میٹھے مشروبات سالانہ لاکھوں ذیابیطس کے کیسز کا باعث بن رہے ہیں، تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
بوسٹن:ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ چینی والے میٹھے مشروبات دنیا بھر میں سالانہ 22 لاکھ سے زائد ٹائپ 2 ذیابیطس کے نئے کیسز کی بنیادی وجہ بن رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ان مشروبات کے زیادہ استعمال سے ہر سال 12 لاکھ سے زائد افراد میں دل کی بیماریوں کی تشخیص ہو رہی ہے۔
یہ تحقیق ڈوروتھی آر فرائیڈمین اسکول آف نیوٹریشن سائنس اینڈ پالیسی کے ماہرین نے کی ہے، جو حال ہی میں سائنسی جریدے نیچر میڈیسن میں شائع ہوئی۔ اس مطالعے میں 184 ممالک کے 30 سالہ اعداد و شمار (1990-2020) کا تجزیہ کیا گیا، جس سے یہ ثابت ہوا کہ شوگر والے مشروبات عالمی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو رہے ہیں۔
تحقیق کے نتائج سے پتا چلا ہے کہ مرد، کم عمر افراد، اعلیٰ تعلیم یافتہ طبقہ اور شہری آبادی اس کے زیادہ اثرات کا شکار ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ کچھ خطے ایسے بھی ہیں جہاں ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کے کیسز سب سے زیادہ رپورٹ ہو رہے ہیں۔ ان میں سب صحارا افریقا میں ذیابیطس کے 21% نئے کیسز، لاطینی امریکا اور کیریبین میں 24% نئے کیسز شامل ہیں۔
ماہرین صحت تجویز کرتے ہیں کہ میٹھے مشروبات کو کم سے کم کیا جائے اور ان کی جگہ پانی، قدرتی مشروبات اور کم چینی والے متبادل اپنائے جائیں۔ حکومتی سطح پر صحت مند خوراک کے فروغ اور شوگر ڈرنکس پر ٹیکس لگانے جیسے اقدامات بھی کیے جا سکتے ہیں، تاکہ ان بیماریوں کی روک تھام ممکن ہو سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: رہے ہیں
پڑھیں:
مٹیاری: مخدوم سرورنوح کے سالانہ عرس کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-2-3
مٹیاری(نمائندہ جسارت)حضرت مخدوم سرور نوح کے سالانہ عرس کے انتظامات کے حوالے سے ایک اہم اجلاس ڈپٹی کمشنر مٹیاری محمد یوسف شیخ کی صدارت میں منعقد ہوا۔اجلاس کے دوران عرس کے موقع پر سیکورٹی، بجلی کی فراہمی، صفائی، میڈیکل کیمپس، ٹریفک پلان، زائرین کی سہولیات اور ایمرجنسی انتظامات پر تفصیلی غور کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر مٹیاری محمد یوسف شیخ نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ عرس کے انتظامات میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور تمام انتظامات بروقت مکمل کیے جائیں تاکہ زائرین کو بہترین سہولیات فراہم کی جاسکیں۔اجلاس میں تمام اداروں نے اپنے پلان پیش کیے۔