بھارتی بلے باز کا ریٹائرمنٹ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
بھارتی وکٹ کیپر بیٹر وریدھمن ساہا نے تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹارئمنٹ کا اعلان کر دیا۔ وکٹ کیپر کی جانب سے یہ اعلان پنجاب کے خلاف بنگال کے رانجی ٹرافی کے آخری گروپ میچ میں کیا گیا۔
40 سالہ ساہا نے اپنے کیریئر کا آغاز فروری 2010 میں کیا اور 40 ٹیسٹ اور نو ایک روزہ میچز میں بھارت کی نمائندگی کی۔ جبکہ انہوں نے ڈومیسٹک میں بنگال اور تریپورا کی نمائندگی کرتے ہوئے 142 فرسٹ کلاس اور 116 لسٹ اے میچز میں حصہ لیا۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر وریدھمن ساہا نے ایک جذباتی پوسٹ میں لکھا کہ اس بات کو 28 برس ہوگئے جب انہوں نے پہلی بار 1997 میں کرکٹ کی فیلڈ میں قدم رکھا اور یہ سفر کیا خوب رہا۔ اپنے ملک، ریاست، ضلع، کلبز، یونیورسٹی، کالج اور اسکول کی نمائندگی کرنا زندگی کا سب سے بڑا اعزاز ہے۔
اپنے آخری رانجی ٹرافی میچ میں ساہا بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے لیکن ان کی ٹیم بنگال نے پنجاب کو ایک اننگ اور 13 رنز سے شکست دی۔
میچ کے بعد ان کے ساتھی کھلاڑیوں نے ان کو اپنے کندھوں پر اٹھالیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گجرات میں بھارتی فضائیہ کا ایک اور طیارہ گر کر تباہ
بھارتی ریاست گجرات میں فضائیہ کا ایک اور طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق گجرات میں بھارتی فضائیہ کا ٹرینر ایئرکرافٹ تباہ ہوا حادثے میں طیارے کا پائلٹ ہلاک ہوگیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل مارچ میں بھارتی فضائیہ کے ایک ہی دن میں دو طیارے گر کر تباہ ہوگئے، جن میں سے ایک لڑاکا طیارہ تھا۔
بھارتی فضائیہ کے مطابق جیگوار لڑاکا طیارہ تربیتی مشق کے لیے امبالا ایئر بیس سے اڑا اور کچھ دیر بعد ہریانہ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا۔
فضائیہ کا کہنا تھا کہ پائلٹ نے طیارے کو آبادی سے دور لے جا کر بحفاظت نکلنے میں کامیابی حاصل کی۔ حادثے کی وجہ تکنیکی خرابی بتائی گئی ہے اور پائلٹ کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ واقعے کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔
دوسرا واقعہ مغربی بنگال میں پیش آیا تھا جہاں بھارتی فضائیہ کا ٹرانسپورٹ طیارہ اے این 32 بگڈوگرا ایئرپورٹ پر حادثے کا شکار ہوا تھا۔
رپورٹس کے مطابق اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور عملہ محفوظ رہا۔
نومبر 2024ء میں بھی ایک MiG-29 لڑاکا طیارہ آگرہ، اتر پردیش کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا۔
حالیہ دفاعی رپورٹس کے مطابق بھارتی فضائیہ کی جنگی جہازوں کی تعداد 42 سے کم ہو کر محض 30 تک محدود ہوچکی ہے۔ 2025-26 تک بھارتی فضائیہ کے اسکواڈرنز کی تعداد 28 تک گر سکتی ہے، جو ممکنہ خطرات کے مؤثر دفاع کے لیے درکار 42 اسکواڈرنز سے بہت کم ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حادثات بھارتی فضائیہ کی آپریشنل تیاریوں اور حفاظتی معیار پر سنگین سوالات ہیں۔ مودی کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے بھارت کا دفاعی نظام کھوکھلا ہو چکا ہے۔ بھارتی فضائیہ کے زنگ آلود جنگی جہاز مودی سرکار کی ناکامی کا شرمناک ثبوت ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں اور کرپشن کے سبب بھارتی فضائیہ ہر گزرتے دن کے ساتھ زوال پذیر ہو رہی ہے۔ مودی حکومت کے دفاعی بہتری کے وعدے صرف زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں۔ ان مسلسل حادثات کے باوجود مودی سرکار کی جانب سے اصلاحات اور جدید کاری کے بلند و بالا دعوے صرف ایک فریب ہیں۔