شدیددھند کے باعث موٹر وے مختلف مقامات سے بند
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
( فاران یامین) پنجاب کےمختلف شہروں میں دھند کے باعث موٹر وے کو مختلف مقامات سے بند کردیاگیا۔
موٹروے ایم 2 کولاہور سے کوٹ مومن تک، موٹروے ایم 3کو فیض پور سے سمندری تک بند کر دیا گیاہے،لاہور سیالکوٹ موٹروے ایم 11 بھی دھند کی وجہ سے بند ہے۔
ترجمان موٹروےپولیس سید عمران احمد کے مطابق موٹروے ایم 3کو فیض پور سے سمندری تک دھند کی وجہ سے بند کر دیا گیا ہے،لاہور سیالکوٹ موٹروے ایم 11 بھی دھند کی وجہ سے بند ہے۔
پنجاب کے اساتذہ کیلئے برُی خبر
ترجمان موٹروےپولیس کے مطابق موٹرویز کو عوام کی حفاظت اور محفوظ سفر یقینی بنانے کے لیے بند کیا جاتا ہے، دھند میں لین کی خلاف ورزی حادثات کا سبب بن سکتی ہے اس لیے روڈ یوزرز دھند میں لین ڈسپلن کو یقینی بنائیں۔
ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق شہری زیادہ سے زیادہ دن کے اوقات میں سفر کرنے کو ترجیح دیں، صبح 10 سے شام 6 بجے تک دھند کے موسم میں بہترین سفری اوقات ہیں،ڈرائیور حضرات آگے اور پیچھےدھند والی لائٹس کا استعمال کریں،عوام غیر ضروری سفراورتیز رفتاری سے پرہیز کر یں اور اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ رکھیں۔
لاہور میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری
ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق معلومات اور مدد کے لیے ہیلپ لائن 130 سے رابطہ کریں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سیکیورٹی فوسرز کے خیبرپختونخواہ میں 2 مختلف آپریشنز، کارروائی کے دوران 6 خوارج ہلاک
خیبرپختونخوا میں 2 مختلف آپریشنز میں سیکیورٹی فورسز نے 6 خوارج جہنم واصل کر دئے۔
سکیورٹی فورسز کے صوبہ خیبر پختونخوا میں دو الگ الگ آپرئشنز کے نتیجے میں انتہائی مطلوب دہشت گرد سرغنہ ذبیح اللہ عرف ذاکران سمیت 6 خوارج مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، آپریشن کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 5 خوارج مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے کامیابی سے خوارج کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی وزیرستان میں ایک اور انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی میں خارجی سرغنہ ذبیح اللہ عرف ذاکران مارا گیا، ذبیع اللہ سیکیورٹی فورسز کے خلاف متعدد دہشت گردی کی کارروائیوں سمیت بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔
علاقے میں پائے جانے والے کسی ممکنہ خارجی کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن بھی کیا گیا، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔