پتنگ بازی روکنے میں ناکامی پر اسلام آباد پولیس کا جارحانہ اقدام، گھر مسمار کرنیکی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اسلام آباد پولیس پتنگ بازوں کے خلاف حرکت میں آگئی، پتنگ بازوں کا گھر مسمار کرنے کی دھمکی۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد پولیس کی پتنگ بازوں اور فروشوں کے خلاف کارروائیاں جاری، 6 ملزمان گرفتار
پتنگ بازی روکنے میں ناکامی پر اسلام آباد پولیس نے جارحانہ رویہ اختیار کر لیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے مطابق اسلام آباد پولیس کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر ( ایس ایچ او ) اشفاق وڑائچ نے پتنگ بازی روکنے میں ناکامی پر اعلان کیا ہے کہ وہ پتنگ باز کا گھر گرا دیں گے۔
پتنگ بازوں کے خلاف کاروائیوں میں ناکامی پر ایس ایچ او سیکرٹیرٹ اشفاق وڑائچ نے مسجد کے لاوڈ اسپیکر سے انوکھا فیصلہ سنادیا۔موصوف کہہ رہے ہیں کہ کوئی بچہ پتنگ اڑائے گا تو اس کے باپ پر پرچہ دوں گا اور اسے چوک مین جوتے ماروں گا۔پتنگ بازی کرنے والے بچے کا گھر گرا دوں گا۔۔@ICT_Police pic.
— Latif Shah (@Latifshahji) February 2, 2025
ایس ایچ او اشفاق وڑائچ کی جانب سے علاقے کی مسجد کے لاؤڈاسپیکر پر پتنگ باز کو سرعام جوتے مارنے کا اعلان بھی کیا گیا۔
ویڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ ایس ایچ او پتنگ بازوں کے والدین کو مخاطب کرتے ہوئے متنبہ کرتا ہے کہ ’ایس ایچ او سیکرٹریٹ بول رہا ہوں ، اپنے اپنے بچوں کو منع کردیں کہ کوئی بھی پتنگ بازی نہیں کرے گا، یہ خونی کھیل ہے جس سے کسی کی بھی جان ضائع ہوسکتی ہے‘۔
ایس ایچ او کا مزید کا کہنا ہے کہ ’اگر کسی کا بچہ پتنگ بازی کرتا ہوا پکڑا گیا تو اس کے ’باپ‘ پر پرچہ دوں گا اور روڈ کے درمیان اس کو جوتے ماروں گا اور اس کا گھر بھی ڈی مولش ( مسمار ) کروں گا ‘۔
یہ بھی پرھیں:پنجاب میں پتنگ بازی پر مکمل پابندی عائد، ناقابل ضمانت جرم قرار
اشفاق وڑائچ اپنی دھرتے ہوئے کہتا ہے کہ ’ یہ کان کھول کر سن لیں اور اپنے اپنے بچوں کو منع کردیں‘۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد پولیس میں ناکامی پر پتنگ بازوں ایس ایچ او پتنگ بازی کا گھر
پڑھیں:
یہ وقت جھوٹے بیانات، شعبدہ بازی کا نہیں، عوامی خدمت کا ہے: عظمیٰ بخاری
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب، عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب معاشرے کے کمزور طبقے کو باوقار زندگی کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ "یہ وقت سیاسی طعنہ بازی، جھوٹے بیانات اور شعبدہ بازیوں کا نہیں بلکہ عوامی خدمت کا ہے۔ کچھ عناصر اپنی ناکام سیاست کو بچانے کے لیے مصنوعی بحران پیدا کرتے ہیں، لیکن عوام سب جانتے ہیں۔ حکومت کی عوامی فلاحی پالیسیوں نے عوام میں اعتماد بحال کیا ہے۔ "مریم نواز کی قیادت میں کیے گئے ریلیف اقدامات کا نتیجہ ہے کہ حالیہ سرویز میں ان کی مقبولیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو کسی سیاسی جلسے کی نہیں، عوامی خدمت کی بدولت ہے۔"انہوں نے کسانوں کے حوالے سے ایک اہم نکتہ اٹھاتے ہوئے سوال کیا، "اگر پنجاب میں کسان مشکل میں ہیں تو کیا باقی صوبوں نے گندم خریداری یا امدادی قیمت کے اعلان کے ذریعے اپنی ذمہ داری پوری کی؟ تنقید کا نشانہ ہمیشہ پنجاب ہی کیوں؟"یہ باتیں انہوں نے لاہور پریس کلب میں سینئر فوٹو جرنلسٹس کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہیں۔ عظمیٰ بخاری نے فوٹوگرافرز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا، "یہ ہمارے بھائی ہیں، "انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت پنجاب صحافیوں، خصوصاً فوٹو جرنلسٹس کے لیے فلاحی اقدامات کا دائرہ بڑھا رہی ہے۔ "ہم 3200 مستحق صحافیوں کو پانچ مرلے کے رہائشی پلاٹ دیں گے۔ یہ کسی قسم کی رشوت نہیں بلکہ ان کا حق ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ اگلی تصویری نمائش کا افتتاح وزیراعلیٰ پنجاب کریں، جیسا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایک نمائش کا افتتاح کیا تھا۔