نیل نتن کے گورے رنگ نے انہیں گرفتار کروادیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
بالی ووڈ اداکار نیل نتن مکیش ایک مشہور بھارتی فنکارانہ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، وہ معروف گلوکار نتن مکیش کے بیٹے اور لیجنڈری پلے بیک سنگر مکیش کے پوتے ہیں۔
نیل خود بھی کئی سالوں سے بھارتی فلم انڈسٹری میں کام کررہے ہیں اور اپنی دلکش شخصیت اور مردانہ وجاہت کی وجہ سے خاص طور پر خواتین کے درمیان مقبول ہیں۔
حال ہی میں نیل نے ایک انٹرویو میں ایک دلچسپ واقعہ شیئر کیا جس میں وہ نیویارک ایئرپورٹ پر حراست میں لے لیے گئے۔ یہ واقعہ 2009 میں فلم ”نیویارک“ کی شوٹنگ کے دوران پیش آیا۔ جس میں وہ جان ابراہیم اور کترینہ کیف کے ساتھ نظر آئے تھے۔
نیل کا کہنا تھا کہ امیگریشن حکام نے معمول کی جانچ کے دوران انہیں روکا انہیں کئی گھنٹوں تک حراست میں رکھا گیا کیونکہ اداکار کے گورے رنگ کی وجہ سے انہیں شک تھا کہ وہ بھارتی نہیں ہیں اور ان سے ان کے بھارتی پاسپورٹ کے بارے میں سوالات کیے گئے۔
نیل نے بتایا کہ مجھے نیویارک ایئر پورٹ پر ہی روک لیا گیا وہ مجھے میری صفائی میں کچھ کہنے کا موقع ہی نہیں دے رہے تھے۔ جب افسران نے ان سے پوچھا کہ کیا کہنا ہے، تو انہوں نے مذاق میں جواب دیا کہ ”مجھے گوگل کرلو“۔
اس جواب کے بعد وہاں کے افسران کا رویہ اچانک بدل گیا اور وہ نیل کے خاندان اور والد نت مکیش اور دادا مکیش کے بارے میں سوالات کرنے لگے، اور اس کے بعد نیل کو چھوڑ دیا گیا۔
نیل نے گلوکاری کے بجائے اداکاری کو اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا حصہ بنایا اور 2007 میں فلم ”جانی غدار“ سے بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ ان کی مشہور فلموں میں ”نیویارک“، ”لفنگے پرندے“، ”ڈیوڈ“ اور ”ساہو“ شامل ہیں۔
حالیہ دنوں میں نیل کو ایکشن کامیڈی فلم ”حساب برابر“ میں دیکھا گیا، جس میں ان کے ساتھ آر مادھون، کرتی کلہاری اور راشمی دیسائی بھی شامل تھے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارتی حکومت نے مزید دو کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لیں
ذرائع کے مطابق ضلع کے علاقے لال پورہ لاریڈورہ کے رہائشی عبداللہ شاہ بخاری کی 1کنال اور 10مرلہ اراضی اور تکیہ یوسف شاہ میں غلام رسول چوپان کی 13مرلہ اراضی ضبط کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پولیس نے نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ضلع بارہمولہ میں مزید دو کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ضلع کے علاقے لال پورہ لاریڈورہ کے رہائشی عبداللہ شاہ بخاری کی 1کنال اور 10مرلہ اراضی اور تکیہ یوسف شاہ میں غلام رسول چوپان کی 13مرلہ اراضی ضبط کی گئی ہے۔ ان جائیدادوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے” کے تحت ضبط کیا گیا ہے۔ قابض حکام نے کا دعویٰ کیا کہ ان ضبطگیوں کا تعلق آزادی پسند سرگرمیوں سے متعلق مقدمات سے ہے۔ جائیدادوں کی فروخت اور منتقلی پر پابندی کا نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔ اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی غیر قانونی منسوخی کے بعد سے بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو ان کی جائیدادوں، گھروں اور زمینوں سے محروم کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔