تحت ججوں کے تبادلوں سے متعلق ہیں، جس پر کمیشن کا براہ راست اختیار نہیں، جواب کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔جوڈیشل کمیشن نے تحریری جواب میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہیں، جب بھی سپریم کورٹ معاونت کے لیے بلائے گی ہر ممکن معاونت دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • سابق ائیر وائس مارشل کا کورٹ مارشل، وزارت دفاع سے ریکارڈ طلب
  • سندھ میں کچے کے علاقے سے اغوا کسٹم اہلکاروں کو بازیاب کروا لیا گیا
  • بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
  • بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
  • معاشی ترقی اور اس کی راہ میں رکاوٹ
  • ججز ٹرانسفر سینیارٹی کیس میں رجسٹرار سپریم کورٹ،جوڈیشل کمیشن نے جواب جمع کروا دیئے
  • ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم اور وزارت قانون نے جواب جمع کروا دیا
  • کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے،طلال چوہدری
  • کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے؛ طلال چوہدری
  • اندھیروں سے روشنی تک