امریکا‘ ہالینڈ کا پاکستان سے سائبر کرائم نیٹ ورک ختم کرنیکا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
واشنگٹن(آن لائن)امریکا اور ہالینڈ کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے بڑے عالمی کریک ڈاؤن میں پاکستان میں موجود ایک سائبر کرائم نیٹ ورک کو مکمل طور پر ختم کیا ہے، نیٹ ورک پر دنیا بھر میں جرائم پیشہ افراد کو ہیکنگ ٹولز اور فراڈ کو ممکن بنانے والی خدمات فروخت کرنے کا الزام ہے۔امریکی محکمہ انصاف نے اس نیٹ ورک کو ’ہارٹ سینڈر‘ کا نام دیا
جس کا سربراہ مبینہ طور پر صائم رضا تھا۔امریکی محکمہ انصاف نے صائم رضا سے متعلق یا اس کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی تفصیلات ظاہر نہیں کیں، صرف اتنا بتایا کہ یہ نیٹ ورک ایک دہائی سے زیادہ عرصے آن لائن فعال تھا، اس پرجعل سازی، اور بڑے پیمانے پر مالی فراڈ کی سہولت فراہم کی گئی۔آپریشن ’ہارٹ بلاکر‘ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نیٹ ورک کے زیر استعمال 39 ڈومین اور متعلقہ سرورز کو قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا گیا، محکمہ انصاف نے تخمینہ لگایا کہ ان پلیٹ فارمز نے صرف امریکا میں 30 لاکھ ڈالرز سے زیادہ مالی نقصان پہنچایا۔امریکی اٹارنی کا کہنا تھا کہ یہ فراڈ میں ملوث ملزمان کاروباری اداروں ہی نہیں بلکہ افراد کو بھی نشانہ بناتے رہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نیٹ ورک
پڑھیں:
امریکا نے وینزویلا کے مزید 6 تیل بردار جہازوں پر پابندی لگا دی
VENEZUELA:امریکا اور وینزویلا کے درمیان کشیدگی نئی حدوں کو چھونے لگی واشنگٹن نے وینزویلا کے ساحل سے آئل ٹینکر قبضے میں لینے کے ایک ہی دن بعد مزید چھ جہازوں پر سخت پابندیاں لگا دیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد وینزویلا کے خلاف یہ اب تک کی سب سے جارحانہ کارروائی قرار دی جا رہی ہے۔
واشنگٹن کے مطابق ضبط کیا جانے والا ٹینکر اسکیپر غیر قانونی آئل شپمنٹ میں ملوث تھا اور اب اسے امریکی بندرگاہ منتقل کیا جائے گا۔
ادھر کاراکاس نے اس اقدام کو سیدھا بین الاقوامی سمندری ڈکیتی قرار دیتے ہوئے شدید ردِعمل ظاہر کیا ہے۔
امریکی پابندیوں کی زد میں اس بار صرف آئل ٹینکرز ہی نہیں آئے بلکہ صدر نکولس مادورو کے قریبی رشتہ دار اور کاروباری نیٹ ورک بھی نشانہ بنے ہیں جنہیں واشنگٹن غیر قانونی حکومت کا حصہ قرار دیتا ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی جنگی بحری جہاز پہلے ہی خطے میں سرگرم ہیں اور منشیات بردار کشتیوں پر متعدد حملے کیے جا چکے ہیں جن میں درجنوں ہلاکتیں بھی ہوئیں۔
امریکا کا مؤقف ہے کہ وہ غیر قانونی منشیات کی روک تھام اور پابندیوں کے نفاذ کے لیے پرعزم ہے جبکہ وینزویلا کا الزام ہے کہ امریکا دراصل اس کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔