پشاور( مانیٹرنگ ڈیسک)خیبر پختونخوا حکومت کا کرم جرگے سے اسسٹنٹ کمشنر پر حملہ کرنے والوں کی حوالگی کا مطالبہ، فائرنگ کامقصد کوہاٹ میں گرینڈ جرگے کو ناکام بنانا تھا، معاہدے کے تحت فریقین شرپسندوں کے خلاف کارروائی میں حکومت کا ساتھ دیں گے۔تفصیلات کے مطابق پختونخوا حکومت نے کرم جرگے سے اسسٹنٹ کمشنر سعید منان پر حملہ کرنے والوں کی حوالگی کا مطالبہ کردیا، سرکاری ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر پر فائرنگ کامقصد کوہاٹ میں گرینڈ جرگے کو ناکام بنانا تھا جس میںوہ ناکام رہے، جرگہ کامیابی سے منعقد ہوا اور اس حوالے سے فریقین نے حکومت کو مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ذرائع کے مطابق امن معاہدے کے تحت فریقین اور امن کمیٹی نے قیام امن کی ضمانت دی ہے جبکہ اسسٹنٹ کمشنرپرحملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میںطے شدہ معاہدے کے تحت فریقین شرپسندوں
کے خلاف کارروائی میں حکومت کا ساتھ دیں گے۔دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنرسعید منان اسپتال میں بدستور زیرعلاج ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ امن معاہدے میںہی طے پایا تھا کہ اسلحہ جمع کرانا ہوگا اور بنکر بھی مسمار کرنے ہوںگے، اس لیے اب اس معاہدے کو عملی جامہ پہناتے ہوئے فریقین کو اسلحہ جمع کرانا ہوگا اور بنکرز گرانے ہوں گے۔یاد رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کا کرم جرگے سے اسسٹنٹ کمشنر پر حملہ کرنے والوں کی حوالگی کا مطالبہ، فائرنگ کامقصد کوہاٹ میں گرینڈ جرگے کو ناکام بنانا تھا، جس میںانہیں منہ کی کھانی پڑی۔ دوسری جانب ضلع کرم کے علاقے بوشہرہ میں اسسٹنٹ کمشنر پر ہونے والے حملے میں زخمی پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔ پولیس نے اہلکار کی شہادت کی تصدیق کردی گئی۔ گزشتہ روز اپر کرم میں2 قبائل کے درمیان جنگ بندی کے لیے آنے والے سرکاری قافلے پر فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر کرم سمیت 3 پولیس اہل کار زخمی ہوگئے تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جرگے سے اسسٹنٹ کمشنر حملہ کرنے والوں حکومت کا پر حملہ

پڑھیں:

کل جماعتی حریت کانفرنس کا حریت قیادت سمیت تمام کشمیری نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ

حریت ترجمان نے لوگوں کی جائیدادوں پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مختلف جیلوں میں نظربند حریت قیادت سمیت ہزاروں کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور طاقت کا وحشیانہ استعمال کر کے اظہار رائے کو دبانے سے تنازعہ کشمیر کو حل نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ حریت رہنمائوں اور نوجوانوں سمیت ہزاروں کشمیری ایک طویل عرصے سے غیر قانونی طور پرنظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ 78سال سے اپنے پیدائشی حق خودارادیت کے حصول کے لیے پرامن جدوجہد میں مصروف ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھا گیا ہے اور بھارت کو جلد یا بدیر انہیں یہ حق دینا ہو گا۔

حریت ترجمان نے لوگوں کی جائیدادوں پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف ان ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست عناصر دفعہ 370 اور 35A کی منسوخی کے بعد اب ایک مذموم منصوبے کے تحت وادی کشمیر کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ بھارت وادی کشمیر اور جموں خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے مذموم ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور گزشتہ چھ سالوں کے دوراں قابض افواج سمیت لاکھوں بھارتیوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ہیں۔ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت تمام بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیریوں کو ان کے تمام بنیادی انسانی، معاشی اور سیاسی حقوق سے محروم کر رہی ہے۔

بی جے پی حکومت نے اسرائیلی طرز پر مقبوضہ علاقے میں پنڈتوں کے لئے کئی علیحدہ بستیاں اور کالونیاں تعمیر کی ہیں اور اگست 2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد اس عمل میں تیزی آئی ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو جہنم بنا دیا ہے جہاں لاکھوں کشمیریوں کا مستقبل غیر یقینی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حکومت جائیدادوں کی غیر قانونی ضبطگی، جبری بے دخلی، ملازمین کی برطرفی اور املاک کی تباہی جیسے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے تاکہ علاقے میں جلد از جلد آبادی کے تناسب میں تبدیلی کو ممکن بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امیت شاہ کے ترقی اور خوشحالی کے جھوٹے دعوئوں اور وعدوں سے کوئی دلچسپی نہیں بلکہ ان کے لئے سب سے اہم چیز ان کا حق خودارادیت ہے جس پر بی جے پی حکومت بات کرنے کے لئے تیار ہی نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری مداخلت کر کے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے تاکہ کشمیری عوام کو بھارت کی ہندوتوا حکومت کے حملوں سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • تہران یورینیم افزودگی پر کچھ پابندیاں قبول کرنے کو تیار
  • دوسری شادی کرنے کی صورت میں بچے کی کسٹڈی کا حق دار کون؟ عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا
  • دوسری شادی کرنے کی صورت میں بچے کی کسٹڈی کا حق دار کون؟ عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا  
  • امریکا کے ساتھ اختلافات حل کرنے والے فریقین کا احترام ہے، چین
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا حریت قیادت سمیت تمام کشمیری نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ
  • ایران امریکا مذاکرات: فریقین کا جوہری معاہدے کے لیے فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق
  • کاروبار پر حملہ کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا،طلال چوہدری
  • ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری پروگرام پر اہم مذاکرات
  •    دوسری شادی کرنے کے باوجود ماں ہی بچے کی کسٹڈی کی حق دار ہے، لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا
  • پی ٹی آئی دہشتگردوں کیلئے نرم گوشہ رکھتی ہے،جرگے کاخواہ مخواہ واویلا کیا جارہا ہے: طلال چودھری