اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا آئندہ ہفتے کا نیا ڈیوٹی روسٹر جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا آئندہ ہفتے کا نیا ڈیوٹی روسٹر جاری کر دیا گیا، چیف جسٹس کی منظوری سے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل نے ججز ڈیوٹی روسٹر جاری کیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں تین ٹرانسفر ہونے والے ججز کل سے مقدمات کی سماعت کرینگے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے آئندہ ہفتے تمام 13 ججز دستیاب ہونگے ،تین فروری سے سات فروری تک 6 ڈویژن بنچز جبکہ 13 سنگل بنچز موجود ہوں گے ،جسٹس ثمن رفعت امتیاز 7 فروری کو دستیاب نہیں ہونگی۔
روسٹر کے مطابق پہلا ڈویژن بنچ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس انعام امین منہاس پر مشتمل ہو گا، دوسرا ڈویژن بنچ نئے ٹرانسفر ہونے والے دو ججز پر مشتمل ہوگا ،دوسرا ڈویژن بنچ جسٹس جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس خادم حسین سومرو پر مشتمل ہو گا ،تیسرا ڈویژن بنچ جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل ہو گا، چوتھا ڈویژن بنچ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل ہو گا، پانچواں ڈویژن بنچ جسٹس طارق جہانگیری اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ہو گا، چھٹا ڈویژن بنچ جسٹس بابر ستار اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل ہو گا، چیف جسٹس کی ہدایت پر سپیشل ڈویژن بنچ اور لارجر بنچ بھی دستیاب ہو گا ۔
ٹک ٹاک ویڈیو کیوں بنائی، جہلم میں بھائیوں نے بہن قتل کردی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائیکورٹ ڈویژن بنچ جسٹس پر مشتمل ہو گا اور جسٹس
پڑھیں:
ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی
ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے استعفی دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکریٹری کو اپنا استعفیٰ ارسال کر دیا۔
ایمان مزاری نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے 26ویں آئینی ترمیم اور ججز کی سینیارٹی پر سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی، اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنے پر مایوسی اور حیرانی ہوئی۔
ایمان مزاری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے مجھے جبری گمشدگیوں سے متعلق کمیٹی کی چیئرپرسن مقرر کیا تھا، مجھے کمیٹی کی جانب سے بیان جاری کرنے کیلئے لیٹرپیڈ تک تاحال جاری کرنے سے انکار کیا گیا۔
ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہائیکورٹ بار کا اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنا قابلِ مذمت، بزدلی اور بدقسمتی ہے، میرا عہدہ لینے کا مقصد رُول آف لاء اور جبری گمشدہ افراد کی رہائی کیلئے وکالت کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ واضح ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار میں اِس معاملے پر کھڑا ہونے کی جرآت نہیں، میں عہدے سے استعفیٰ دیتی ہوں، میں بار کی موجودہ کابینہ کو اپنے نام اور شہرت کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی، استعفیٰ منظور کیا جائے۔