امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایک غیر معمولی اقدام کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ نیویارک ٹائمز سمیت 4 میڈیا اداروں کو پینٹاگون میں ان کے دفاتر سے ہٹا دے گی۔

نجی اخبار میں شائع برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ایک میمو میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کی انتظامیہ نیشنل پبلک ریڈیو، کامکاسٹ کارپوریشن کی ملکیت این بی سی نیوز اور پولیٹیکو کو بھی ہٹا دیں گے، جنہیں 14 فروری تک اپنی جگہ خالی کرنی ہوگی، ان کی جگہ یہ نیو یارک پوسٹ، ون امریکا نیوز نیٹ ورک، بریٹ بارٹ نیوز نیٹ ورک اور ہف پوسٹ نیوز کو مخصوص دفتر کی جگہ دے گا۔

میمو میں کہا گیا ہے کہ ہر سال پرنٹ، آن لائن، ٹیلی ویژن اور ریڈیو کا ایک ادارہ پینٹاگون سے باہر گھومے گا تاکہ اسی میڈیم سے ایک نیا ادارہ سامنے آئے، جسے پینٹاگون پریس کور کے رہائشی رکن کی حیثیت سے رپورٹنگ کا انوکھا موقع نہیں ملا۔

این بی سی نیوز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’پینٹاگون میں براڈکاسٹنگ بوتھ تک رسائی نہ دینے کے فیصلے سے ہمیں مایوسی ہوئی، جسے ہم کئی دہائیوں سے استعمال کر رہے ہیں۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی مفاد عامہ میں خبروں کو جمع کرنے اور رپورٹ کرنے کی ہماری صلاحیت میں نمایاں رکاوٹوں کے باوجود، ہم این بی سی نیوز کی ہمیشہ کی طرح ایمانداری اور سختی کے ساتھ رپورٹنگ جاری رکھیں گے۔

این پی آر نے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا اور دفتری جگہ کو بڑھانے کا مطالبہ کیا تاکہ پینٹاگون کی کوریج کرنے والے تمام میڈیا اداروں کو مساوی رسائی حاصل ہو۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت کی ابتدا پر 2016 میں اختیارات کی منتقلی کے معاملے پر ’نیویارک ٹائمز‘ سے جنگ چھیڑ دی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حیران کن کامیابی کے بعد ذرائع ابلاغ میں خبریں گردش کر رہی تھیں کہ ان کی نئی کابینہ کے لوگوں میں وقت سے پہلے ہی پھوٹ پڑ چکی ہے، جب کہ اختیارات کی منتقلی کے معاملے پر نومنتخب صدر کو مشکلات کا سامنا ہے۔

اخبار نیویارک ٹائمز نے کھلا خط شائع کیا تھا، جس میں وعدہ کیا گیا کہ ان کی رپورٹنگ ایمانداری کی بنیاد پر ہوگی، جب کہ اخبار نے کئی ایسی شہ سرخیاں بنائیں، جن سے تاثر ملا کہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ صدر بننے کے باوجود اختیارات کی منتقلی میں ناکام ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: میں کہا گیا ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

ٹک ٹاکر سجل ملک کی بھی مبینہ’متنازعہ‘ ویڈیو لیک ؟ سوشل میڈیا صارفین برہم

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) انٹرنیٹ اور مختلف سوشل میڈیا ایپس پر ایک متنازعہ ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں موجود لڑکی کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ پاکستانی ٹک ٹاکر سجل ملک ہیں ، آن لائن لیک ہونے والی یا کی گئی ویڈیو میں لڑکی کو ایک مرد کیساتھ بیڈ پر متنازعہ حالت میں دیکھا گیا۔

انگریزی نیوز ویب سائٹ کے مطابق یہ واضح نہیں تھا کہ یہ ویڈیو پہلی بار سوشل میڈیا پر کب اپ لوڈ کی گئی تھی، لیکن یہ پاکستان کے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تیزی سے پھیل رہی ہے ۔

مذکورہ ٹک ٹاکر کے مداحوں نے خاتون کی رازداری کی خلاف ورزی پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی رضامندی کے بغیر ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر نہیں کیا جانا چاہیے تھا تاہم اس کے ناقدین کا کہنا تھا کہ ٹِک ٹاکر نے توجہ اور آراء حاصل کرنے کی کوشش میں ویڈیو کو خود ہی لیک کیا ۔

یادرہے کہ سجل ملک کا معاملہ کوئی الگ تھلگ نہیں ہے۔ حالیہ مہینوں میں، کئی پاکستانی سوشل میڈیا شخصیات کی ویڈیو ز سامنے آچکی ہیں ۔

10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیراعظم شہباز شریف پر جرح

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے دور اقتدار کے ہلچل سے بھرے پہلے 3 ماہ؛ دنیا کا منظرنامہ تبدیل
  • ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • ’ امریکا میں کوئی بادشاہ نہیں‘ مختلف شہروں میں ٹرمپ مخالف مظاہرے
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے
  • امریکا، سپریم کورٹ نے وینزویلا کے تارکین وطن کو بیدخل کرنے سے روک دیا
  • ٹرمپ انتظامیہ شام پر عائد پابندیوں میں نرمی پر غور کر رہی ہے،امریکی اخبار
  • ٹک ٹاکر سجل ملک کی بھی مبینہ’متنازعہ‘ ویڈیو لیک ؟ سوشل میڈیا صارفین برہم