کوٹری میں قلت آب کا مسئلہ حل نہ ہوسکا،شہری پریشان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
کوٹری(جسارت نیوز)کوٹری میں قلت آب کا مسئلہ حل نہ ہوسکا۔پاکستان نوجوان تحریک کے رہنما ستار لْہر نے منتخب نمائندوں اور ضلعی انتظامیہ کیخلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔7فروری کو میونسپل کمیٹی بھوری کے سامنے دھرنے کا اعلان ۔ دھرنے کے بعد منتخب نمائندوں کے گھروں کا محاصرہ کیا جائیگا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک کے رہنماستار لْہر،محمد علی مغیری،عمیر سونگی ودیگرنے کوٹری پریس کلب پر ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میونسپل کمیٹی بھولاری کے بیشتر علاقوں میں ٹینکر مافیا کاراج ہے علاقوں میں قلت آب پر مسلسل احتجاج مظاہرے دھرنے کے باوجود ضلعی انتظامیہ جامشورو اور ایم پی اے ایم این اے کوئی توجہ دینے کو تیار نہیں ہیں ٹینکروں کی آمدورفت سے آئیروز حادثات معمول بن چکے ہیں گزشتہ روز بھی معصوم لڑکی فرحانہ ٹینکر کی زد میں آکر زندگی کی بازی ہار چکی ہے مگر انتظامیہ کے کان پرجوں تک نہیں رینگتی ہے۔ٹینکر مافیا نے قلت آب کا فائدہ اٹھاتے ہوئے من مانے نرخ مقرر کیئے ہوئے ہیں۔سرکاری نرخ پر ٹینکر مافیا پانی فروخت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔انہوں نے متنبہ کیا کہ 7فروری کو قلت آب کیخلاف میونسپل آفس کے سامنے بھر پور احتجاج کیاجائیگا اگر قلت آب کا بحران ختم نہ ہوا تو ایم پی اے ایم این اے کے گھروں کے سامنے احتجاج کیاجائیگا۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹینکرمافیا اتنی بااثر بن چکی ہے کہ انتظامیہ اپنے احکامات پر عملدرآمد کرانے سے قاصر ہے اور عوام کو ٹینکر مافیا کے رحم وکرم پر چھوڑ دیاگیاہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عدالتوں سے بھی ہم کو انصاف نہیں ملتا ہے اگر کوئی درخواست لیکر جاتا ہے تو معزز جج صاحب انکو معافی مانگنے کا کہہ دیتے ہیں آخر ہم انصاف کس سے مانگے۔انہوں نے وزیراعلی سندھ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سے مطالبہ کیا کہ فوری مسئلہ پر نوٹس لیکر قلت آب کا بحران ختم کرایا جائے اور متاثرہ علاقوں میں لائن کے ذریعے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قلت ا ب کا انہوں نے
پڑھیں:
’خواتین کو رات 10 بجے کے بعد کام پر مجبور نہیں کیا جاسکتا‘
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی محتسب انسداد ہراسیت نے انتظامیہ کی جانب سے خواتین کو رات کی شفٹ میں منتقل کرنا صنفی امتیاز قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی محتسب انسداد ہراسیت نے خواتین صحافیوں کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے انتظامیہ کی جانب سے خواتین کو رات کی شفٹ میں منتقل کرنا صنفی امتیاز قرار دے دیا۔
وفاقی محتسب نے محفوظ ٹرانسپورٹ کی عدم فراہمی پر سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا خواتین کوبغیر وجہ رات کی شفٹ میں منتقل کیا گیا، خواتین کو رات 10 بجے کے بعد کام پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔
وفاقی محتسب انسدادہراسیت نے متاثرہ خواتین کو رات کے وقت ٹرانسپورٹ دینے اور شکایت کنندہ خاتون کو 25ہزار روپےہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
وفاقی محتسب انسداد ہراسیت نے کہا کہ انتظامیہ کا کہنا تھا واپسی 2 بجے رات خواتین کا مسئلہ ہمارا نہیں، انتظامی تبدیلیوں کی آڑمیں صنفی امتیازناقابل قبول ہے، خواتین کیخلاف تعصب،لاپرواہی واضح طور پر ظاہر ہوئی۔
مزیدپڑھیں:موٹرسائیکل سوار ہوشیار! یہ سرٹیفکیٹ لازمی لینا ہوگا