پی ٹی آئی دور میں لوٹ مار، شہباز شریف شفافیت کے ریکارڈ بنا رہے: عطاء تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ 2025ء ترقی کا سال ہے، مہنگائی مزید کم ہوگی۔ پاکستان کی معیشت کا دنیا کی بہترین معیشتوں میں شمار ہو گا۔ اڑان پاکستان منصوبہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا منصوبہ ہے، وزیراعظم شہباز شریف شفافیت کے نئے ریکارڈ قائم کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے دور میں ترقی کا ایک منصوبہ نہیں لگا، ان کے دور میں صرف لوٹ مار کی گئی۔ اتوار کو حلقہ این اے 127 کی یونین کونسل 232 میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) تعمیر و ترقی کی سیاست کرتی ہے۔ جہاں ملکی حالات بہتر ہو رہے ہیں۔ عالمی ممالک پاکستان کی معیشت کی تعریف کر رہے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، مسلم لیگ (ن) نے ملک کو مشکل ترین حالات سے نکالا، آج ملک ترقی کی منازل طے کر رہا ہے۔ ملکی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک پر نحوست کا سایہ چھٹ گیا ہے۔ 190ملین پائونڈ کیس کے فیصلے پر پی ٹی آئی پروپیگنڈا کر رہی ہے۔ آج جب ان کو اس کیس میں سزا ہوئی ہے تو چوری چھپانے کے لئے مذہب کارڈ کا استعمال کیا جا رہا ہے، کہا جا رہا ہے کہ ہمیں سیرت پر چلنے کی سزا دی جا رہی ہے۔ پاکستان ہے تو سیاست ہے، ہم پاکستان کو مضبوط کریں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف معیشت کو مضبوط کر رہے ہیں، مریم نواز پنجاب کی خدمت کر رہی ہیں، ہم اس وژن اور مشن کو آگے لے کر چلیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شہباز شریف وفاقی وزیر رہے ہیں نے کہا رہا ہے
پڑھیں:
26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں: اعظم نذیر تارڑ
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم ڈھانچہ جاتی اصلاحات تھیں جو کہ نظام کی بہتری کے لیے کی گئی، میرے خیال میں 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں، تاہم کوئی نئی ترمیم خارج از امکان نہیں۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ جب آپ فوجی تنصینات پر حملے کریں گے تو پھول نہیں پہنائے جائیں گے، جب سرکاری املاک جلائیں گے، پولیس کی گاڑیاں جلائیں گے تو آپ کو پھول نہیں پہنائے جائیں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ علم غیب کسی کے پاس نہیں، ضرورت کے تحت کل کو اگر کوئی چیز کرنا پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں و پارلیمنٹ بیٹھ کر سوچیں گی۔اعظم نذیر نے کہا کہ عدالتیں کھلی ہوئی ہیں، روز مقدمات آتے ہیں، ہم بھی ریسیونگ اینڈ پر رہے ہیں، ہمارے کلائنٹ ملک کے سابق وزیراعظم تھے، ان کے لیے کبھی دروازے نہیں کھلتے تھے، وہ پیدل جاتے تھے، آج کل تو وی آئی پی ہیں، جن کے لیے عدالتوں کے دروازے کھل جاتے ہیں، وہ آکر بار تقاریب سے بھی خطاب کر جاتے ہیں۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ آئینی بنچ کے قیام سے روز مرہ کیسز میں کمی ہوئی ہے، بلوے، فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے پر پھولوں کے ہار تو نہیں پہنائے جائیں گے، ایسے ملزمان کو قانونی کارروائی کا سامنا تو کرنا پڑے گا، عدالتیں جو فیصلہ کریں گی اس پر سر تسلیم خم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں تو بطور وفاقی وزیر بھی پیدل ہائیکورٹ جانا زیادہ پسند کرتا ہوں، کہتا ہوں قانون کی عملداری ہو۔ان کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ کراچی کی طرح لاہور میں بھی ایک ہی جگہ عدالتیں ہوں، اس کا سب سے زیادہ فائدہ بار اور پھر سائلین کو ہو گا، جوڈیشل افسران کے لیے بھی اس میں سہولت ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے یہ پلان حکومت پنجاب کو بھیجا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اس کے لیے بالکل تیار ہیں۔