ملک میں دوست نما دشمنوں کو ہر صورت شکست دی جائیگی:آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
:چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیرنےبلوچستان کا دورہ کیا،بلوچستان دورے کے دوران آرمی چیف نے پاکستان کے دشمنوں کے لئے واضح پیغام میں کہا کہ جو لوگ اپنے غیر ملکی آقاؤں کی پراکسی بنے ہوئے ہیں اور منافقت کا لبادہ اوڑھے، شکاری کے ساتھ شکار کرنے اور خرگوش کے ساتھ دوڑنے میں مہارت رکھتے ہیں، ہم انہیں اچھی طرح پہچانتے ہیں ۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قابل فخر قوم اور مسلح افواج کی مشترکہ قوت سے ان دوست نما دشمنوں کو ہر صورت شکست دی جائے گی،اپنی مادر وطن اور عوام کے دفاع کے لیے ہم یقینی طور پر ان ملک دشمنوں کو منہ توڑ جواب دیں گے او ران دشمنوں کو شکار کریں گے چاہے یہ کہیں بھی چھپے ہوں۔چیف آف آرمی سٹاف نے بلوچستان کے عوام کی سلامتی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے فوج کے عزم کا اعادہ کیا ،چیف آف آرمی سٹاف نے خطے میں امن، استحکام اور ترقی کو فروغ دینے کی کوششوں میں صوبائی حکومت کی مکمل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: دشمنوں کو
پڑھیں:
لداخ ”کے ڈی اے، ایل اے بی" کا مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کی صورت میں احتجاجی تحریک کی دھمکی
کے ڈی اے اور ایک اے بی کے رہنماﺅں نے کرگل میں ایک اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ نئی دہلی جان بوجھ کر اہم مسائل کو پس پشت ڈال رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کرگل ڈیمو کریٹک الائنس (کے ڈی اے) اور لیہہ اپیکس باڈی (ایل اے بی) نے بھارتی حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر دلی میں ہونے والے اجلاس میں ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاجی تحریک شروع کر دیں گے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے خطے لداخ پر اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی (ایچ پی سی) کا اجلاس 20 مئی کو نئی دہلی میں طلب کر رکھا ہے، جس کی صدارت وزیر مملکت برائے امور داخلہ نتیا نند رائے کریں گے۔ کے ڈی اے اور ایک اے بی کے رہنماﺅں نے کرگل میں ایک اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ نئی دہلی جان بوجھ کر اہم مسائل کو پس پشت ڈال رہی ہے۔ کے ڈی اے کے سینئر رہنما اصغر علی کربلائی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بھارتی حکومت لداخیوں کے ساتھ مناسب سلوک نہیں کر رہی، ہم ان مسائل پر ٹھوس حل کی توقع کرتے ہیں جو ہم نے بار بار اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست اور چھٹے شیڈول کا درجہ ہمارے اہم مطالبات میں سے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ اجلاس میں ان پر توجہ دی جائے گی۔ کربلائی نے خبردار کیا کہ اگر دلی کے اجلاس میں کوئی ٹھوس پیش رفت سامنے نہیں آئی تو ہم احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لداخ کے لوگوں کے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔