مودی حکومت دیہی مزدوروں کو نظر انداز کر رہی ہے، جے رام رمیش
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ دیہی علاقوں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کیلئے سنجیدہ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے مرکز کی مودی حکومت کو 2024ء سے 2026ء کے لئے مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی ایکٹ (منریگا) کا بجٹ مستحکم رکھنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ دیہی روزگار اور معاش کے تئیں اس کی بے اعتنائی کو ظاہر کرتا ہے۔ جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ دیہی علاقوں میں بڑھتے ہوئے معاشی بحران کے باوجود حکومت نے منریگا کے لئے بجٹ 86,000 کروڑ روپے پر مستحکم رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مؤثر طور پر حقیقی بجٹ میں کمی کو ظاہر کرتا ہے کیونکہ افراطِ زر کے مطابق ایڈجسٹمنٹ نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا "زخموں پر نمک چھڑکنے کے لئے، تخمینوں کے مطابق بجٹ کا تقریباً 20 فیصد حصہ پچھلے سالوں کے بقایہ جات کی ادائیگی پر خرچ کیا جاتا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ اس سے منریگا کے تحت روزگار کی دستیابی محدود ہو جاتی ہے، جس سے خشک سالی سے متاثرہ اور غریب دیہی مزدور شدید متاثر ہوتے ہیں۔
جے رام رمیش کے مطابق "یہ صورتحال مزدوروں کی اجرتوں میں اضافے کی راہ میں بھی رکاوٹ ڈالتی ہے، رواں مالی سال میں بھی منریگا کے تحت مزدوری کی اوسط کم از کم شرح میں صرف 7 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جب کہ صارف قیمت اشاریہ (سی پی آئی) کی افراطِ زر کی شرح تقریباً 5 فیصد ہے"۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اس اہم سماجی تحفظ کے نظام کے تئیں لاپروائی نہ صرف روزگار کے مواقع کم کر رہی ہے بلکہ دیہی معیشت کے بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ دیہی علاقوں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لئے سنجیدہ نہیں ہے۔ جے رام رمیش نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ منریگا کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے تاکہ دیہی مزدوروں کو بہتر روزگار کے مواقع اور مناسب اجرت فراہم کی جا سکے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ ظاہر کرتا ہے مودی حکومت منریگا کے کے لئے
پڑھیں:
افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست ا قدام ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت
افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست ا قدام ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست قدم ہے۔اپنے بیان میں خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کرنے پر وفاق کا قدم دیر آئے مگر درست آئے کے مترادف ہے۔
انہوں نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عمل خیبرپختونخوا حکومت کی بار بار اپیلوں کا نتیجہ ہے۔بیرسٹر سیف نے زور دیا کہ خیبر پختونخوا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس بات چیت کے عمل میں شامل کیا جانا چاہیے، کیونکہ خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اور سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے۔انہوں نے وفاق پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے 3 ماہ قبل ہی افغانستان سے مذاکرات کے لیے وفاقی حکومت کو ٹی او آرز بھجوائے تھے، جو اس عمل کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان ٹی او آرز میں قبائلی عمائدین سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا گیا ہے۔ بیرسٹر سیف نے خبردار کیا کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی بھی بات چیت سودمند ثابت نہیں ہو سکتی۔انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے۔