لاہور میں مرغا مرغی کی دھوم دھام سے شادی، مرغی بیوٹی پارلر سے تیار ہوکر آئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: لاہور میں پہلی مرتبہ اپنی روایت کی انوکھی شادی کی تقریب منعقد ہوئی جسے دوسرے ممالک کے لوگ دیکھنے آپہنچے، یہ شادی مرغا مرغی کی تھی جس میں مرغا اور مرغی کو بیوٹی پارلر سے تیار کروایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں مرغا اور مرغی کی شادی کی شاہانہ تقریب نے وہاں موجود مہمانوں کو بھی حیران کر دیا، شادی باقاعدہ میرج ہال میں کی گئی، مرغا اور مرغی کو پارلر سے تیار کروایا گیا،ذرائع نے بتایا کہ دلہن یعنی مرغی کو پھولوں سے سجی گاڑی پہ بٹھا کر پارلر لے جایا گیا جہاں پر اس کو دلہن کی طرح سجایا گیا، اور دولہا میاں یعنی مرغے کو بھی پارلر سے تیار کروایا گیا۔
پنجاب کے اساتذہ کیلئے برُی خبر
ہال میں پہنچتے ہی براتیوں نے ڈھول کی تھاپ پر مرغا مرغی کا استقبال کیا شادی میں آئے مہمانوں کے ساتھ غیر ملکی بھی اس انوکھی شادی سے خوب خوش دکھائی دی دیئے،صرف یہی نہیں بلکہ مرغا اور مرغی کو سٹیج پر بٹھا کر دودھ پلائی کی رسم اور منہ دکھائی پر سونے کی چین بھی پہنائی گئی بعد میں تمام مہمانوں نے انہیں سجے ہوئے پنجرے میں چھوڑ دیا۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پارلر سے تیار مرغا اور مرغی مرغی کو
پڑھیں:
سیاستدان کو الیکشن اور موت کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہئے، عمر ایوب
بانی کی بہنوں کو سیاست میں لانا ناجائز ہے ، بہنیں بطور فیملی ممبر ملاقات کرتی ہیں
میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ،ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں ، اپوزیشن لیڈر
اپوزیشن لیڈر عمرا یوب نے کہا ہے کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے ،میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ،ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں آرہا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے بتایا کہ عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے 2 دن پہلے درخواست دائر کی اس پر ڈائری نمبر لگ چکا ہے مگر تاحال درخواست سماعت کیلئے مقرر نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھی ہمارے کیس یہاں پر لگتے رہے ہیں، اس کے بعد ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ اْس وقت کوئی زمین آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا۔عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر پی ٹی آئی کی قیادت جو گرفتار ہیں وہ سیاسی قیدی ہیں، مجھ پر بسکٹ چوری تک کے کیس لگائے گئے ہیں، ہم لوگ یہاں آئے ہیں اور انصاف کیلئے عدالت کا دروازہ ہی کھٹکھٹائیں گے ۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم ریاست کا حصہ ہیں، ریاست کی جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں وہ یکسر مختلف ہے عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کے آئین کا مطالعہ کر لیں تو سمجھ آئے گا کہ ریاست کیا ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہارڈ اسٹیٹ نہیں کیوں کہ یہاں قانون کی حکمرانی ہی نہیں،یہاں صرف جنگل کا قانون چل رہا ہے ۔ بانی پی ٹی آئی نہ ڈھیل مانتے ہیں نہ ہی ڈیل کو مانتے ہیں۔ بانی کی بہنوں کو سیاست میں لانا ناجائز ہے ، بہنیں بطور فیملی ممبر ملاقات کرتی ہیں۔انہوں نے اپنے استعفے کی خبروں کی تردید بھی کی اور کہا کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے ۔ پی ڈی ایم
حکومت میں ہم نے دھاندلی کیسے کرلی؟ میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ہیں لیکن ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں آرہا۔