کوئٹہ(نمائندہ جسارت )بلوچستان بار کونسل ، بلوچستان یونین اف جرنلسٹس اور انسانی حقوق کمیشن بلوچستان نے متنازع پیکا ایکٹ کو بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر بی یوجے خلیل احمد کہتے ہیں پیکا ایکٹ کے خلاف ائینی درخؤاست جلد عدالت عالیہ میں دائر کردی جائے گی۔بلوچستان بار کونسل کے وائس چئیرمین راحب خان بلیدی نے پریس کلب کوئٹہ کا دورہ کیا اوربلوچستان یونین اف جرنلسٹس کی نومنتخب کابینہ سے ملاقات کی اور بھاری اکثریت سے منتخب ہونے والے صدر خلیل احمد، جنرل سیکرٹری ، عبدالغنی کاکڑ، سینئر نائب صدر منظور رند ،اور دیگر عہدیداروں کو مبارکباد پیش کی اور جرنلسٹس پینل کی انتخابات میں شاندار جیت پرمسرت کا اظہار کیا۔ ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال ، 26 ویں ائینی ترمیم اور متنازع پیکا ایکٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر بی یوجے خلیل احمد کا کہنا تھا کہ آزادی صحافت کی راہ میں ایک منظم منصوبے کے تحت رکاوٹیں حائل کی جارہی ہیں تاکہ عوام کو معلومات تک رسائی کے ان کے بنیادی حق سے محروم کیا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا بلوچستان کے صحافیوں نے انتہائی نامساعد حالات کے باجود آزادی اظہار رائے کے لیے بھرپور کردار ادا کیا ہے اور بی یوجے نے آزادی صحافت کے لیے صف اول میں شامل میں ہوکر بھرپور جدوجہد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامع مشاورت کے بعد پیکا ایکٹ بلوچستان بار کونسل اور انسانی حقوق کمیشن کے ساتھ مل کرعدالت عالیہ بلوچستان میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس ضمن میں بہت جلد ایک ائینی درخواست عدالت عالیہ میں دائرکردی جائے گی۔ ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان بار کونسل کے وائس چئیرمین راحب خان بلیدی نے موجودہ سیاسی صورتحال اور ائینی امور پرتبادلہ خیال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے بی یوجے کا کردارقابل تحسین ہے اور پیکا جیسے کالے قانون کے ذرئعے ازادی صحافت پر جو قدغن لگائی گئی ہے وہ ان کوششوں کا تسلسل ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بلوچستان بار کونسل پیکا ایکٹ بی یوجے

پڑھیں:

ججز ٹرانسفر سینیارٹی کیس: رجسٹرار سپریم کورٹ کا جواب جمع

—فائل فوٹو

ججز ٹرانسفر سینیارٹی کیس میں رجسٹرار سپریم کورٹ نے جواب جمع کرا دیا۔

رجسٹرار سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ صدر ہائی کورٹ جج کو اس کی رضا مندی سے دوسری ہائی کورٹ منتقل کر سکتا ہے، صدر آرٹیکل 200 کی شق ایک کے تحت جج کو دوسری ہائی کورٹ منتقل کر سکتا ہے۔

ججز سینیارٹی کیس، ایڈووکیٹ جنرلز کو مشاورت کے بعد جواب جمع کرانے کا حکم

سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز سنیارٹی کیس کی آج کی عدالتی کارروائی کا حکم نامہ جاری کردیا۔

رجسٹرار نے کہا کہ صدر چیف جسٹس پاکستان اور دونوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز سے مشاورت کے بعد جج کو منتقل کرسکتا ہے، وزارتِ قانون و انصاف نے یکم جنوری کو چیف جسٹس پاکستان سے مشاورت کی۔

سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے کہا کہ مشاورت/اتفاقِ رائے چیف جسٹس پاکستان کی طرف سے یکم جنوری کو فراہم کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: سٹی کورٹ میں وکلاء کی ہڑتال، سائلین پریشان
  • کوئٹہ، ملی یکجہتی کونسل کا فلسطین کی حمایت میں 26 اپریل کو احتجاج کا اعلان
  • جمعیت علماء اسلام کا پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  • اختر مینگل نے مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا
  • ججز کے تبادلے چیف جسٹس کی مشاورت سے ہوئے، رجسٹرار سپریم کورٹ کا جواب
  • اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت چاروں ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد سمیت 4 ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
  • ججز ٹرانسفر سینیارٹی کیس: رجسٹرار سپریم کورٹ کا جواب جمع
  • اسلام آباد سمیت تمام ہائی کورٹس میں مستقل چیف جسٹس تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد سمیت تمام ہائی کورٹس میں مستقل چیف جسٹس تعینات کرنے کا فیصلہ