Nai Baat:
2025-04-22@06:14:05 GMT

8 فروری :تحریک انصاف کا مینار پاکستان پر جلسہ

اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT

8 فروری :تحریک انصاف کا مینار پاکستان پر جلسہ

پاکستان کے چاروں صوبوں ازاد کشمیر گلگت بلدستان کے تمام وزرائے اعلیٰ وزیراعلی پنجاب محترم مریم نواز شریف وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے اپنے اپنے صوبوں میں ترقیاتی کام زور شور سے شروع کر رکھے ہیں اور دیکھنے میں آ رہا ہے کہ چاروں صوبے ترقیاتی کاموں میں ایک دوسرے سے بازی لے جانا چاہتے ہیں یہ اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف صاحبہ نے جس دن سے وزارت اعلیٰ کی کرسی سنبھالی ہے اس دن سے لے کے آج تک جب میں یہ کالم لکھ رہا ہوں اس وقت بھی لاہور میں انہوں نے اسٹیشن سے گرین ٹاؤن عوام الناس کے لیے الیکٹرانک بسوں کا افتتاح کیا ہے جس میں خود سوار ہو کر انہوں نے عوامی سہولیات کو اجاگر کیا وزیراعلیٰ پنجاب تقریباً اب ایک سال سے وزیراعلیٰ کی کرسی پر براجمان کوئی دن ایسا نہیں گزرا کہ انہوں نے عوامی فلاح کے لیے کسی منصوبے کا افتتاح نہ کیا ہو اس طرح خبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی من گنڈاپور جو کہ ایک سال سے اسلام آباد کو فتح کرنے کے لیے بار بار چڑھائی کر رہے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ سومنات کو فتح کرنے کے لیے مسلمانوں نے 17 حملے کیے تھے اس طرح اسلام آباد کی حکومت کو فتح کرنے کے لیے ہم بار بار حملے کریں گے اور کامیابی ہمارا مقدر ہو گی ان کا سلسلہ جاری تھا کہ تحریک انصاف کے بانی نے انہیں خیبر پختونخوا کو ترقی دینے کے لیے ان سے خیبر پختونخوا کی پارٹی صدارت واپس لے لی اور جنید اکبر جو کہ پہلے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی قومی اسمبلی کے چیئرمین بنائے گئے تھے اور اگلے دن ان کو صوبہ خیبر پختونخوا کا تنظیمی صدر بھی بنا دیا گیا اس طرح اب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا جو کہ دو جگہوں پر بٹے ہوئے تھے اب انہوں نے تن دہی سے صوبہ خیبر پختونخوا کو ترقی دینے کے لیے زور شور سے کام شروع کیا ہے اور آج ہی علی ا مین گنڈا پور نے خیبر پختونخوا کے پسماندہ علاقے کے طلباء کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے سکالرشپ دی ہیں جن میں زیادہ تر وہ طالب علم شامل ہیں جو کہ علم کی دولت حاصل کرنے کے لیے مالی طور پر پریشان تھے اور وہ تعلیم کا سلسلہ جاری نہیں رکھ سکتے تھے آج ہی وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ کے صنعت کاروں اور تاجروں سے بلاول بھٹو زرداری کے فالو اپ کے طور پر صنعت کاروں کے زمینوں پر قبضہ مافیا نے قبضہ کر رکھا ہے ان سے واگزار کرانے کا عزم بالجزم کیا ہے اس طرح بلوچستان کے وزیراعلیٰ نے بھی اپنے صوبہ میں ترقیاتی کاموں کے لیے بہت کثیر تعداد میں منصوبے شروع کیے ہیں اور فنڈ بھی جاری کیے ہیں اس طرح آزاد کشمیر کی حکومت اور گلگت بلتستان میں بھی تجارتی کاموں کا دور دورہ ہے جبکہ وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے اپوزیشن سے مذاکرات کرنے کے لیے ایک بہت ہی مست نعرہ بلند کیا ہے جس کے مطابق انہوں نے جواب اں غزل کے طور پر کہا ہے اگر اپ نو مئی اور 26 نومبر کے دھرنوں پر جو کمیشن بنانا چاہتے ہیں تو میں آج ان کودعوت دیتا ہوں کہ جس طرح سابق وزیراعظم عمران خان نے 2018 کے الیکشن کے بعد جب میں پہلی دفعہ جب میں قومی اسمبلی ایا تو انہوں نے ہمارے مطالبے پر کہا کہ میں قومی اسمبلی میں آپ کے مطالبات کو سامنے رکھتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کرتا ہوں پارلیمنٹ کمیٹی بن گئی ایک آدھا اجلاس بھی ہوا لیکن اس کے بعد آج تک کبھی اس پارلیمانی کمیٹی نے کوئی کام نہیں کیا تو میں اب پھر اسی کمیٹی کو دوبارہ قومی اسمبلی میں بنانے کا فیصلہ کروں گا اور پھر جتنے بھی دھرنے اور مطالبات ہمارے ہیں وہ بھی اس کمیٹی کے سامنے ہوں گے اور پاکستان تحریک انصاف کے بھی حکومت کے خلاف لگائے جانے الزامات کا پارلیمنٹ کمیٹی جائزہ لے گی اس طرح معاملے کو لٹکانے والی بات ہے۔ پاکستان کے عوام پریشان ہیں کہ آپ کے بقول مہنگائی کم ہو رہی ہے افراط زر میں کمی آ گئی ہے بے روزگاری میں کمی آ رہی ہے لیکن جب پاکستانی لوگ بازار میں کوئی چیز خریدنے جاتے ہیں تو قیمتیں آسمان کو باتیں کرتی نظر آ رہی ہیں ایک طرف تو آپ نے ارکان قومی اسمبلی سینٹ اور صوبائی اسمبلی سے کے ممبران کی تنخواہوں میں اضافہ کر لیتے ہیں اور مزدور کی تنخواہ 10 پرسنٹ بڑھاتے ہوئے بھی آپ کہہ رہے ہوتے ہیں خزانہ خالی ہے ہم کہاں سے اضافہ کریں جبکہ مختلف محکموں کے لیے ہزاروں نئی گاڑیاں خریدی جا رہی ہیں۔ پیکا بل پر خیبر سے کراچی تک صحافی افضل بٹ اور ارشد انصاری کی قیادت میں سراپا احتجاج ہیں لیکن شریفوں اور زرداریوں کے چہرے پر کوئی شکن نہیں ہے کہ صحافیوں سے مل کر کوئی بات چیت کی جائے اور ان کے تحفظات کو دور کیا جائے ۔ تحریک انصاف آٹھ فروری 2025 کو مینار پاکستان پر ایک احتجاجی جلسہ کرنے جا رہی ہے جیسا کہ میرے علم میں ہے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے آئی جی پنجاب کو حکم دے رکھا ہے کہ جس جگہ پاکستان تحریک انصاف کا جھنڈا ڈنڈا اور بندہ نظر آئے ان کو میری نظروں سے اوجھل کر دیا جائے اس پر عمل جاری ہے ۔ تحریک انصاف نے عزم بالجزم کیا ہوا ہے کہ ہم نے آٹھ فروری کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنا ہے اب دیکھتے ہیں۔ تحریک انصاف 8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسہ کرتی ہے یا پنجاب پولیس اور حکومت اسے روکنے میں کامیاب ہوتی ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: مینار پاکستان پر خیبر پختونخوا تحریک انصاف قومی اسمبلی کرنے کے لیے انہوں نے کیا ہے

پڑھیں:

تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہیں ہوگا، جے یو آئی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام نے حتمی طور پر فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ تحریک انصاف کےساتھ اتحاد نہیں کریگی اور نہ ہی کسی ایسے اتحاد میں شامل ہوگی جو تحریک انصاف کے ایما پر قائم کیا جائیگا۔

اس کافیصلہ جمعیت نے اپنی مجلس عمومی کے دو روزہ اجلاس میں کیاہے جواتوار کو لاہور میںاختتام پذیر ہوگیا ہے۔

جمعیت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردارادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی اور پارلیمنٹ میں زیر غوآنے و الے معاملات کاجائزہ لیتی رہے گی اورعندالضرورت تحریک انصاف کے ساتھ تعاون کرنے یا نہ کرنے کا تعین ہوگا۔

جمعیت العلمائے اسلام کے ذرائع نے جنگ /دی نیوز کو بتایا ہے کہ جمعیت العلمائے اسلام کے زیر اہتمام 27؍ اپریل کو مینار پاکستان کے سبزہ زار پر ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ ریلی ہوگی اسی طرح دس مئی کو پشاور اور سترہ مئی کو کوئٹہ میں ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے اجتماعات ہونگے۔

جمعیت نے پنجاب میں نہریں نکالے جانے کے معاملے میں اپنی سندھ تنظیم کے موقف کی تائید کا فیصلہ کیا ہے اور طے کیا ہے کہ جمعیت کی مرکزی تنظیم اس بارے میں کوئی راہ عمل اختیار نہیں کرے گی۔

منرلز اور مائنز کے قانون کے سلسلے میں جمعیت العلمائے اسلام صوبوں کے آئینی مفادات کا تحفظ کرے گی۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ جمعیت العلمائے اسلام نے مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں قومی معاملات کے بارے میں صائب فیصلے کئے ہیں۔

جمعیت نے تحریک انصاف کی بار بار اور پرزور درخواستوں پر اس سے رازداری کے ساتھ بعض وضاحتیں طلب کی تھیں جو کئی ہفتے گزر جانے کے باوجود جواب طلب ہیں جمعیت کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کے اشتراک سے بڑا اتحاد قائم کرنے کی خواہاں تھی جبکہ دوسری طرف وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں مصروف تھی اس نے وسیع تر سیاسی اتحاد کا ڈول ڈال رکھا تھا تاکہ ان خفیہ مذاکرات میں اس کی سودا کار حیثیت مستحکم ہوسکے ۔

اس طرح وہ ہم عصر سیاسی جماعتوں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کے درپے تھی۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں نئی تنظیم سازی کیلئے گائیڈ لائنز جاری
  • فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • سندھو بچاؤ تحریک کو مزید تیز کرنےکا فیصلہ، جلسوں کا اعلان
  • جے یو آئی کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  • جے یو آئی کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  • تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہیں ہوگا، جے یو آئی
  • مولانا فضل الرحمن کا پاکستان تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد کرنے سے انکار
  • علی امین گنڈاپور مائنز اینڈ منرلز بل پاس کروائیں گے، یا اپنی نوکری بچائیں گے، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی
  • انتخابات میں دھاندلی کیخلاف درخواست: پی ٹی آئی کی اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع
  • سیاسی سسپنس فلم کا اصل وارداتیا!