تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین کی زیرقیادت کانفرنس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور کشمیری عوام کو انصاف دلانے کے لیے عالمی کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے زیراہتمام ایک کانفرنس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے بھارت پر سفارتی دبائو بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین کی زیرقیادت کانفرنس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور کشمیری عوام کو انصاف دلانے کے لیے عالمی کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ مقررین نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرے اور کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے، مسلسل عالمی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ مقررین نے بین الاقوامی سطح پر کشمیر کی وکالت کرنے کے لئے مقامی برطانوی رہنمائوں کے عزم کا اعادہ کیا اور برطانوی حکومت کو پارلیمانی مباحثوں اور سفارتی بات چیت میں کشمیر پر مزید فیصلہ کن موقف اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ تقریب میں ہفتہ یکجہتی کشمیر کے آغاز کا اعلان کیا گیا جو برطانیہ میں 2 فروری سے 11 فروری 2025ء تک منایا جائے گا۔ ہفتہ یکجہتی منانے کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا، برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو ٹھوس اقدامات کے لئے آمادہ کرنا اور برطانیہ بھر کی کمیونٹیز کو یکجہتی کشمیر کے لیے متحرک کرنا ہے۔ کانفرنس کا اختتام تمام حاضرین کی طرف سے اس عزم کے ساتھ ہوا کہ وہ قومی اور بین الاقوامی فورمز پر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی وکالت جاری رکھیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یہ مسئلہ انسانی حقوق کے عالمی ایجنڈے میں سرفہرست رہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی ضرورت پر زور دیا انسانی حقوق کی حق خودارادیت کے لیے

پڑھیں:

کل جماعتی حریت کانفرنس کا حریت قیادت سمیت تمام کشمیری نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ

حریت ترجمان نے لوگوں کی جائیدادوں پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مختلف جیلوں میں نظربند حریت قیادت سمیت ہزاروں کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور طاقت کا وحشیانہ استعمال کر کے اظہار رائے کو دبانے سے تنازعہ کشمیر کو حل نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ حریت رہنمائوں اور نوجوانوں سمیت ہزاروں کشمیری ایک طویل عرصے سے غیر قانونی طور پرنظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ 78سال سے اپنے پیدائشی حق خودارادیت کے حصول کے لیے پرامن جدوجہد میں مصروف ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھا گیا ہے اور بھارت کو جلد یا بدیر انہیں یہ حق دینا ہو گا۔

حریت ترجمان نے لوگوں کی جائیدادوں پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف ان ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست عناصر دفعہ 370 اور 35A کی منسوخی کے بعد اب ایک مذموم منصوبے کے تحت وادی کشمیر کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ بھارت وادی کشمیر اور جموں خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے مذموم ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور گزشتہ چھ سالوں کے دوراں قابض افواج سمیت لاکھوں بھارتیوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ہیں۔ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت تمام بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیریوں کو ان کے تمام بنیادی انسانی، معاشی اور سیاسی حقوق سے محروم کر رہی ہے۔

بی جے پی حکومت نے اسرائیلی طرز پر مقبوضہ علاقے میں پنڈتوں کے لئے کئی علیحدہ بستیاں اور کالونیاں تعمیر کی ہیں اور اگست 2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد اس عمل میں تیزی آئی ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو جہنم بنا دیا ہے جہاں لاکھوں کشمیریوں کا مستقبل غیر یقینی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حکومت جائیدادوں کی غیر قانونی ضبطگی، جبری بے دخلی، ملازمین کی برطرفی اور املاک کی تباہی جیسے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے تاکہ علاقے میں جلد از جلد آبادی کے تناسب میں تبدیلی کو ممکن بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امیت شاہ کے ترقی اور خوشحالی کے جھوٹے دعوئوں اور وعدوں سے کوئی دلچسپی نہیں بلکہ ان کے لئے سب سے اہم چیز ان کا حق خودارادیت ہے جس پر بی جے پی حکومت بات کرنے کے لئے تیار ہی نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری مداخلت کر کے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے تاکہ کشمیری عوام کو بھارت کی ہندوتوا حکومت کے حملوں سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر، :ہائی کورٹ کی طرف سے 2 کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار
  • مقبوضہ کشمیر:ہائی کورٹ کی طرف سے 2 کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار
  • مودی سرکار اور مقبوضہ کشمیر کے حالات
  • حریت کانفرنس کی کشمیریوں سے جمعہ کو مکمل ہڑتال کی اپیل
  • حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے وفد کی او آئی سی کے سفیر یوسف الدوبی سے ملاقات
  • پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے
  • ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی کا غزہ کی حمایت کا اعادہ
  • وادی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں "بین المسالک بیداری کانفرنس" کا اہتمام
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا حریت قیادت سمیت تمام کشمیری نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ
  • جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، حریت کانفرنس