Jasarat News:
2025-04-22@14:26:52 GMT

ارکان اسمبلی کی مراعات واپس لینے کا مطالبہ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر شکیل احمد شیخ ، سینئر نائب صدر تشکیل احمد صدیقی، جنرل سیکریٹری محمد عمر شر، سینئر جوائنٹ سیکرٹری طاہر محمود بھٹی ،حیدرآباد زون کے صدر عبد القیوم بھٹی، سینئر نائب صدر مبین راجپوت، جنرل سیکرٹری اعجاز حسین ، انفارمیشن سیکرٹری محمد احسن شیخ اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ایک جانب محنت کشوں کے لیے مقررہ کم از کم اجرت پر عمل نہیں ہو رہا اور حکومت کی چھتری کے نیچے 80سے 85فیصد محنت کش 20 سے 25 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر کام کرنے پر مجبور ہیں، دوسری جانب حکومت اور حسب اختلاف میں شامل تمام ارکان اسمبلی اپنی بے پناہ مراعات اور تنخواہوں میں مسلسل اضافہ کیے جا رہے ہیں یہ عمل محنت کشوں کے زخموں پر مرہم چھڑکنے کے مترادف ہے۔ ان رہنمائوں نے کہا کہ حکومت قانون کو مذاق نہ بنائے اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے محنت کش کی کم از کم اجرت 50 ہزار روپے ماہانہ مقرر کی جائے اور اس کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے اقدامات کیے جائیں جیسا کہ ارکان اسمبلی نے اپنی تنخواہوں اور مراعات میں کئی گناہ اضافہ کر لیا ہے اور اس اضافہ کی اسمبلی سے منظوری کے ساتھ ہی اس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کرلیا گیا ہے جبکہ محنت کشوں کی اجرت میں معمولی اضافہ کا نوٹیفکیشن بھی مہینوں التوا کا شکار رہتا ہے اور نوٹیفکیشن کے اجراء کے باوجود اس کی حیثیت ردی کاغذ سے بھی کمتر ہوتی ہے۔ ان رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں کیے گئے اضافہ کو ناصرف فوری واپس کیا جائے بلکہ ان کی موجودہ تنخواہ اور مراعات میں بھی کم از کم 50فیصد کمی کی جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ارکان اسمبلی

پڑھیں:

ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سندھ حکومت کا کریک ڈاؤن، 17 ہزار 980 موٹرسائیکلیں ضبط

کراچی:

سندھ حکومت کی جانب سے ٹریفک قوانین کے خلاف کریک ڈاؤن میں اب تک مجموعی طور پر 17,980 موٹر سائیکلیں ضبط کی جا چکی ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے سینئر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کریک ڈاؤن کے حوالے سے بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ  فینسی نمبر پلیٹس، ٹنٹڈ گلاس، اور دیگر غیر قانونی لوازمات کے خلاف 1,295 کارروائیاں عمل میں لائی گئیں جبکہ 308 ہیوی اور لائٹ ٹرانسپورٹ گاڑیاں ضبط کی گئیں۔

شرجیل میمن کے مطابق 230 گاڑیوں کی رجسٹریشن کو عارضی طور پر معطل کرتے ہوئے مخصوص شرائط کے تحت چھوڑا گیا، شرائط میں تکنیکی بہتری، فٹنس سرٹیفکیٹ کی تجدید، اور دیگر عوامل شامل ہیں۔

اپنے بیان میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ٹریفک بے ضابطگیوں نے شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، کریک ڈاؤن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کیے گئے عملی اقدامات کا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی صرف ایک معمولی جرم نہیں بلکہ اجتماعی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، کارروائیاں بلا تفریق جاری رہیں گی، ان کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ مہم صرف آغاز ہے اور آنے والے دنوں میں مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے، شہری قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کریں اور غیر قانونی لوازمات سے گریز کریں۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ اجلاس میں پی پی کا کینالز مںصوبے پر حکومت کے خلاف احتجاج، واک آؤٹ کرگئے
  • ’پانی چوری نامنظور‘، سینیٹ میں وزیر قانون کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے نعرے، پی پی کا واک آؤٹ
  • صنعتوں کو گراؤنڈ رینٹ ادائیگی کے نوٹس کیخلاف میئر کراچی عدالت طلب
  • خیبر پی کے اسمبلی میں مائنز بل پر بریفنگ بے نتیجہ رہی
  • حکومتی ارکان مائنز اینڈ منرلز بل پر رو رہے ہیں کابینہ نے کیوں منظور کیا؟ اپوزیشن لیڈر کے پی
  • پی ایس ایل جیسی پرفارمنس انٹرنیشنل میں نہیں کر پا رہا: شاداب خان
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سندھ حکومت کا کریک ڈاؤن، 17 ہزار 980 موٹرسائیکلیں ضبط
  • سینئر صحافی وقار بھٹی کو ہیلتھ جرنلزم ایوارڈ سے نوازا گیا
  •   اوورسیز کا زمینوں کے تحفظ، خصوصی عدالتوں اور سرمایہ کاری سہولت مرکز کے قیام کا مطالبہ
  • سینئر امریکی عہدیدار کی امریکا، ایران جوہری مذاکرات میں 'بہت مثبت پیش رفت' کی تصدیق