کوئی کہیں نہیں جا رہا، خالد مقبول سربراہ ہیں اور رہیں گے،کامران ٹیسوری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
یہ ضرور ہو سکتا ہے کہ اختلاف رائے پرایک فرد اٹھ کر دوسرے کمرے میں چلا جائے،اسے سے زیادہ نہیں
مجھے ووٹ نہیں بلکہ ملک کیلئے نوٹ چاہئیں،ہاکی اسٹیڈیم سے 10 ہزار بچے چیمپئن بن کر نکلیں گے،گورنر
(جرأت نیوز )گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہاہے کہ کوئی کہیں نہیں جا رہا، خالد مقبول ایم کیو ایم کے سربراہ ہیں اور رہیں گے۔ایم کیو ایم پاکستان میں اختلافات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہاکہ یہ ضرور ہو سکتا ہے کہ اختلاف رائے کی صورت میں ایک فرد اٹھ کر دوسرے کمرے میں چلا جائے لیکن کوئی کہیں نہیں جا رہا۔انہوں نے کہا کہ تین روز پہلے ایک پریس کانفرنس میں دیکھا کہ سب ہی بھائی ایک ساتھ بیٹھے تھے، چند منٹ پہلے میں بھی وہاں سے روانہ ہوا تھا۔گورنر سندھ نے کہاکہ بحیثیت گورنر صرف ایم کیو ایم نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں اور مسالک کو ایک کرنے میں جہاں جہاں ضرورت ہو گی کردار ادا کروں گا۔ایم کیو ایم ابھی اپنے ابتدائی مراحل سے گزر رہی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہاہے کہ مجھے ووٹ نہیں بلکہ ملک کیلئے نوٹ چاہئیں، ہاکی اسٹیڈیم سے 10 ہزار بچے چیمپئن بن کر نکلیں گے، یہ سارے بچے آئی ٹی کورس کے بعد لاکھوں ڈالرز کمائیں گے،گورنرسندھ نے اتوارکو کراچی کے ہاکی اسٹیڈیم میں منعقد کیے گئے میگا آئی ٹی سمٹ میں شرکت کی۔کامران ٹیسوری نے سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 20 ہزار سے زائد نوجوانوں کی شرکت یہ ثابت کرتی ہے کہ صوبہ آئی ٹی کا حب بننے جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے نوجوانوں کی آئی ٹی سیکٹر میں بھرپور شمولیت کامیابی کی نوید ہے، نوجوانوں کا آئی ٹی میں بڑھتا ہوا رجحان حوصلہ افزا اور روشن مستقبل کی علامت ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
بیجنگ (اوصاف نیوز)چین نے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیکسوں (ٹیرف) سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کریں..
چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔“یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ دیگر حکومتوں پر چین کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کے بدلے میں درآمدی محصولات میں رعایت دینے کی پیشکش کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں امریکا نے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ جاپان کا وفد گزشتہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کر چکا ہے، جبکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو رہے ہیں۔
چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین انصاف، بین الاقوامی تجارتی قواعد، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرتا ہے اور تمام ممالک کو بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔
واضح رہے کہ ”وال سٹریٹ جرنل“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ درجنوں ممالک پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارتی سرگرمیاں محدود کریں، بصورتِ دیگر اُنہیں درآمدی ٹیرف سے استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔
دوسری جانب، جاپانی آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم ”مونیکس گروپ“ کے تجزیہ کار جیسپر کول نے کہا ہے کہ جاپان کے لیے امریکہ اور چین دونوں اہم تجارتی پارٹنر ہیں، جہاں اسے 20 فیصد منافع امریکہ اور 15 فیصد چین سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپان کسی بھی صورت میں ان دونوں بڑی معیشتوں میں سے کسی ایک کو چننا نہیں چاہے گا۔