پی ٹی آئی کے انکار کے باوجود ایاز صادق مذاکرات کی گاڑی پٹری پر چڑھنے کیلئے پُرامید
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے مذاکرات سے صاف انکار کے باوجود اسپیکر قومی اسمبلی اب بھی مذاکرات کی گاڑی پٹری پر چڑھنے کیلئے پُرامید ہیں۔
پی ٹی آئی اور حکومت کی جانب سے اپنی اپنی مذاکراتی کمیٹیاں تحلیل کرنے کے اعلان کے باوجود ایاز صادق نے مذاکراتی کمیٹیوں کو ڈی نوٹیفائی نہیں کیا ہے۔
ترجمان قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ اسپیکر ایاز صادق نے مذاکراتی کمیٹی کو برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی پی ٹی آئی کو پھر سے مذاکرات کی دعوتوزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر تحریکِ انصاف کو مذاکرات کی پیش کش کردی۔
اس سے قبل پی ٹی آئی نے جوڈیشل کمیشن نہ بننے پر مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، جبکہ حکومت کی جانب سے بھی مذاکراتی کمیٹی تحلیل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی گزشتہ دنوں کابینہ اجلاس کے دوران تحریک انصاف کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی مذاکرات سے بھاگ رہی ہے، وہ آئیں بیٹھیں ہم ہاؤس کمیٹی بنانے کو تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم صدقِ دل سے مذاکرات کےلیے تیار ہیں، ہم نے بہت نیک نیتی سے پی ٹی آئی سے مذاکرات کیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اعظم شہباز شریف سے مذاکرات مذاکرات کی پی ٹی آئی
پڑھیں:
اسحاق ڈار سکیورٹی اور امن و سلامتی سے متعلق مذاکرات کیلئے کابل روانہ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سکیورٹی اور امن و سلامتی سے متعلق مذاکرات کرنے کیلئے کابل روانہ ہو گئے۔
اعلیٰ سطح کا وفد بھی نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کے ہمراہ کابل روانہ ہوا ہے۔
نور خان ایئر بیس پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں، افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے، کوشش ہو گی کہ دونوں ممالک مل کر کام کریں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ کچھ عوصے سے دونوں ممالک کے درمیان سرد مہری رہی ہے، وزیراعظم سمیت سب نے فیصلہ کیا ہے کہ افغانستان کیساتھ بات چیت کی جائے
دورے کے دوران اسحاق ڈار افغان عبوری وزیرِ اعظم اور افغان نائب وزیرِ اعظم برائے اقتصادی امور سے ملاقاتیں کریں گے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے دورہ کابل کے دوران افغان ہم منصب امیر خان متقی سے وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے جس میں سکیورٹی، تجارت، رابطوں اور عوامی تعلقات سمیت تمام امور پر بات ہو گی۔
Post Views: 3