پی سی بی کا تاریخی اقدام، مینز کرکٹ ٹیم کیلیے پہلی مرتبہ خاتون مینیجر تعینات
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
پی سی بی نے تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کی پہلی خاتون مینیجر مقرر کر دی
میڈیا رپورٹس کے مطابق چیمپیئنز ٹرافی سے قبل آپریشنز اور سیکیورٹی میں مضبوط تاریخ رکھنے والی پولیس افسر حنا منور کو پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کی پہلی خاتون مینیجر مقرر کیا گیا ہے۔
سوات کے علاقے میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کی تجربہ کار منور کو چیمپئنز ٹرافی اور پاکستان کی سہ ملکی سیریز کے لیے منیجر مقرر کیا گیا ہے جو 19 فروری سے کراچی میں شروع ہوگی۔
کرکٹ شائقین، ماہرین اور میڈیا سب حنا منور کی تقرری کے حوالے سے تجسس کا شکار ہیں، حالانکہ سینئر ریٹائرڈ بیوروکریٹ نوید اکرم چیمہ ٹیم منیجر کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔
حنا منور سول سپیریئر سروسز کا امتحان مکمل کرنے کے بعد سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مختلف عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں۔
گزشتہ سال پی سی بی میں شمولیت کے علاوہ حنا منور کو ایشیا کپ جانے والی پاکستان ویمنز انڈر 19 اسکواڈ کا مینیجر بھی نامزد کیا گیا تھا۔
چونکہ حنا اب بھی پاکستان پولیس سروس میں ملازم ہیں اس لیے خیال کیا جاتا ہے کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی انہیں ڈیپوٹیشن پر بورڈ میں لائے تھے۔
ان کی تقرری عام طور پر کوچنگ پر مرکوز اور مردوں کے غلبے والے سیٹ اپ میں نئے نقطہ نظر لائے گی ، جو ٹیم مینجمنٹ کو ہموار کرنے اور زیادہ منظم اور موثر کام کی جگہ بنانے کے پی سی بی کے مقصد کا حصہ ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی سی بی
پڑھیں:
اقدام قتل کے مقدمے میں 8ملزمان ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر بری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء) عدالت نے اقدام قتل کے مقدمے میں 8ملزمان ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر بری کر دیا ۔ضلع کچہری کے مجسٹریٹ محمد رمضان ڈھڈی نے وسیم سمیت 8 ملزمان کی بریت کا فیصلہ سنایا۔ ملزمان کی طرف سے فیصل اقبال باجوہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ عدالت نے ملزمان وسیم، ندیم، لقمان، حمزہ ،لیاقت ،عاصم، احمد اور مدثر کو بری کرنے کا حکم دیا ۔(جاری ہے)
رائیونڈ پولیس نے محمد ناصر کی مدعیت میں ملزمان کیخلاف اقدام قتل، اراضی پر قبضہ کی کوشش کا مقدمہ درج کیا تھا۔ ملزمان پر سکیورٹی گارڈز مہروز، احمد شیر وغیرہ کو فائرنگ سے زخمی کرنے کا الزام تھا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پراسکیوشن ملزمان کیخلاف الزامات کے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی، پراسکیوشن کے گواہوں کے بیانات بھی ایک دوسرے سے متضاد ہیں، سپریم کورٹ کے طے شدہ اصولوں کے تحت ملزمان کو سزا دینے کیلئے مواد موجود نہیں۔