وفاقی حکومت نے اپنی اہم اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کا مطالبہ کردیا اور اراکین پارلیمنٹ کی متنازع ترقیاتی اسکیمیں بحال کر دیں۔

ذرائع کے مطابق سات ماہ میں 460 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کے باوجود ترقیاتی اسکیمیں بحال کردی گئیں، ایس اے پی پروگرام کا بجٹ 25 ارب سے بڑھا کر 50 ارب روپے کر دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  حکومت نے پارلیمنٹیرینز کے لیے ترقیاتی فنڈز کی تقسیم کے اصول نرم کر دیے،  پیپلز پارٹی کا 30 ارب کے غیر استعمال شدہ فنڈز آگے بڑھانے کا مطالبہ مسترد کردیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 300 فیصد اضافے کے بعد ترقیاتی فنڈز بھی جاری کردیے گئے،  ذرائع کے مطابق ترقیاتی اسکیموں کا کام اب پاکستان انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی کو دیا جائے گا،  

ذرائع کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی اسپیکر نے ختم شدہ فنڈز کی بحالی کے لیے خطوط لکھے۔

حکومت نے  مالی بحران کے باوجود حکومتی اراکین کے لیے فنڈز کی فوری تقسیم کا فیصلہ کیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سکھر دھرنا، کراچی چیمبر کا حکومت سے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ

صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے کہا کہ احتجاج کا حق تسلیم کرتے ہیں، لیکن اقتصادی سرگرمیوں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے، حکومت فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے سکھر کے قریب دھرنے، شاہراہ کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے کہا ہے کہ ببرلو کے قریب دھرنے سے نیشنل ہائی وے پر ٹریفک جام، سامان کی ترسیل بری طرح متاثر ہو رہی ہے، راستوں کی بندش سے برآمدی سامان، جلد خراب ہونے والی اشیاء بروقت منزل مقصود تک نہیں  پہنچ رہی ہیں، روہڑی، علی واہن سمیت کئی علاقوں میں مال بردار گاڑیاں اور کنٹینرز پھنس گئے۔ صدر کراچی چیمبر نے کہا کہ دھرنوں اور بندشوں سے ملکی تجارت، برآمدات اور ساکھ کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کا حق تسلیم کرتے ہیں، لیکن اقتصادی سرگرمیوں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے، حکومت فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرے اور قومی شاہراہ بحال کروائے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے سے معیشت، روزگار اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں اور صورتحال ہر گھنٹے بگڑ رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • متنازع کینالوں کا معاملہ، وزیراعلیٰ سندھ اسلام آباد پہنچ گئے، وزیراعظم سے ملاقات متوقع
  • آئی ایم ایف کا فنڈز دینے سے انکار، وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا کی سینیٹ نشستوں پر انتخابات کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد
  • سکھر دھرنا، کراچی چیمبر کا حکومت سے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
  • متنازع کینالز منصوبے پرپیپلزپارٹی کے تحفظات، وفاقی حکومت کا مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • سینیٹ ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس: کے پی میں سینیٹ الیکشن کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد
  • وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
  • بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
  • پی پی پی کا پنجاب میں مسلم لیگ (ن) سے پانی، ترقیاتی فنڈز اور گورننس پر تحفظات کا اظہار
  •  خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم