سندھ آبادگاربورڈ کا سرکاری طورپر گندم کی خریداری نہ ہونے پر تشویش کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) سندھ آبادگار بورڈ نے سرکاری طور پر گندم کی خریداری نہ کرنے اور قیمتیں مقرر نہ کرنے کے فیصلوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی شدید مخالفت کی ہے۔ بورڈ نے 6 کینالز کو سندھ اور ملک کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سندھ آبادگار بورڈ نے کہا ہے کہ گندم کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے یکطرفہ فیصلے سے نہ صرف کسانوں کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوگا بلکہ اس کی کاشت اور پیداوار میں بھی کمی واقع ہوسکتی ہے۔حیدرآباد میں سندھ آبادگار بورڈ کا اجلاس صدر محمود نواز شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں ڈاکٹر ذوالفقار یوسفانی، ڈاکٹر محمد بشیر نظامانی، اسلم مری، عمران بزدار، نواز احمد نظامانی، طاھا میمن، احسن ارباب، صادق علی شاہ معصومی، محمد عمر جمالی، مراد علی شاہ بکیرائی، علی مردان شاہ، منظور احمد سولنگی اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں زراعت سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں حکومت کی جانب سے گندم کی ڈی ریگولیشن، پانی کی صورتحال اور 6کینالز کے خلاف جاری جدوجہد شامل ہے ۔ اجلاس میں بورڈ کے صدر محمود نواز شاہ نے وفاقی حکومت اور بین الاقوامی اداروں کے درمیان گندم کی ڈی ریگولیشن پر ہونے والے اجلاس میں پیش کیے گئے بورڈ کے مقف سے آگاہ کیا۔سندھ آبادگار بورڈ کے اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت نے گزشتہ سال سے ہی گندم کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ آبادگار بورڈ اجلاس میں گندم کی
پڑھیں:
عبدالعلیم خان کا سندھ میں ایم 6 اور ایم 9 موٹرویز کو رواں سال شروع کرنے کا اعلان
اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے سندھ میں 2 ارب ڈالر مالیت کی ایم 6 اور ایم 9 موٹرویز کو رواں سال شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کی زیرصدارت نیشنل ہائی وے اتھارٹی ( این ایچ اے ) سینٹرل زون کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ میں دو ارب ڈالر مالیت کی ایم سکس اور ایم نائن موٹرویز کو اسی سال شروع کریں گے۔
وفاقی وزیرمواصلات نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں مانسہرہ ، ناران اور کاغان موٹروے کو بھی اسی سال شروع کرنا چاہتے ہیں جبکہ سندھ میں سکھر ، حیدرآباد اور کراچی موٹروے کے منصوبے کا آغاز ہو رہا ہے۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ بلوچستان میں کوئٹہ سے کراچی این 25 کو موٹروے کی طرز پر فور لین بنانے کا کام شروع کر دیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ این ایچ اے کی پریزینٹیشن کو معیاری اور با مقصد ہونا چاہئے اور منصوبوں کو ٹائم لائن میں مکمل کریں گے جبکہ ان پر عملدرآمد کی نگرانی کیلئے ہر 15 دن بعد اجلاس ہو گا۔
عبدالعلیم خان نے وفاقی وزیر مواصلات کی این ایچ اے سینٹرل زون کو کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی اور شہروں میں داخلی راستوں کو خوبصورت اور دلکش بنانے کی کی بھی ہدایت کی ۔
وفاقی وزیر مواصلات نے این ایچ اے ہیڈ کوارٹر میں پودا لگایا اور حکام کو رنگ روڈ اتھارٹی سے مشترکہ اجلاس کی بھی ہدایت کی۔