حزب اللہ کا حسن نصر اللہ کی تدفین 23 فروری کو کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
بیروت (مانیٹر نگ ڈ یسک )ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ نے گزشتہ سال اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی 23 فروری کو تدفین کرنے کا اعلان کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے
موجودہ سربراہ نعیم قاسم نے اعلان کیا کہ تنظیم کے شہید رہنما حسن نصر اللہ کی تدفین 23 فروری کو کی جائے گی۔ٹیلی ویڑن پر نشر ہونے والے اپنے ایک بیان میں نعیم قاسم نے کہا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری شدید جنگ کے دوران سیکورٹی حالات کے باعث گزشتہ 2 ماہ کے دوران تدفین نہیں کی جاسکی، وہ صورتحال اب ختم ہوگئی ہے اس لیے حزب اللہ نے فیصلہ کیا ہے کہ 23 فروری کو حسن نصر اللہ کی تدفین کے سلسلے میں بڑا عوامی اجتماع منعقد کیا جائے گا۔یاد رہے کہ حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے ٹھیک 2 ماہ بعد 27 نومبر کو عوامی سطح پر نماز جنازہ کی ادائیگی کا اعلان کیا تھا جب کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان ہوگیا تھا۔حسن نصراللہ کو اسرائیلی فوج نے بمباری کر کے 27 ستمبر کو ان کے ہیڈکواٹر میں شہید کر دیا تھا، ان کی عوامی سطح پر نماز جنازہ مسلسل اسرائیلی بمباری کی وجہ سے التوا میں چلی آرہی تھی۔حزب اللہ نے اسرائیلی حملے میں اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کی 28 ستمبر کو تصدیق کی تھی جب کہ اس سے ایک روز قبل یعنی 27 ستمبر کو اسرائیل نے بیروت حملوں میں ان کے علاوہ دیگر سینئر رہنماؤں کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔اس وقت کی غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اس حملے میں حسن نصراللہ کی بیٹی زینت نصراللہ نے بھی جام شہادت نوش کیا تھا جب کہ اسرائیلی فوج کے مطابق حزب اللہ کے دو اہم کمانڈر بھی اس حملے میں دم توڑ گئے تھے۔رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بیروت پر اسرائیلی فوج نے 5،5 ہزار پاؤنڈ کے بم برسائے، ایف 35 لڑاکا طیاروں نے شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا، 7 گھنٹے تک وقفے وقفے سے ہونے والی بمباری کے نتیجے میں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی تھیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حسن نصراللہ کی حزب اللہ نے حملے میں فروری کو کا اعلان اللہ کی
پڑھیں:
راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کا اعلان
کراچی(نیوز ڈیسک) راشد لطیف نے پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کی دھمکی دے دی۔نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے راشد لطیف نے کہا کہ کتاب لکھنا شروع کردی ہے، 90کی دہائی میں کرکٹ میچ فکسنگ کا عروج تھا۔
راشد لطیف نے اپنی کتاب میں بڑے انکشافات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سب بتاؤں گا فکسنگ کیسے ہوتی تھی؟ کون کرتا تھا؟
ان کا کہنا تھا کہ90کے دور کی کرکٹ میں کیا کیا ہوتا رہا؟ یہ بھی بتاؤں گا اور یہ بھی بتاؤں گا کہ صدارتی معافی نامے کی درخواست کس سابق کپتان نے جمع کروائی تھی؟
2004 میں ریٹائر ہونے کے بعد، یہ پہلا موقع ہے جب راشد لطیف نے اپنی سوانح عمری جاری کرنے کے بارے میں بات کی ہے۔
راشد لطیف، جنہیں پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے، نے سب سے پہلے 1994میں میچ فکسنگ کے کرپشن اسکینڈل کی طرف توجہ دلائی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقا کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا، دونوں کھلاڑیوں کا مؤقف تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے موجودہ ماحول میں مزید کھیل جاری نہیں رکھ سکتے۔
14 سال کی عمر میں آئی پی ایل ڈیبیو کرنے والا ویبھوو سوریا ونشی کون ہے؟