وزیر داخلہ جس طرح کی باتیں کررہے ہیں، انہیں شرم آنی چاہیے، جنید اکبر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کے صدر اور رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جس طرح کی باتیں کرتے ہیں انہیں شرم آنی چاہیے۔
جندید اکبر نے کہا کہ صوابی کا جلسہ خیبرپختونخوا کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا، صوابی احتجاج سے متعلق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے ایک الگ ملاقات ہوگی، انہیں آج کے اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے 8 فروری کے احتجاج کی کال واپس نہ لی تو پھر ایسا ہی ہوگا جیسا پہلے ہوا، محسن نقوی کا انتباہ
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر پہلے ہی بہت ذمہ داریاں ہیں، یہی وجہ ہے کہ انہیں آج کے اجلاس میں مدعو نہیں کیا۔ جنید اکبر کا کہنا تھا کہ ماضی کے احتجاج میں ہماری قیادت اداروں سے رابطے میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ میں تبدیلی وزیراعلیٰ کی ذمہ داری ہے۔
یاد رہے کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے گزشتہ روز لاہور میں نادرا سینٹرز میں پاسپورٹ آفس کے افتتاح کے موقع پر ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ہم پی ٹی آئی کو 8 فروری کے احتجاج کی کال پر نظرثانی کی درخواست کرتے ہیں، تاہم انہوں نے متنبہ کیا کہ اگرپی ٹی آئی نے اس درخواست کو قبول نہ کیا تو پھر ایسا ہی ہو گا جیسا پہلے ہوا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
8 فروری wenews پی ٹی آئی جنید اکبر خیبرپختونخوا شرم صدر صوابی جلسہ وزیر داخلہ محسن نقوی وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی جنید اکبر خیبرپختونخوا صوابی جلسہ وزیر داخلہ محسن نقوی وزیراعلی علی امین گنڈاپور وزیر داخلہ جنید اکبر پی ٹی ا ئی محسن نقوی
پڑھیں:
برداشت ختم ہوئی تو آپ کو مذمت کا موقع بھی نہیں ملے گا: جنید اکبر
مالاکنڈ (نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی خیبر پی کے کے صدر خیبر اکبر خان نے کنونشن سے خطاب کرتے کہا کہ ہم قائدین کے حکم پر ظلم اور صبر برداشت کرتے ہیں، جس دن ہماری برداشت ختم ہوئی تو آپ کو مذمت کا موقع بھی نہیں ملے گا، وہ زمانہ گزر گیا جب ہم آپ کی طاقت سے ڈرتے تھے، ہم آئین کو بھی مانتے ہیں اور قانون کو بھی مانتے ہیں، عدالتوں سے کوئی امید نہیں لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔