راولپنڈی، بینک روڈ کے کنارے پر لگے کتب اسٹال پر شہری کتابیں دیکھ رہے ہیں.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

فلسطینی علاقوں پر قبضہ مزید مضبوط؟ اسرائیلی پارلیمنٹ کا متنازع فیصلہ

اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم 19 یہودی بستیوں کو باضابطہ طور پر قانونی حیثیت دے دی ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) نے اس حوالے سے منظوری دے دی ہے۔

رپورٹس کے مطابق یہ تجویز انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ اور وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے پیش کی تھی، جسے پارلیمنٹ کی اکثریت نے منظور کر لیا۔

فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے اس فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینی ریاست اور مستقبل کے امن عمل کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام اسرائیل کے اصل عزائم کو بے نقاب کرتا ہے، جن میں فلسطینی علاقوں کا الحاق، نسلی امتیاز اور مکمل قبضے کے نظام کو مضبوط کرنا شامل ہے۔

فلسطینی قیادت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے، جن کے تحت مغربی کنارے میں یہودی بستیاں غیر قانونی تصور کی جاتی ہیں۔ عالمی سطح پر بھی اس فیصلے پر ردعمل سامنے آنے کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی علاقوں پر قبضہ مزید مضبوط؟ اسرائیلی پارلیمنٹ کا متنازع فیصلہ
  • اسرائیل نے مغربی کنارے میں 19 یہودی بستیوں کو قانونی حیثیت دے دی
  • 2025: کیا کتابیں پڑھیں، کیا اخذ کیا؟
  • دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں: حافظ نعیم
  • قومی ہیروز کی قبروں کی دیکھ بھال کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں‘اسلم فاروقی
  • فلسطینیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا اسرائیلی اقدام، اقوام متحدہ کا سخت ردعمل
  • حیدرآباد: مزدور سڑک کنارے مالٹے فروخت کرنے میں مصروف ہیں
  • مشہور مصنفہ انتقال کرگئیں
  • مغربی کنارے میں یہودی آبادیوں کے لیے 800 نئے رہائشی یونٹس کی اسرائیلی منظوری
  • اسرائیل کی قبضہ گردی برقرار: مغربی کنارے میں 800 رہائشی یونٹس کی منظوری