وزیرداخلہ کو اپنی باتوں پر شرم آنی چاہیے، اس بار تیاری کے ساتھ اسلام آباد آئیں گے، جنید اکبر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر، رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے کہا ہے کہ پہلے ہمیں امید نہیں تھی کہ ہم پر گولیاں چلیں گی، اس دفعہ ہمیں توقع ہے کہ حکومت گولیاں چلاسکتی ہے، اس بار ہم تیاری کے ساتھ اسلام آباد جائیں گے۔
پی ٹی آئی کے صوبائی صدر جنید اکبر پارٹی عہدہ ملنے کیے بعد پہلی بار پشاور پہنچے تو پی ٹی آئی کے ورکرز نے صوبائی صدر کا استقبال کیا، پشاور سے ارکان اسمبلی بھی استقبالیہ میں موجود تھے۔
اس موقع پر صدر پی ٹی آئی خیبرپختونخوا جنید اکبر نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری جلسے کی تیاریوں کے حوالے سے آج اجلاس بلایا ہے، صوابی کا جلسہ تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ جس طرح باتیں کرتے ہیں، ان کو شرم آنی چاہیے، ہمارے ورکرز کے ساتھ جو کیا وہ بہت بڑی ریاست دہشتگری تھی، پہلے ہمیں امید نہیں تھی کہ ہم پر گولیاں چلیں گی، اس بار ہم تیاری کے ساتھ اسلام آباد جائیں گے۔
جنید اکبر کا کہنا تھا کہ اس دفعہ بھی ہمیں توقع ہے کہ حکومت گولیاں چلاسکتی ہے، صوابی احتجاج سے متعلق وزیراعلی سے الگ ملاقات ہوگی، آج اجلاس میں وزیراعلی کو مدعو نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلی کو اس لئے مدعو نہیں کیا کیونکہ ان کے پاس پہلے سے بہت ذمہ داریاں ہیں، ہماری قیادت پہلے اداروں سے رابطے میں تھی، کابینہ میں تبدیلی وزیراعلی کی ذمہ داری ہے، میرا حکومتی معاملات سے کوئی لینا دینا نہیں۔
جنید اکبر نے کہا کہ آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے مختلف آپشنز پر غور ہورہا ہے، بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جو ہدایات دیں، اس پر عمل ہوگا۔
قبل ازیں پارٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر پی ٹی آئی کے پی جنید اکبر نے پارٹی کا پہلا اجلاس آج طلب کرلیا، پشاور میں پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں دوپہر 12 بجے اجلاس ہوگا، اجلاس میں تمام اراکین اسمبلی و پارٹی رہنماوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
پارٹی کا کہنا تھا کہ اجلاس میں 8 فروری کو صوابی جلسے کی تیاریوں کے لئے حکمت عملی طے کی جائے گی، جنید اکبر کا موٹروے ٹول پلازے پر کارکنوں کی جانب سے استقبال بھی کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جنید اکبر نے پی ٹی آئی کے ساتھ
پڑھیں:
لاہور بیٹھک، ن لیگ اور پی پی کا ساتھ چلنے پر اتفاق
مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے لاہو کی بیٹھک میں ساتھ چلنے پر اتفاق کرلیا۔
گورنر ہاؤس لاہور میں ہونے والی ملاقات میں پانی کی تقسیم، زراعت، بلدیاتی انتخابات سمیت کئی معاملات پر تبادلہ خہال کیا۔
ن لیگ کی طرف سے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور پی پی پنجاب کے سربراہ حسن مرتضیٰ نے کوآرڈی نیشن کمیٹی اجلاس میں شرکت کی، اس دوران ملکی صورتحال کے پیش نظر مل جل کر چلنے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر ن لیگ نے پی پی قیادت کے پانی، گندم اور ترقیاتی فنڈز سے متعلق تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروادی۔
حکومت پیپلز پارٹی کو ناراض کرنے پر تلی ہے، آغا رفیع اللّٰہپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللّٰہ نے کہا ہے کہ دریائے سندھ پر 6 نہریں نکالنے سے سندھ کی موت واقع ہوجائے گی۔
اجلاس میں پنجاب میں دونوں جماعتوں کے درمیان پاور شیئرنگ پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پی پی کے حسن مرتضیٰ نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر ہماری قیادتیں مل کر بیٹھیں گی، ایک موقف لے کر سامنے آئیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیمرے کے سامنے کھڑے ہو کر کسی کو بھی ذمے دار قرار دینا قومی المیہ بن چکا ہے۔
پی پی کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ سوال یہ ہے کہ نئی نہریں نکالی جائیں گی تو ان کے لیے پانی کہاں سے آئے گا؟
وزیر آب پاشی سندھ جام خان شورو نے استفسار کیا ہے کہ جب سسٹم میں پانی ہی نہیں تو یہ کینالز کیسے بنارہے ہیں؟
اُن کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں پیش کیے گئے بلدیاتی بل پر تحفظات ہیں، ترقیاتی فنڈز ہمارا حق ہے، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے، ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں، گفتگو کے بعد بہتر راستہ نکلے گا۔
اس موقع پر ن لیگ کے ملک محمد احمد خان بھی پی پی رہنما کے ہم آواز تھے، انہوں نے کہا کہ سندھ کا حق ہے کہ وہ اپنے پانی کی حفاظت کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ پانی کا ایشو سیاسی نہیں تکنیکی ہے، تکنیکی معاملات پر بات ہونی چاہیے، پانی پر سندھ کے تحفظات دور ہونے چاہئیں، اس میں کچھ غیر فطری نہیں ہے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ یہ بات درست نہیں کہ صدر آصف علی زرداری نے کینالز منصوبے کی منظوری دی۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ارسا میں پانی کی تقسیم کا فارمولا طے ہے، جس پر سب کا اتفاق ہے، بتایا گیا ہے کہ 10 ملین ایکڑ پانی کا گیپ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کے معاملات پر ڈیٹا کے مطابق بات کریں گے، مقامی سطح پر عوامی نمائندوں کو اختیار ملنا چاہیے، پیپلز پارٹی بھی چاہتی ہے پنجاب میں اچھی گورننس ہو۔
انکا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن دو مختلف جماعتیں ہیں، پی پی ہماری اتحادی جماعت ہے، اس کی رائے مختلف ہوتی ہے تو اظہار جلسوں اور باہمی ملاقاتوں میں ہوتا ہے، اس میں اچنبھے کی کوئی بات نہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں ایسا معاشرہ تشکیل دینا ہوگا جہاں تمام شہریوں کو مساوی حقوق اور مواقع ملیں۔
اس سے قبل صدر ن لیگ کی ہدایت پر رانا ثناء اللّٰہ نے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن سے فون پر رابطہ کیا تھا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے شرجیل میمن سے کہا کہ نہروں کے معاملے پر مذاکرات کو تیار ہیں، نواز شریف اور شہباز شریف نے نہروں پر سندھ کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اس پر صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نہروں پر وفاق سے مذاکرات کو تیار ہے، پی پی سندھ کےلیے 1991ء کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔