یہ عمران خان سے ملاقات نہیں کراسکتے، ان سے مذاکرات کیا کریں؟ عمر ایوب کی حکومت پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے حکومت اور اس کے اتحادیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہیں کرا سکتے، ان سے مذاکرات کیا کریں؟اپنے ایک بیان میں عمر ایوب نے کہا کہ مسلط کی گئی حکومت کے پاس کچھ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا بلاول کا دوغلا پن متنازع پیکا ایکٹ میں سامنے آگیا، پیپلز پارٹی نے متنازع پیکا اور ڈیجیٹل نیشن بل پر بے شرمی کے ساتھ ووٹ دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت پی ٹی آئی کو مینارِ پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہی، پنجاب پولیس کچے کے ڈاکوؤں کا مقابلہ نہیں کرسکتی لیکن پی ٹی آئی پر چڑھ دوڑتی ہے۔
اس بار لانگ مارچ کیلئے نکلے تو کسی سے کوئی بات نہیں ہو گی،جنید ا کبر
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
حکومت بلوچستان کا عوام کو سست انٹرنیٹ فراہم کرنیکی نئی حکمت عملی
بلوچستان حکومت نے انٹرنیٹ بند کرنیکی بجائے اسے ناقابل استعمال حد تک فراہم کرنیکی نئی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جسکے بعد شہریوں کیجانب سے تنقید کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہو چکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی حکومت نے انٹرنیٹ سروسز بند کرنے پر شدید تنقید کے بعد نئی حکمت عملی تشکیل دے دی ہے، جس کے تحت انٹرنیٹ سروسز شدید سست روی کے ساتھ مہیا کیا جائے گا۔ شہر میں انٹرنیٹ اس قدر سست وری کے ساتھ مہیا کیا جائے گا کہ شہری اسے استعمال نہ کر سکیں، تاہم اسے انٹرنیٹ بند ہونے کا نام نہیں دیا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب عوام کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور صوبائی محکمہ داخلہ پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ عوام الناس نے حکومت کی نئی حکمت عملی کو صوبائی حکومت اور سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات کی نااہلی قرار دی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ ایک طرف سرفراز بگٹی بلوچستان کو ٹیکنالوجی میں آگے لے جانے کے دعوے کرتے ہیں، تو دوسری جانب عوام الناس کو بنیادی انٹرنیٹ سے ہی محروم کیا جا رہا ہے۔ بعض شہری ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات کو مرید الزام ٹھہراتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ جب سے انہوں نے محکمہ داخلہ کو سنبھالا ہے، انٹرنیٹ ہر چند روز بعد بند کر دیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ حکومت ہر بار انٹرنیٹ بند کرتے ہوئے کہتی ہے کہ صوبے کی سکیورٹی صورتحال ٹھیک نہیں ہے۔