جلو وائلڈ لائف پارک میں اتوار کی صبح اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب ایک سفید ٹائیگر اچانک اپنے پنجرے سے باہر نکل آیا۔ محکمہ وائلڈ لائف کے عملے نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ٹائیگر کو بے ہوش کر کے بحفاظت واپس پنجرے میں منتقل کر دیا۔ خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر لاہور ریجن ڈاکٹر غلام رسول کے مطابق، یہ واقعہ صبح 9 بجے اس وقت پیش آیا جب شیروں کی دیکھ بھال پر مامور ملازم شریف مسیح نے مبینہ طور پر جان بوجھ کر پنجرے کا دروازہ کھلا چھوڑ دیا جس کے نتیجے میں ٹائیگر باہر نکل آیا۔ اس غیر ذمہ دارانہ حرکت پر شریف مسیح کے خلاف تھانہ باٹا پور میں مقدمہ درج کروا دیا گیا ہے اور وہ اس وقت پولیس کی حراست میں ہے۔

ڈی جی وائلڈ لائف نے واقعے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف لاہور اور سفاری پارک کے ویٹرنری آفیسر شامل ہیں۔ کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 12 گھنٹے کے اندر انکوائری مکمل کرے اور رپورٹ پیش کرے۔

وائلڈ لائف کے سینئر عہدیدار کے مطابق، شیروں کو خوراک ڈالنے اور پنجروں کی صفائی کے لیے مخصوص ایس او پیز موجود ہیں۔ ان قواعد کے مطابق، صفائی کے دوران کم از کم دو افراد کی موجودگی لازمی ہوتی ہے۔ ایک فرد پنجرے کے اوپر موجود ہو کر اندرونی دروازے کو کنٹرول کرتا ہے جبکہ دوسرا فرد صفائی انجام دیتا ہے۔ صفائی کے بعد پنجرے کا دروازہ بند کر کے شیر کو دوبارہ واپس لایا جاتا ہے۔

اس واقعے میں شریف مسیح نے تمام حفاظتی تدابیر نظر انداز کرتے ہوئے تنہا صفائی کی اور پنجرے کا دروازہ بند کرنا بھول گیا جس کے نتیجے میں ٹائیگر باہر نکل آیا۔ محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ٹائیگر کو قابو پانے پر اپنی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا ہے اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مزید سخت حفاظتی اقدامات اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وائلڈ لائف

پڑھیں:

افرادی قوت کے اثاثے کی بے قدری

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی افرادی قوت ملک کا اصل اثاثہ ہے۔ ملک کے نوجوانوں کو عالمی سطح پر مطلوبہ پیشہ ورانہ ہنر سے آراستہ کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، حکومت اس سلسلے میں نیوٹیک کو ہر قسم کی فنڈنگ فراہم کرے گی۔ نیوٹیک ناقص کارکردگی والے تربیتی اداروں کو بلیک لسٹ اور اچھی کارکردگی والے اداروں کی حوصلہ افزائی کرے تاکہ ملک کے نوجوان تربیت اور ہنر سیکھ کر قانونی طور پر ملک سے باہر جا کر خدمات فراہم کر سکیں۔

 کہنے کی حد تک تو وزیر اعظم کی ہدایات مثبت اور نوجوانوں کے لیے نہایت حوصلہ افزا ہیں اور حکومت نے نواز شریف دور میں ملک سے باہر جانے کے خواہش مند نوجوانوں کی تربیت اور ہنرسازی کے لیے ایک ادارہ نیوٹیک بھی بنایا تھا جو نوجوانوں کو مختلف کاموں میں ہنر اور تربیت کے بعد ملک سے باہر جانے میں مدد فراہم کرتا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی کوشش تھی کہ ملک کے نوجوانوں کی تربیت کے ساتھ ملک سے باہر جانے سے ہی ملک و قوم کا فائدہ ہوگا اور ہنرمند نوجوانوں کا مستقبل محفوظ ہوگا۔ ملک میں بے روزگاری کے باعث نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد اپنے اچھے مستقبل کے لیے ملک سے باہر جانے کی خواہش مند رہی ہے کیونکہ انھیں اپنے ملک میں اپنا مستقبل اچھا نظر نہیں آتا اور مایوس نوجوان ملک سے باہر جانے کو ترجیح دیتے رہے ہیں اور حکومتیں بھی ایسا چاہتی رہی ہیں کہ ملک سے باہر جا کر نوجوان نہ صرف اپنا مستقبل بنائیں گے اور باہر جا کر اپنے خاندانوں کی کفالت کے لیے زرمبادلہ بھی بھیجیں گے جو ملک کی ضرورت بھی ہے۔

2013 میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اس سلسلے میں اقدامات بھی کیے تھے جبکہ اس سے قبل 2008 میں جب پیپلز پارٹی نے یوسف رضا گیلانی کو وزیر اعظم منتخب کرایا تھا۔ اس وقت بھی ملک سے باہر جانے کا رجحان تو تھا مگر اتنا نہیں تھا کہ جتنا اب ہو چکا ہے اور اپنے مستقبل سے مایوس نوجوان غیر قانونی طریقوں سے اپنی جانوں کو خطرات میں ڈال کر ملک سے باہر جا رہے ہیں۔

غیر قانونی طریقے سے ملک سے باہر جانے کا رجحان اس لیے بڑھا ہے کہ انھیں حکومت کی طرف سے قانونی طور پر ملک سے باہر جانے میں مدد نہیں ملتی، جس کی وجہ سے وہ غیر قانونی ذرائع سے باہر جانے کی کوشش کرتے ہیں اور ان کے غریب گھر والے اپنے بچوں کے اچھے مستقبل کی امید میں اپنی جائیدادیں، زیورات فروخت کرکے قرضے لے کر باہر بھیجنے کے لیے ٹریولنگ ایجنٹوں کو لاکھوں روپے ادا کرتے ہیں اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث ٹریول ایجنٹ انھیں جھوٹے دلاسے دے کر غیر قانونی طور سمندری راستوں سے باہر بھجواتے ہیں جن میں بہت کم ہی کسی منزل پر پہنچنے میں کامیاب ہوتے ہیں اور زیادہ تر سمندر برد یا گرفتار ہو جاتے ہیں اور ان کا مستقبل تباہ ہو جاتا ہے۔

پیپلز پارٹی کے ایک سابق وزیر اعظم یوسف نے اپنے اقتدار میں ایک بیان دیا تھا جب ان سے پوچھا گیا تھا کہ ملک میں روزگار نہ ہونے سے نوجوان ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں مگر انھیں حکومتی مدد نہیں ملتی تو وزیر اعظم نے جواب دیا تھا کہ ’’ جو باہر جانا چاہتے ہیں جائیں انھیں روکا کس نے ہے؟‘‘ ملک میں اس وقت بے روزگاری 22 فی صد تک پہنچ چکی ہے۔ حکومت کو ملک کے بے روزگاروں کی کوئی فکر نہیں ہے۔

اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کے مقابلے میں مسلم لیگ (ن) کی حکومتوں میں ماضی میں کچھ اقدامات بھی ہوئے تھے اور نیوٹیک نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور نیوٹیک نے ملک بھر میں نوجوانوں کی تربیت اور ہنر سکھانے کے لیے بہت کام کیا تھا جس کا کریڈٹ نیوٹیک اور (ن) لیگ کو ضرور جاتا ہے مگر بعد میں 2018 میں پی ٹی آئی کی حکومت بنوائی گئی جنھیں مسلم لیگ (ن) سے سخت نفرت تھی اور انھیں (ن) لیگی حکومت میں عوام کی فلاح و بہبود کا کوئی اچھا کام بھی پسند نہیں تھا اس لیے انھیں نیو ٹیک اچھا لگا نہ اس کی کارکردگی اور انھوں نے نیوٹیک کو اہمیت کے قابل ہی نہیں سمجھا تھا جس کی وجہ سے نیوٹیک کے سربراہ نے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد نیوٹیک کوئی کارکردگی نہ دکھا سکا جس پر کئی سال بعد اب مسلم لیگ (ن) کے وزیر اعظم شہباز شریف نے نیوٹیک اور ملک کی افرادی قوت کی بہتری کے لیے پھر سے کوششیں شروع کی ہیں اور انھوں نے ملک کی افرادی قوت کو ملک کا اثاثہ قرار دیا ہے اور نیوٹیک کے سلسلے میں ہدایات بھی جاری کی ہیں تاکہ نیوٹیک ملک کے نوجوانوں کو تربیت اور ہنر کے ذریعے باہر جانے میں مددگار بن سکے۔

ماضی کے سابق حکمرانوں کو صرف اپنی اولادوں کی فکر تھی جس کی وجہ سے وہ اپنے علاقے کی سیاست پر حاوی رہے مگر ملک کے نوجوان بے روزگاری کا شکار ہیں جن کی اگر پیپلز پارٹی نے اپنی حکومت میں فکر کی ہوتی اور پی ٹی آئی حکومت نے بے روزگاروں کو باہر قانونی طور پر بھجوانے کے اقدامات کیے ہوتے تو ملک میں بے روزگاری انتہا پر نہ ہوتی۔

نیوٹیک بھی سیاست کی نذر ہوا جس کی غفلت و لاپرواہی سے سرکاری اداروں نے ملک کے نوجوانوں کی تربیت اور ہنر سکھانے پر وہ توجہ نہیں دی جس مقصد کے لیے نیوٹیک قائم ہوا تھا۔ ملک کے نوجوان جنھیں تربیت اور ہنر کی ضرورت تھی وہ انھیں نہ مل سکی اور ان پڑھ ہی نہیں بلکہ پڑھے لکھے نوجوان بھی ملک سے مایوس ہیں کیونکہ ملک میں ان کی کوئی قدر نہیں اور کہا گیا کہ جائیں انھیں روکا کس نے ہے؟ اگر حکومتی سطح پر نوجوانوں کی قدر ہوتی اور انھیں سرکاری سرپرستی میں باہر جانے کا موقعہ ملتا تو آج وہ بیرون ملک سمندروں میں ڈوب کر نہ مر رہے ہوتے۔

متعلقہ مضامین

  • افرادی قوت کے اثاثے کی بے قدری
  • چولستان میں پہلی بار نایاب کیراکل بلی کی موجودگی؛ ویڈیو سامنے آ گئی
  • لاہور، آئی ایس او کی اسرائیلی بربریت کیخلاف احتجاجی ریلی
  • کینیا میں 14 سالہ لڑکی کو شیر کھا گیا
  • آسٹریلوی آل راؤنڈر پی ایس ایل 10 سے باہر ہوگئے
  • اسلام آباد یونائیٹڈ کے آسٹریلوی آل راؤنڈر پی ایس ایل 10 سے باہر
  • سوشل میڈیا سے خوفزدہ لوگ اپنے غصے کو ٹھنڈا کریں، عارف علوی کا مشورہ
  • علامہ اقبال کی لاہور میں ہاسٹل لائف، رہائش گاہیں اور شاعری
  • پارک ویو سٹی اسلام آباد: رہائشیوں کا شدید احتجاج، اضافی چارجز اور ناقص سہولیات پر برہمی​
  • صوبائی مشیر صحت کا کنگ عبداللہ ٹیچنگ اسپتال مانسہرہ کا اچانک دورہ، ناقص انتظامات پر برہم