Jasarat News:
2025-04-22@07:18:32 GMT

جامعات میں ایم اے پاس بیوروکریٹ وی سی

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

جامعات میں ایم اے پاس بیوروکریٹ وی سی

سندھ حکومت کی جانب سے یونیورسٹیوں کے ترمیمی قانون کی منظوری پیپلزپارٹی کی تعلیم دشمنی کا تسلسل ہے یہ خاص طور پر شہر کراچی کی جامعات کے لیے تشویشناک ہی نہیں بلکہ اعلیٰ تعلیم کی موت ہے۔ یہ قدم نہ صرف تعلیمی معیار کو متاثر کرے گا بلکہ جامعات کی خود مختاری پر بھی کاری ضرب لگائے گا۔ اس قانون کے ذریعے سندھ کی جامعات میں بیوروکریٹس کو وائس چانسلر مقرر کرنے کی راہ ہموار کر دی گئی ہے، جو کہ ایک غیر دانشمندانہ فیصلہ ہے۔ اس فیصلے کے خلاف نہ صرف اساتذہ اور طلبہ نے احتجاج کیا ہے بلکہ وفاقی ادارہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے بھی سندھ کی نئی پالیسی کو ’’جامعات کے لیے تباہ کن‘‘ قرار دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایچ ای سی کے موقف کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نے مشاورت کے بغیر میڈیا کو مطلع کیا، جبکہ صوبائی حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ ترمیمات انتظامی بدعنوانیوں اور مالی بے ضابطگیوں کو روکنے کے لیے ضروری ہیں۔ تاہم، سندھ حکومت کی جلد بازی اور قانون سازی کا طریقہ کار خود کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ اپوزیشن کا موقف ہے کہ یہ قانون بنا کسی مشاورت اور مجلس ِ قائمہ میں بھیجے بغیر منظور کیا گیا، جو کہ جمہوری اصولوں کے منافی ہے۔ سندھ بھر کی جامعات کے اساتذہ اس وقت سراپا احتجاج ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی صورت بیوروکریٹس کو وائس چانسلر مقرر نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انجمن اساتذہ جامعہ کراچی اور فپواسا کے مطابق، یہ ترمیمی قانون جامعات کی خود مختاری پر براہ راست حملہ ہے اور اسے فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے۔ احتجاجی تحریک جاری رہنے کے ساتھ ساتھ، اساتذہ کی یونینز نے عدالتی چارہ جوئی کا عندیہ بھی دیا ہے۔ دوسری جانب، وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ وہ اس بحران کو ’’انتظامی طور پر‘‘ حل کر لیں گے۔ تاہم، صورتحال اس بات کی عکاس ہے کہ تعلیمی اداروں کی خودمختاری اور سیاسی مداخلت کا یہ تنازع جلد ختم ہوتا نظر نہیں آتا۔ سندھ حکومت کو چاہیے کہ اس متنازع قانون کو ختم کرے اور جامعات کی خود مختاری کو یقینی بنانے کے لیے اساتذہ، ماہرین تعلیم اور طلبہ کی رائے کو اہمیت دے۔ بیوروکریسی کے ذریعے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو کنٹرول کرنا نہ صرف تعلیمی عمل کی راہ میں رکاوٹ ہے بلکہ مستقبل کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوگا۔ اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو سندھ کی جامعات علمی زوال اور انتظامی بحران اور کرپشن کا مزید شکار ہو جائیں گی، جس کا خمیازہ نسلوں کو بھگتنا پڑے گا۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ تعلیم کو سیاست سے بالاتر رکھتے ہوئے ایسے فیصلے کرے جو واقعی تعلیمی بہتری اور اداروں کی ترقی کے ضامن ہوں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی جامعات کے لیے کی خود

پڑھیں:

وقف قانون کے خلاف لڑائی میں جیت ہماری ہوگی، ملکارجن کھرگے

کانگریس صدر نے کہا کہ وقف املاک کو تنازعہ میں ڈالنے کیلئے مودی حکومت نے جان بوجھ کر صارفین کے ذریعہ وقف کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ پارٹی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے اعلیٰ لیڈروں کے خلاف کی جا رہی کارروائی سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ وقف (ترمیمی) قانون پر بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کے خلاف جاری لڑائی میں جیت جائے گی۔ پارٹی کے جنرل سکریٹریز اور انچارجز کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ذریعہ ایکٹ پر اٹھائے گئے نکات کو اہمیت دی ہے اور الزام لگایا کہ حکومت نے جان بوجھ کر جائیدادوں پر تنازعہ پیدا کرنے کے لئے صارف کے ذریعہ وقف کا مسئلہ اٹھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے حکومت کے وقف (ترمیمی) بل کے خلاف پوری اپوزیشن کو اکٹھا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ابھی اس کیس کی سماعت کر رہی ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہم یہ لڑائی بھی جیت جائیں گے۔ کانگریس نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اٹھائے گئے نکات کو اہمیت دی ہے۔ انہوں نے بی جے پی اور مرکزی حکومت پر وقف کے مسئلہ پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ خاص طور پر وقف املاک کو تنازعہ میں ڈالنے کے لئے حکومت نے جان بوجھ کر صارفین کے ذریعہ وقف کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے سابق سربراہان سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کا نام انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ چارج شیٹ میں شامل کیا گیا اور دہلی، لکھنؤ اور ممبئی میں نیشنل ہیرالڈ کی جائیدادوں کو "انتقامی جذبے" کے تحت منسلک کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ججز ٹرانسفر کیس؛ رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کا جواب سپریم کورٹ میں جمع
  • خیبرپختونخوا حکومت نے مدارس کیلیے گرانٹ 3 کروڑ سے بڑھا کر 10 کروڑ کردی
  • محکمہ تعلیم کی امبریلہ اسکیموں کے تحت تخمینہ لاگت اور مختص کردہ وسائل میں ہم آہنگی پیدا کی جائے تاکہ وسائل کا ضیاع نہ ہو اور ہر اسکیم مثر انداز سے مکمل ہو، وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی
  • خیبر پختونخوا حکومت نے مدارس کی گرانٹ 3کروڑ سے بڑھا کر 10کروڑروپے کردی
  • خیبر پختونخوا حکومت نے دینی مدارس کی گرانٹ 3 سے بڑھا کر 10 کروڑ روپے کر دی
  • وقف قانون کے خلاف لڑائی میں جیت ہماری ہوگی، ملکارجن کھرگے
  • حیدرآباد انڈیا میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف انسانی سروں کا سمندر امڈ پڑا
  • وقف قانون میں مداخلت بی جے پی کی کھلی دہشت گردی
  • سندھ کے تعلیمی اداروں میں کیا ہورہا ہے؟
  • وقف قانون کی مخالفت میں "آئی پی ایس" افسر نور الہدیٰ نے اپنی نوکری سے استعفیٰ دیا