کوئی کہیں نہیں جا رہا، خالد مقبول سربراہ ہیں اور رہیں گے: کامران ٹیسوری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ کوئی کہیں نہیں جا رہا، خالد مقبول ایم کیو ایم کے سربراہ ہیں اور رہیں گے۔
ایم کیو ایم پاکستان میں اختلافات سے متعلق جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ یہ ضرور ہو سکتا ہے کہ اختلاف رائے کی صورت میں ایک فرد اٹھ کر دوسرے کمرے میں چلا جائے لیکن کوئی کہیں نہیں جا رہا۔
انہوں نے کہا کہ تین روز پہلے ایک پریس کانفرنس میں دیکھا کہ سب ہی بھائی ایک ساتھ بیٹھے تھے، چند منٹ پہلے میں بھی وہاں سے روانہ ہوا تھا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ دو تین ماہ میں ایسا تحفہ عوام کو دیں گے کہ لوگ خوش ہو جائیں گے
گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ بحیثیت گورنر صرف ایم کیو ایم نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں اور مسالک کو ایک کرنے میں جہاں جہاں ضرورت ہو گی کردار ادا کروں گا۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ ایم کیو ایم ابھی اپنے ابتدائی مراحل سے گزر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کامران ٹیسوری ایم کیو ایم نے کہا
پڑھیں:
میرا نہیں خیال کہ کینال کے معاملے پر کوئی کنفیوژن ہے: سعید غنی
وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی—فائل فوٹووزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ کینال کے معاملے پر کوئی کنفیوژن ہے، کینال کے معاملے پر ہمارا مؤقف واضح ہے کہ کینال نہیں بننی چاہئیں۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مختلف فورمز پر کینال کے معاملے کو ایڈریس کیا اور مخالفت کی، اگر ان اعتراضات کو کوئی سنے گا نہیں تو احتجاج ہو گا۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ کینال کا پروجیکٹ پنجاب حکومت کا ہے، سندھ میں تمام سیاسی جماعتوں کے کینال پروجیکٹ پر اعتراضات ہیں۔
وفاقی وزیرٍ منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پانی کے مسئلے پر ہمیں سیاست نہیں کرنی چاہیے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ جو جماعتیں سڑکیں بند کر رہی ہیں عوام کو مشکلات میں ڈال رہی ہیں ان کو سوچنا چاہیے کہ مشکلات کا شکار شہری کینال نہیں بنا رہے بلکہ وہ تو خود متاثرین میں سے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ حکومت اس پر بات چیت کرے اور مسئلے کو حل کرے، کینال کا معاملہ سندھ میں عوامی نوعیت کا بن چکا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ کینال کے معاملے پر احتجاج کو بات چیت کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔